ملفوظات حکیم الامت جلد 29 - یونیکوڈ |
تزکیہ نفس و تقویی و ورع واجتناب عن المحرمات کی ساتھ ہو تب تو جوش اور لذت روحانی ہے اور اس کے خلاف نفسانی جو شباب کے رخصت ہوتے ہی رخصت ہوجاتا ہے نفس بہیمی کا خاصہ ہے کہ ایاشباب میں محرکات نفسانیہ سے ملتذذ ہوتا ہے اسی واسطے نری لذت معتبر نہیں اعمال کی ضرورت ہے بس اعمال معیار ہیں اگر اعمال ہیں تو کچھ ہے ورنہ کچھ بھی نہیں - ایک بزرگ روتے تھے پوچھا کیوں روتے ہو کہا ایام شباب میں مجھے صلوٰۃ میں لذت آتی تھی اب نہیں رہی میں اسے لذت صلوٰۃ سمجھتا تھا اب معلوم ہوا کہ شباب اور حرارت عزیزیہ کی لذت تھی - افسوس اب تک جہل مرکب میں گرفتار رہا - اسی طرح تہذیب اخلاق مقصود ہے احوال ہوں یا نہوں - لذات نفسانیہ شیخوختہ سے کم ہوتے جاتے ہیں اور لذات روحانیہ روز برو ترقی کرتے رہتے ہیں خود قوی ترمیشود خمر کہن خاصہ آن خمرے کہ باشد من لدن حسن صورت اور حسن صوت سے پر ہیز ضروری ہے ( 24 ) 7 رمضان المبارک 1333 ھ فرمایا شاہ عبد الحق صاحب رحمتہ اللہ علیہ نے لکھا ہے کہ اگر کوئی شخص بڑھاپے میں آلودگی و برکت چاہئے ( یہی الفاظ ہیں ) تو حسن صورت و حسن صوت سے حتراز رکھنے میں بہت اہتمام کرے ان کا اتباع نہ کرے صبر کرے اور ان دو چیزوں سے خصوصیت سے بچے کیونکہ ان میں شہوات نفسانیہ و لذات روحانیہ کا خلط ہو جاتا ہے - ذاکرین اکثر دونوں میں مبتلا ہوجاتے ہیں - میں تو امردوں سے قرآن سننے میں بھی اندیشہ کرتا ہوں البتہ جہاں ضرورت ہی ہو ہاں مجبوری ہے جیسے پڑھانے میں - ورنہ محض تفریح کے واسطے قاری امرد سے قرآن شریف نہ سننا چاہیئے - بعض تو یہ غضب کرتے ہیں کہ امردوں سے غزلیات تعتیہ ہیں اور جائز بکلہ وجہ قربت تصور کرتے ہیں امیر زادوں کا فتنہ : صوفیہ کا یہ مقولہ ہے کہ ابناۓ الملوک کا فتنہ عورتوں سے زیادہ ہے - ابناء الملوک سے مطلق امیر زادے جو لغو مت و لطافت میں ان کے مثال ہوں مراد ہیں - وجہ یہ ہے کونساء