ملفوظات حکیم الامت جلد 29 - یونیکوڈ |
اور واقعی ہو - طالب کی تجویز اور ارادہ کا متبع نہ ہونا چاہئے - خدا وند فرمان دراؤ شکوہ ذغو غائے مردم نہ گردو ستوہ ایک صاحب نے بیعت سے اسلام کی بھی قید اڑادی : مصنوعی شیوخ ایسے موقعہ کو کبھی ہاتھ سے نہ جانے دیتے وہ تو باجود بے التفاتی کے طرح طرح کے حیلوں سے لوگوں کو گھیر گھیر کر مجمع بڑھاتے ہیں - ایک صاحب نے فیض حاصل ہونے کے لئے اسلام کو بھی شرط نہیں رکھا بلکہ بعض اشخاص کو باوجود اسلام کے لئے امادہ ہونے کے روک دیا کہ میں منع کرتا ہوں فیض ویسے بھی ہوجائے گا - اور اس اپنے کو فخر یہ شائع کیا کہ لوگ کچھ کہیں مگر میں اس جرم پر نادم نہیں ہوں - اس حرکت کی تردید یہ حدیث کرتی ہے - الا نما التوحید راس الطاعت ( خوب سمجھ لو کہ تمام عبادات کا سر توحید ہے ) حضرت والا کو باوجود اس کہنے کے بھی کہ میں مچھ مدت کے لئے قلب کو فکر معاش سے خالی کرلوں گا اطمینان نہ ہوا اس کی مثال یہ ہے کہ کوئی مریض طبیب معالج سے کہے کہ آج بخار روکنے والی دواکی ضرورت نہیں میری طبیعت سے معلوم ہوتا ہے کہ اب بخار نہیں آئے گا قوت کی دوا دیجئے - اور طبیب کہتا ہو تم کچھ کہو ابھی علامات نکس موجود ہیں میں ابھی مرض کا علاج کروں گا - قوت کی دو امرض سے اطمینان کے بعد دی جاویگی - جواب کو کل پر ملتوی رکھنا اسی واسطے تھا کہ ان کی قلبی حالت کی اچھی طرح تشخیص ہوجاوے - ( 2 ) طالب کو تکمیل کی مدت کا اندازہ نہیں ہوسکتا : طالب کو اپنی طرف سے کوئی مدت نہیں مقرر کرنا چاہئے مردہ بدست زندہ ہوکر حاضر ہونا چاہئے - تھوڑی مدت میں کام بنادینا اگرچہ حق تعالیٰ کی قدرت میں ہے مگر پھر بھی طالب کا کام یہی ہے کہ ہمچو کلکم درماین اصبعین ہو - مجلس دوازدہم ( 12 ) امام مالک صاحب کا ترمیم کعبہ سے منع کرنا : ایک شخص نے پوچھا کہ فلاں مسجد میں مرمت ہو رہی ہے فرش کا گٹہ اکھاڑا گیا اور نیا