ملفوظات حکیم الامت جلد 29 - یونیکوڈ |
بندی تعلیم ہوتی ہے جب مراتب تعلیم کو طے کر طالب علم فراغت حاصل کرلیتے ہیں تو بعض کو اسی مدرسہ میں مدرس بنادیا جاتا ہے یا اور کوئی خدمت مدرسہ کی مثلا اہتمام یا امتحان وغیرہ سپرد کردی جاتی ہے - اس خدمت کا نام منصب ہے - ظاہر ہے کہ لیاقت منصب دار اور غیر منصب دار کی برابر ہے ہاں بعض باتیں جو منصب سے تعلق رکھتی ہیں وہ اس کو زیادہ حاصل ہیں مثلا عملہ کا عزل و نصب طلبہ کی جماعت بندی - مدرسہ کا دور بست وغیرہ سو یہ دوسری چیز ہے اور اصل جو ہر انسانی یعنی علم وعمل شے دیگر - نیز یہ بھی ظاہر ہے کہ منصب سے لیاقت کا اندازہ کرنا صیحح نہیں ممکن ہے کہ کسی ضرورت سے ایک بہت بڑے علامہ نے میزان کا سبق پڑھانا اختیار کر لیا ہو تو میزان کا سبق پڑھاتے دیکھ کر یہ سمجھ لینا صیحح نہ ہوگا کہ اس لیاقت اتنی ہی ہوگی - یہی مراد ہے حضرت والا کے اس لفظ سے کہ قطبیت تو ایک عہدہ ہے - یعنی نظام عالم قائم رکھنے کے لئے یہ سلسلہ ہے - کمالات دوسری چیز ہیں جیسے کہ پولیس میں عہدے ہیں کہ فیما بینہما ان عہدوں میں بڑائی چھوٹائی اور افسری اور ماتحتی کا تفاوت ہے لیکن بادشاہ کے نزدیک قرب و بعد کے ذرائع اس سے بہت زیادہ اور ہیں - پولیس کا سلسلہ صرف انتظام کے لئے ہے جو وقعت رؤساء اور نوابوں کی ہے وہ پولیس کے عہدہ داروں کی نہیں ہوسکتی - یہ گویا ان کے خادم اور محافظ ہیں - ہاں کسی فرد میں نوابی اور پولیس کی افسری دونوں جمع ہو جاویں تو جملہ اسباب قرب کا اجتماع ہے - جیسا کہ قطب العالم حضرت حاجی صاحب قدس سرہ العزیز میں کہ آپ کے کمالات دنیا پر اظہر من الشمس ہیں اور وجوہات متعددہ سے ثابت ہوچکا ہے کہ آپ قطب بھی تھے - سقی اللہ ثراہ و جعل الجنۃ مثواہ مجلس چہل و شمم ( 46 ) مال حرام کے متعلق ایک پہچان : - حکیم محمد ہاشم صاحب تھانوی نے عرض کیا کہ میں نے خواب میں دیکھا کہ میرے کپڑے کتے کے خون میں رنگے گئے ہیں - فرمایا شاید مراد مال نا جائز سے کہیں سے آپ کے پاس آگیا ہوگا - لوگ احتیاط کرتے ہی نہیں ہیں - مال حرام کے اثر کے متعلق قصہ : - اور فرمایا کہ مولانا محمد یعقوب صاحب رحمتہ اللہ علیہ فرماتے تھے کہ ایک رئیس کے یہاں سے لڈو آئے ایک میں نے لھالیا وہ کھاتے ہی قلب میں