ملفوظات حکیم الامت جلد 29 - یونیکوڈ |
کے لئے گئے - مدعی علیہ نے سرائے میں قتل کردیا - نعش آئی سب علیحدہ رہے میں نے ہی غسل دیا کفن پہنا یا دفن کر کے واپس آئے اب تک میرا ایک آنسو نہ نکلا ویسے رنج تھا - مکان آ کر عورتوں کے الفاظ درد ناک وبیان حسرت نشان و تذکرہ رقت آمیز نے وہ اثر کیا کہ کبھی تمام عمر مجھ پر ایسی حالت نہیں ہویہ اختلاج قلب ہوگیا اور ساتھ ہی ساتھ کیفیت باطنی قبض کی شامل ہوگئی یہاں تک نوبت پہنچی کہ ایک طبیب نے قارورہ دیکھ کر یہ کہا تھا کہ حرارت گریزیہ سب ختم ہوگئی زندگی سے تعجب ہے بہت معالجہ کیا تب نفع ہوا - جب سے عہد کر لیا کہ عورتوں کے رونے کی مجلس کے پاس بھی نہ پھٹکوں گا ان کے لب ولہجہ کو اثر عظیم ہے - طلبہ کے لئے نصاب کا انتخاب ( 59 ) بتاریخ مذکور فرمایا میرے پاس اکثر طلبہ کے خطوط آتے ہیں کہ منطق سمجھ میں نہیں آتی کوئی دعا لکھ دیجئے میں لکھ دیاتا کہ منطق پڑھنا چھوڑ دو یہی دعا ہے - اذالم تسطع شیءا فدعہ آج کل بعض طبائع کو معقول سے مناسبت نہیں سو ایسوں کو معقول نہ پڑھاویں اور صرف دینیات کے بعد تکمیل کی سند دے دیں - کانپور میں بعض طلبہ محض دینیات پڑھتے تھے معقولات نہیں پڑھتے تھے ان کو پہلے سند نہیں ملتی میں نے کہا افسوس عالم دینیات کو سند نہ ملے اور معقولات نہ ہونے کی وجہ اس کو ناقص سمجھا جاوے - اسی وجہ سے میں نے دو قسم کی سدنیں تیار کرائی تھیں اور ایک میں لکھ دیا تھا فارغ عن الدرسیات دوسری میں فارغ عن الدینیات اور جس کو منطق سے مناسبت نہ ہو اس کو ایسی بعض کتب دینیہ جیسے توضیح مسلم الثبوت جن میں منطقی اصطلاحیں استعمال کی ہیں ان کا پڑھنا بھی ضروری نہیں - فنائے معنوی کا اظہار ( 60 ) بتاریخ مذکور - فناء معنوی فنا ظاہری و حسی کی صورت میں ظاہر ہوتی ہے چنانچہ بایزید بسطانی کبھی محراب میں کنجشک کی برابر نظر آتے تھے - بعض لوگ الا الٰہ کے ساتھ غائب ہو جاتے تھے اور الا اللہ پر نظر آنے لگتے تھے - یہ غایت محویت و نہایت اضمحلال کا اثر ہے اسی وجہ سے بعض بزرگوں کے اعضا مقطوع پائے گئے حالانکہ فی الواقع صحیح و سالم ہیں یہ اثر ان کے