ملفوظات حکیم الامت جلد 29 - یونیکوڈ |
پنجشنبہ 20 ربیع الاول 1358 ھ مطابق 11 مئی 1939 ء بعد نماز فجر دوران مشی علماء و طلبہ کے لئے تہجد کا پابندی امام احمد کا واقعہ ( 8 ) آج کل کے علماء و مشائخ کی عبارت و ریاضت اور اتباع سنت کی طرف توجہ نہ کرنے پر فرمایا کہ حضرت امام احمد بن حنبل رحمتہ اللہ علیہ کا واقعہ ہے ایک طالب علم آپ کا مہمان ہوا - رات کو سونے کے وقت آپ نے اس کے پاس لوٹے میں پانی بھر کر رکھ دیا - صبح کو جب آپ وہاں تشریف لائے تو دیکھا لوٹے میں پانی اسی طرح رکھا ہے تب آپ نے اس مہمان طالب علم سے فرمایا کہ میں نے لوٹے میں پانی بھر کر اس لئے رکھ دیا تھا کہ تم تہجد کے لئے اٹھو گے تو کو وضو کے لئے پانی تلاش کرنے کی دقت نہ ہو - مگر میں دیکھا کہ پانی اسی طرح رکھا ہے معلوم ہوتا ہے تم تہجد کے پابند نہیں - بہت افسوس کی بات ہے - طالب علموں کو اس کا زیادہ خیال رکھنا چاہئے - اگر طلبہ اور علماء ہی پابند نہ ہوں گے تو اور کون ہوگا - بعد نماز ظہر بہر حال فضیلت اتباع سنت میں ہے ( 9 ) فرمایا آج کل لوگ بزرگی اور درویشی اس کو سمجھتے ہیں کہ جو کچھ فتوحات ہوں صرف کردی جائیں کل کے لئے کچھ نہیں رکھا جائے گو یہ بھی ایک حالت ہے جو فی نفسہ محمود ہے مذموم نہیں - لیکن جو فضیلت اور برکت اتباع سنت میں ہے وہ اس حالت میں نہیں - اگر یہ حالت افضل ہوتی تو حضور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم ازواج مطہرات کے لئے سال بھر کے خرچہ کے لئے غلہ نہ فراہم فرماتے تھے -