ملفوظات حکیم الامت جلد 22 - یونیکوڈ |
لیکن اس کے ساتھ عادت اللہ ہے کہ مومن کے اخیر وقت میں یہ جائز محبت بھی فنا کردی اور اللہ تعالٰی ہی کی محبت میں دم نکلتا ہے ۔ افسوس کے حدود حال : خادم کی یہ حالت ہے کہ نماز تہجد کو بھی آنکھ نہیں کھلتی اور اگر کھلتی ہے تو وہ سستی ہے کہ اٹھا نہیں جاتا اپنی حالت پر افسوس ہے ۔ تحقیق : افسوس تو علامت ہے محبت کی جو مطلوب ہے مگر افسوس کے حدود ہیں جو چیز اختیاری ہو ، وہاں افسوس کے ساتھ اختیار سے بھی کام لینا مثلا تہجد اگر اخیر شب میں نہیں ہوتا تو بعد عشاء پڑھ لیا جائے جو چیز اخذ نہ ہو وہاں صبر اسغفار و دعا کرنا چاہیے ۔ صرف دعا پر اکتفا نہ کرنا چاہیے حال : حضرت والا کی دعا اگر ہوئی تو یہ مشکل آسان ہوجائے ۔ تحقیق : دعا سے انکار کب ہے لیکن ہر امر میں صرف دعا پر اکتفا کرنا ضعف علمی وعملی ہے اوپر کی تفصیل کی ضرورت ہے ۔۔ ترک تعویذ کا انتظام فرمایا کہ اصل تو یہ ہے کہ تعویذ گنڈے کو بالکل حذف کیا جائے لیکن اگر غلبہ شفقت سے کسی مصلح شفیق کو یہ گوارا نہ ہو تو تدریج سے کام لیا جائے جس کا نظام یہ ہے کہ اس سلسلہ کو ظاہرا جاری رکھا جائے لیکن ہر طالب سے یہ بھی ضرور کہد یا جائے کہ میں اس کام کو نہیں جانتا ۔ مگر خاطر سے کئے دیتا ہوں چند روز کے بعد یہ سمجھا جائے کہ لوگ اس کو جس درجہ کی چیز سمجھتے ہیں یہ اس درجہ کی چیز نہیں ہے ۔ اسکے بعد ایسا کیا جائے کہ کسی کو دیدیا کسی سے عذر کردیا مگر نرمی سے پھر بالکل حذف کردیا جائے ۔ کثرت اساتذہ مناسب نہیں وہ محض دوچار روز کے لئے کیونکہ کثرت میں سب کے حقوق ادا نہیں ہوسکتے ۔ کیسے کام کی بات ہے ۔