ملفوظات حکیم الامت جلد 29 - یونیکوڈ |
رسول کسی کا حک کریں کہ ان کو اپنے کام کا اختیار رہے ) کی پوری میل ییی ہے - شعر اگر زار بکشتن دبدآں یار عزیز تانگویم کہ دراں دم غم جانم باشد از محبت تلخجہا شیریں بود حضور نا فرمانی کے ساتھ بھی دوری ہے : ایسے واقعات صحابہ رضی اللہ عنہم اجمعین سے بھی منقول ہیں - پھر کیا کوئی کہ سکتا ہے کہ حضور اولیس رضی اللہ عنہ کے واسطے حضور صلے اللہ علیہ وآلہ وسلم کی زیارت اس حکم کے امتشال سے زیادہ اچھی ہوتی - ہرگز نہیں - خلاف حکم اگر زیارت ہوتی تو وہ ایسی ہوتی جیسے مجرم بادشاہ کے سامنے کھڑا کیا ہوا ہو کہ اس کو قرب صوری بہت کچھ ںصیب ہے مگر بیکار ہے - صورت اس کیقرب ہے اور حقیقۃ بعد اور بمقابلہ اس کے بادشاہ کا ایک خادم خاص ہے کہ کسی تعمیل کے لئے دور گیا ہوا ہے وہ گو صورۃ دور ہے مگر حققہ قریب ہے اور اس مجرم سے اچھا ہے - یہی مطلب ہے حضرت حاجی صاحب قدسر سرہ کے اس قول کا بدل حاضرم گرچہ ازدیدہ دوم - ایک بزرگ کے جواب میں فرمایا تھا جنہوں نے دوری کا افسوس ظاہر کیا تھا علی ہذا بیعت اگر ناخوشی کے ساتھ ہوئی تو کس شمار میں ہے اور اگر بیعت نہ کرنے ہی میں شیخ کی خوشی ہے تو کوئی نتیجہ پیدا ہونے والا ہے - ( 2 ) فرمای حضرت والا نے کہ فریمیس کے متعلق مشہور ہے کہ کوئی راز بیان نہیں کر سکتا - کوئی خبر وجدانیات کی قسم سے ہے مگر میرا خیال ہمیشہ سے یہی تھا کہ صرف ڈھونگ ہے اور ایسی تدبیریں کی گئی ہیں جن سے آدمی مرعوب ہوجاوے - نہ راز کو ظاہر نہ جماعت سے خارج ہوا اور اس پر ایسا اطمینان تھا کہ میں نے ایک کتاب میں اس کو لکھ بھی دیا - اس کے بعد ایک کتاب کے ذریعہ سے جو کہ کسی فریمیسن نے اس جماعت نے خارج ہو کر لکھی ہے اور سب حقیقت ظاہر کردی - معلوم ہوا کہ اس نے قریب قریب ہیی لکھا ہے جو میرا خلا تھا - مجلس پنجاہ و ہشتم ( 58 ) ھسن معاشرت بالخادم : حضرت پیرانی صاحبہ بھائی کے یہاں گئی ہوئی تھیں - مان میں حضرت والا کے خادم نیاز خاں کی بی بی آگئی - جب مکان میں اتر گئی تع معلوم ہوا کہ راستہ میں اسکا کوئی زیور گرگیا تو نیاز اسکے ڈھونڈنے کے لئے چلے - عشا کے قریب کا وقت تھا بندہ اور حضرت والا