ملفوظات حکیم الامت جلد 29 - یونیکوڈ |
صاحب ریاء الشیخ خیر من اخلاص المرید و قد مر تفصیلہ 12 جامع ) 108 بتاریخ مذکور فرمایا یہ شعر مشہور ہے نقصان ز قابل است و گر نہ علی الدوام فیض معاوتش ہمہ کس رابرا براست یہ فرقہ حکماء کے مذہب پر ہے جو حق تعالیٰ کو مخطر مانتے ہیں اور اہل حق جو کہ خدا تعالیٰ کو مختار مانتے ہیں ان کے نزدیک ان کی شان تو یہ ہے یعطے من یشاء ( ولا یعطے من یشاء ) خود اعطاء علی السواء ہی سب کے لئے ثابت نہیں پس یہ حکم بھی ان کے نزدیک صحیح نہیں انبیاء کا منحا بین فی اللہ پر غبطہ ( 109 ) بتاریخ مذکور فرمایا حدیث شریف میں متحابین فی اللہ کے باب میں ہے یغبطم الینیون الخ یہ لوگ موافق قول بعض محققین وہ ہیں جن کا سلسلہ نہیں چلا - چونکہ ان لوگوں سے ان کے تابعین کے متعلق کوئی باز پرس نہ ہوگی جیسا کہ متبوعین سے اس حدیث کے موافق ہوگی کلکم راع و کلکم مسئول عن رعیتہ کیونکہ ان کے متعلق تعلیم و تلقین واشاد و تذکیر کچھ بھی نہیں اس لئے ان کو جواب دہی کا کچھ خوف وخطر بھی نہیں ہوگا - کما قیل احمد تو عاشقی مبشخیت تراچہ کار دیوانہ باش سلسلہ شد شد نشد نشد بخلاف انبیاء علہیم الصلوٰۃ والسلام کے کہ وہ اپنی امت کی فکر میں ہونگے اس لئے اس خاص اعتبار سے وہ لوگ مغبوط ہوں گے - اس کی ایسی مثال ہے کہ تحصیل میں معائنہ کے واسطے کلکٹر آئے اس وقت تحصیلدار بہ نسبت چپڑاسی کے زایدہ حیران و پریشان ہوگا کہ نا معلوم کیا سوال ہو - کس بات پر مواخذہ اور کیا باز پرس کرے - چپراسی بے فکر ہے کیونکہ اسے تمام جھگڑوں سے کچھ واسطہ ہی نہیں تو ایسے وقت میں تھصیلدار محض راحت وقتیہ کی وجہ سے چپراسی یونے کی تمنا کرسکتا ہے - پس یہ غبط فاضل کا مفضول پر ہے - باطن کی صفائی لطافت و نظاف پیدا کرتی ہے ( 110 ) 21 رمضان المبارک 1333 ھ فرمایا لطافت و نظافت کی زیادتی کا سبب کبھی صفاء باطن بھی ہوتا ہے ایک صاحب صفاء دہلی میں نہایت نازک مزاج تھے - مسجد کے آمد و