ملفوظات حکیم الامت جلد 29 - یونیکوڈ |
کسی ایسے شخص کو اجازت دے دی جس میں اہلیت نہ تھی مگر حق تعالیٰ نے ان کے فعل کی برکت سے اس کو اہل کردیا - حضرت والا کا ایک خواب امامت کے متعلق : اس کے بعد اپنا قصہ بیان فرمایا کہ میں زمانہ طالب علمی میں دیوبند میں تھا مجھ کو مولوی رفیع الدین صاحب نے امامت کے لئے کھڑا کردیا - مولوی صاحب نے خواب میں دیکھا کہ میں ان کی امامت کر رہا ہوں کہ ناگہاں کسی نے مجھے مصلیٰ پر ہٹایا اس طرح کہ زور سے میرے سینے میں مارا لیکن مولانا رفیع الدین صاحب نے اس ہٹانے والے کو دفع کیا اور مجھے مصلے پر کھڑا کردیا - یہ خواب مولوی صاحب نے مجھ سے بیان اور فرمایا ذرا وسوسوں سے بچا کرو - میں نے کہ اب میں امامت ہی نہ کروں گا خاص کر آپ کی - فرمایا ہم زبردستی تمہیں کو امام بنائیں گے - ان کے امر کی مخلالفت کیسے کرتا - امامت سے بچنے کی تدبیر یہ نکالی کہ مدرسہ کی مسجد میں نماز پڑھنا ہی چھوڑ دی - چھتہ کی مسجد میں کیا وہاں جناب حاجی محمد عابد صاحب تھے فرمایا نماز پڑھاؤ - میں نے عرض کیا کہ یہی خدمت مجھ سے نہ ہوگی - مگر حاجی صاحب نے اصرار کیا اور امام بنا ہی دیا - جس سے بھاگا تھا وہی وہاں بھی پیش آیا - پھر مین نے خواب میں دیکھا کہ میں اپنے حجرے میں ہوں اور کھڑے کی کے سنیچوں کے باہر سے ایک شخص آیا اور کہا کہ مولانا محمد یعقوب صاحب امامت کیوں نہیں کرتے - میں نے کہا آج کل وہ دیوبندی میں نہیں ہیں کہا مولانا نہیں نہیں تو مولانا سید احمد صاحب ( مدرسہ دوم ) دہلوی کیوں نہیں امامت کرتے - میں نے کہا وہ دوسری مسجد میں نماز پڑھاتے ہیں کہا اچھا ملا محمود صاحب کیوں نہیں کرتے ان کا عذر بھی میں نے کچھ ایسا ہی بیان کردیا یہ یاد نہیں کہ پھر اس نے مولانا محمود حسن صاحب کا نام بھی لیا یا نہیں - اخر میں یہ کہا کہ بس منع کیا جاتا ہے - اس سے زیادہ اور کیا تصریح ہوسکتی ہے - میں نے یہ خواب حاجی محمد عابد صاحب سے بیان کیا تو بالبدیہی فرمایا یہ شیطان تھا - میں عرض کیا نہیں حضرت میں اب امامت بالکل نہ کروں گا - اس کے بعد