ملفوظات حکیم الامت جلد 22 - یونیکوڈ |
ہر صورت میں علاوہ معالجات خاصہ کے سب کا مشترکہ علاج یہی ہے کہ التفات نہ کرے اور خوض نہ کرے نہ خطرات میں نہ ان کے اسباب میں اور اس صورت میں کہ سبب تشخیص نہ ہوسکے علاوہ علاج مشترک (عدم التفات ) کے سب معالجات خاصہ کو بھی جمع کرلیا جائے ۔ ملکات رذیلہ فرمایا کہ ملکات رذیلہ پر مواخذہ نہیں کہ وہ غیر اختیاری ہیں ہاں افعال پر مواخذہ ہے جو اختیاری ہیں بس ملکات رذیلہ کے مقتضاء پر عمل نہ ہونے دے باقی اس فکر میں نہ پڑے کہ ملکات رذیلہ زائل ہوجائیں کیونکہ وہ زائل نہیں ہوا کرتے ، البتہ مجاہدات اور تکرار مخالفت نفس سے مضمحل ہوجاتے ہیں ۔ وجہ یہ ہے کہ وہ جبلی ہیں اور جبلت بدلا نہیں کرتی ۔ البتہ افعال جبلی نہیں ان پر اختیار ہے ہی بس ان کا صدورنہ ہونے دے ۔ اور نہ اس غم میں پڑے کہ میری جبلت ہی کیون ایسی ہے کیونکہ حق تعالٰی خالق بھی ہیں اور حکیم بھی ہیں ان کی اس میں سیکڑوں حکمتیں ہیں ۔ رذائل نفس فرمایا کہ نفس کہ ساخت ہی ایسی رکھی گئی ہے کہ رذائل سے خالی نہ ہو چنانچہ کم وبیش رذائل سب میں موجود ہیں الا ماشاء اللہ ، لیکن جب تک وہ رذائل قوت سے فعل میں نہ لائے جائیں ۔ اور ان کے موجود ہیں لیکن اگر اس کور گڑانہ جائے تو چاہے جیب میں لئے پھرئیے کوئی اندیشہ نہیں۔ ہاں اس کی ہر وقت سخت احتیاط رکھنی ضروری ہے کہ رگڑانہ لگنے پائے ۔ مراقبہ حق تعالٰی کے حاکم وحکیم ہونے کا فرمایا کہ اپنی طرف سے اس پر بلکل آمادہ رہا جائے کہ اگر ساری عمر بھر خطرات سے نجات نہ ملے تب بھی کچھ پرواہ نہیں جو کام ہم کو بتایا گیا ہے بس وہ ہم کر رہے ہیں ۔ اس سے زیادہ کے ہم مکلف ہی نہیں ۔ اور ہرحال میں اس امر واقعی اور عقیدہ واجبہ کا استحضار رکھا جائے کہ اللہ تعالیٰ حاکم بھی ہیں اور حکیم بھی ، حاکم ہونے کی بناء پر تو ان کو مخلوق کے اندر ہر قسم کے تصرفات کرنے کا پورا حق اور کامل اختیار حاصل ہے وہ اپنے بندوں کے اندر جو چاہیں تصرف فرمائیں ۔ کسی کو مجال چون وچرا نہیں اور حکیم ہونے کی بناء