ملفوظات حکیم الامت جلد 29 - یونیکوڈ |
ان احکام نے سب ناز نخرے اس کے مٹادیئے ہیں اور وہ حق تعالیٰ کے حکم سے طالبین کے درمیان ایک انہیں جیسا انسان بنا ہوا ہے ورنہ جو کچھ وہ نخرہ کرتا کم تھا مگر طالبین کو بھی یہ حکم خداوندی یاد رکھنا چاہئے - لتومنوا باللہ و رسولہ و تعشرہ و توقروہ اور النبی الےٰ بالمومنین من انفسھم شیخ سے تکمیل ایمان کی تعلیم حاصل کرنے ساتھ تعظیم و ادب کا اور اپنی جانوں سے زیادہ عزیز رکھنے کا بھی حکم ہے اندر آدر سایہ آں عاقلے کس نتاند برداز رہ ناقلے پس تقرب جو بدو سوئے الٰہ سر پیچ از طاعت اوہیچ گاہ زانکہ اوہر خار را گلشن کند دیدۃ ہر کو ررا روشن کند تہجد میں کسی سورت کی قید نہیں بعض نوافل میں سورتوں کی قید : ( قولہ قل ہو اللہ کی قید نہیں - یہ اس غلطی کی اصلاح ہے کہ بعض جاہل تہجد میں ہر رکعت میں قل ہو اللہ کو ضروری سمجھتے ہیں - تحقیق یہ ہے کہ کسی نماز میں بھی کسی صورت کی تعیین کرنا مکروہ ہے الا آنکہ شریعت میں منصوص ہے جیسے صلوٰۃ قوت حافظہ میں سورہ یاسین اور سورہ ملک اور سورہ حم الم سجدہ اور سورہ دخان کی تعیین آئی ہے - بعض بزرگوں دین سے تعیین سورت منقول : اور جو بعض بزرگوں سے کوئی نماز کسی حاجت کے لئے منقول ہے اور اس میں سورۃ کی بھی تعیین ہے تو باعتبار عمل ہونے کے یعنی وہ از قبیل عملیات ہے اس حاجت کے پورا ہونے کے لئے ثواب سمجھ کر تعیین نہ کرے کہ یہ بدعت ہے - ذکر جہری کی حد : ( 3 ) قولہ اتنا جہر نہ ہو کہ پاس کے لوگ جاگ اٹھیں کیونکہ ایذا ہے اور اتنا جہر ریا و سمعہ سے بھی کم خالی ہوتا ہے - حدیث و قرآن میں نماز میں بھی اتنا جہر منع آیا ہے -