ملفوظات حکیم الامت جلد 29 - یونیکوڈ |
تھانہ بھون آئے اور حضرت والا کی معمولات و تعلیمات و افعال و حوال واشغال میں غور نہ کیا اور کبیدہ خاطر رہے اور چلے گئے نہ اتنی توفیق ہوئی کہ جس بات کی حکمت سمجھ میں نہ آئی ہو وہ کسی سے پوچھ ہی لیں یا انتظار کریں کہ خود معلوم ہوجائے جیسے ایک عارف نے کہا ہے - شعر چو لقما دید کاندر دست داود ہمیں آہن بمعجز موم گردد نپر سیدش ازان تا چہل سالے بامید آنکہ خود معلوم گردو حضرت جنید کا قصہ در بارہ غیبت : اپنے گمان سے حکم کر دینے کی نسبت قرآن شریف میں ہے اجتنوا کثیرا من الظن ( یعنی بہت سے گمانوں سے بچو ) حضرت جنید قدس سرہ کا قصہ ہے کہ ایک شخص کو دیکھا کہ ہٹا کٹا ہے اور سوال کر رہا ہے - آپ نے دل میں کہا کہ کیسا بے غیرت ہے ایسا تو انا و تندرست ہو کر مانگرا ہے - رات کو خواب میں دیکھا کہ ایک فرشتہ نے ایک لاش سامنے رکھی اور چھری ہاتھ میں دی - انہوں نے کہا کیا کروں کہا اس کو کھاؤ کہا یہ تو مردار ہے اسے کیسے کھاؤں - کہا جیسے دن میں کھایا تھا - حضرت خواجہ بیدار ہوئے اور اس شخص کو تلاش کر کے عفو تقصیر کرایا - ( 6 ) کسی کا خط بلا اجازت دیکھنا درست ہے یا نہیں : سوال : کسی کا خط بلا اجازت دیکھنا درست ہے یا نہیں جواب : درست نہیں مگر اس کا عدم جواز معلوم بہ علت ہے وہ علت کا تب خط کو نقصان پہونچنا ہے اور حدیث میں ہے المسلم من سلم المسلمون من لسانہ ویدہ ترجمہ - مسلمان وہ ہے جس کے ہاتھ اور زبان سے اور مسلمان محفوظ رہیں - یا اس کی ایذاء ہے جو بعض خفیات امور کے افشاء سے ہوتی ہے اور کسی کا خط دیکھنے سے یہ ضرور ہوتی ہے اکثر یا ارتکاب فعل لغو ہے اگر خط دیکھنے سے نہ کاتب کو نقصان پہونچے نہ اس میں کوئی خٖفیہ بات کا احتمال ہو اور نہ اسکا کوئی نفع ہو - قال تعالیٰ والذین ھم عن اللغو معرضون قدم الاعراض عن اللغو علی