ملفوظات حکیم الامت جلد 29 - یونیکوڈ |
اجازت عامہ آپ کو ہے - اور مریضوں کے شفایاب ہونے کی یہ حالت ہے کہ صحبت اور تعلیم و تربیت اور با قاعدہ علاج تو دوسری چیز ہے صرف حضرت والا کی تحریریں دیکھ کر صدہا گمراہوں کو ہدایت ہوگئی ہے - اسی کا نتیجہ ہے کہ اقطار عالم سے لوگ کھنچے چلے آتے ہیں اور تیسری شناخت میں تو حضرت والا کو وہ کمال حاصل ہے کہ من ندیدم چوں تو ہوگز دلبر ے - کسی مسئلہ میں خود غلطی کرنا تو چہ معنی دوسروں کو بھی غلطی سے بچالیا - کسی اہل طریقت نے اس عقدہ کو ایسا حل نہیں کیا کہ طریقت عین شریعت ہے جیسا کہ حضرت والا نے اس کو حل کیا ہے - کلید مثنوی اور عرفان حافظ شرح دیوان حافظ اور حضرت والا کے مواعظ اور جملہ تصنیفات اس کے شاہد ہیں - شیخ کی قدر و قمیت کیمیا گر کی سی ہے : اور شیخ کی مثال بلحاظ قدر و قیمت کے بلا تشبیہ کیمیا گر کی سی ہے کیمیا گر خواہ لنگوٹہ بند ہو کیسے کیسے لوگ اس کے پیچھے پھرتے ہیں اور وہ کسی کو منہ نہیں لگاتا حالانکہ کیمیا کی اصلیت اس سے زیادہ نہیں کہ سونا چاندی بنانا جانتا ہے اور سونا چاندی کنکھر پتھر کی طرح فانی چیز ہے - فما ظنک بمن اعطاہ اللہ قوۃ یحیی بھا الاموات و یعمر بھا الخرابات و ینوربھا الظلمات و یبدل بھا السئیات بالحسنات و یجعل الفانیات باقیات ترجمہ پھر کیا خیال ہے ہے اس شخص کے ساتھ جو حق تعالیٰ نے وہ قوت دی ہے کہ اس سے مردوں کو زندہ کرتا ہے اور ویرانوں کو آباد کرتا ہے اور ندھیریوں کو منور کرتا ہے - اور سئیات کو حسنات کردیتا ہے - اور فانی چیزوں کو باقی کردیتا ہے حق تو یہ ہے کہ وہ دنیا میں کسی سے بات بھی نہ کرے تو بجا اور درست ہے لیکن وہ جتنا بڑا ہے اتنا ہی حق تعالیٰ کے سامنے بندہ ہے - اور حق تعالیٰ کا حکم اس کو یہ ہے - یتلوا علیھم آیاتہ ویزکیھم و یعلمھم الکتاب والحکمۃ اور و اصبر نفسک مع الذین یدعون ربھم بالغداوۃ ولعشی یریدون وجھہ ولا تعد عیناک عنھم اور ولا تطرد الذین یدعون ربھم بالغدواوۃ والعشی یریدون وجھہ ما علیک من حسابھم من شئی ء و ما من حسابک علیھم من شئی فتطرد ھم فتکون من الظلمین