ملفوظات حکیم الامت جلد 29 - یونیکوڈ |
تھا - یہ وہ کیفیت تھی جو کسی طرح تحریر میں نہیں دکھائی جاسکتی - مجھے امید ہے کہ ان اوراق کے پڑھنے والے بھی ان شاء اللہ اس کیف سے محروم نہیں رہیں گے اور ان کو بھی اس سے کچھ کچھ حصہ مل جائے گا - میری تو تمنا ہے کہ جو کچھ حضرت والا کی زبان مبارک سے نکلے جو کچھ حضور ارشاد فرمائیں سب ضبط تحریر میں اجائے اور تمام دنیا اس سے مستفید و مستفیض ہوسکے - ضمیمیہ نمبر ( 1 ) نواب جمشید علی خاں صاحب کے زوق ان کی صحیح عقیدت اور ان کے دل جزبات کی بدولت یہ دور عرفان بھی دیکھ لیا چندوں کے جی بھر کر پی اور ساقی نے دل کھول چہکایا - ابھی نشہ نہیں اتر تھا پورا ہوش نہیں آیا تم کہ یکم ربیع الاول 1358 ھ کو ایک نیا منظر سامنے آگیا - مولوی عمر احمد بن مولان ظفر احمد عثمانی کی ملازمت کے بارے مشورہ مخدومی و مطاعی جناب مولانا مولوی حافظ حاجی ظفر احمد صاحب عثمانی تھانوی زاد مجد ہم کے صاحبزادی مولوی عمر احمد صاحب سلمہ نے آکر یہ مثردہ سنایا کہ پور بندر ( کا ٹھیا دار ) کے ایک ہائی سکول کے مہتمم نے مجھے بلایا ہے - زبانی گفتگو کے بعد اگر شرائط طے ہوگئے تو ملازمت مل جائے گی - میری رائے ہوئی کہ حضرت والا کی خدمت اقدس میں حاضر ہو کر حال بیان کیا جائے - جو حضرت والا کی زبان مبارک کرے اس میں کوئی وجہ انکار معلوم نہیں ہوتی - پھر عرض کیا گیا کہ مثنوی مولانا روم اور دیوان حافظ سے اس مقصد کے لئے فال بھی نکالی گئی تھی مثنوی یہ نکلا کہ شاہ و لشکر حلقہ در گوشش شدہ خروان ہوش بہیوش شدہ صد ہزاراں شاہ و مملوکش برق صد ہزاراں بدر را ددہ بدق اور دیوان حافظ میں یہ نکلا رسید مژدہ کی آمد بہار و سبز و مید و ظیفہ گر برسد مصر فش گل ست و نبید صغیر مرغ بر آمد شراب کجاست فغاں فتادبہ بلبل نقاب گل کہ درید