ملفوظات حکیم الامت جلد 29 - یونیکوڈ |
بعض دفعہ ایسا اتفاق ہوا کہ میں لیٹ گیا اور آنکھ لگ گئی - ایک روز ایک طالب علم نے اعتراض کیا کہ مسجد میں بلا ضرورت شرعی سونا جائز نہیں - مجھے تنبہ ہوا اور یہ جگہ اختیار کی - اب میں مغرب کے بعد بھی عشاء کے بعد بھی یہیں بیٹھتا ہوں 19 ذیقعد 1332 ھ روز شنبہ فوائد و نتائج : طالب حق اور عارف کی نظر ہمیشہ اس پر ہونی چاہئے کہ ھق بات جہاں سے بھی ہاتھ آوے اختیار کر لے اور اپنے فعل کی خواہ مخوہ تاویل نہ کرے - کلمۃ الحکمۃ ضالۃ المومن ترجمہ اچھی بات مسلمان کی گمشدگی چیز ہے یعنی جیسا کوئی اپنی کھوئی ہوئی چیز کے مل جانے سے خوش ہوتا ہے ایسے ہی اچھی بات ہاتھ آنے سے خوش ہونا چاہئے - مجلس شصت ویکم ( 61 ) حضرت والا کے متوسلین میں سے ایک برگ تھانہ بھون میں مقین تھے - احقر نے یہ چاہا کہ ایک روز حضرت والا اور ان بزرگ کی دعوت کرے ( ان بزرگ کو تمام اس بیان میں بلفظ مولوی صاحب تعبیر کیا جاویگا ) حضرت وال صبھ کے وقت ہوا خوری کے لئے حسب معمول تشریف لے گئے تھے - صاف بات کہنا اور پنے ذمہ ایسا کام نہ لینا جو نبھ نہ سکے : اول احقر مولوی صاحب کے پاس پہنچا اور کچھ دیر باتیں کرنے کے بعد عرض کیا کہ بندہ زادہ یہاں رہے گا سبق کے متعلق کچھ پوچھ کرے تو برائے مہربانی بتادیا کیجئے گا - فرمایا فرصت کم ہے تاہم میں خیال رکھوں گا - اس کے بعد احقر نے عرض کیا میں چاہتا ہوں کہ آج کا دوپہر کھانا حضرت والا اور آپ میرے ساتھ کھالیں - مولوی صاحب نے عذر کیا کہ طبیعت اچھی نہیں ہے - یہ بھی نہیں کہہ سکتا کہ دوپہر کو میں کچھ کھاؤں گا یا فاقہ کروں گا - احقر نے اصرار کیا تو خاموش ہوگئے - اس خاموش کو بندہ نے قبول پر محمول کیا اور اٹھ کر چلا آیا - مولوی صاحب بھی یہی سمجھے میں نے سکوت کو قبول پر محمو کیا ہے - جب احقر گھر پہنچا تو مولوی صاحب رقعہ بھیجا کہ میں نے ضیافت بلا اطلاع حضرت والا کے قبول کرلی جو