ملفوظات حکیم الامت جلد 22 - یونیکوڈ |
چار پائی وہاں سے پکڑا کر باہر صحن میں کردی کہ جاگ کر غل نہ مچادیں جوں ہی چار پائی باہر رکھ کر آئے ہیں کہ یکایک چھت گرگئ سولہ وہیں دب کر رہ گئے ۔ جب میاں بیوی صبح کو اٹھتے تو دیکھا کہ ہماری چار پائی باہر ہے اور چھت گری پڑی ہے خدا کا بڑا شکر ادا کیا مٹھائی تقسیم کی اور سمجھے کہ ضرور ہماری چار پائی فرشتوں نے اٹھا کر باہر کی ہے ۔ جب مزدوروں کی بلا کر وہاں سے مٹی اٹھائی گئی تو سولہ نعشیں نکلیں اس وقت سمجھ میں ایا کہ چار پائی اٹھانے والے یہ سولہ شیطان یعنی چور ہیں ۔ ہمارے حضرت نے فرمایا دیکھئے تو ان میاں بیوی کی تو حیات اور ان چوروں کی موت مقدر تھی ان کے دل میں کیا مال کی محبت ڈالی کہ فلاں جگہ نقب لگاؤ مال ملے گا ۔ اور کیسے چار پائی باہر رکھوائی ۔ 15 ۔ طمع بری بلا ہے طمع بری بلا ہے ۔ فرمایا کہ میرے دوست مار ہرہ کے رہنے والے کہتے تھے کہ ایک سرائے میں ہم چند آدمی کھانا کھا رہے تھے کہ سامنے سے ایک کتا آیا ایک نے بہت ادب سے سلام کیا ۔ لوگوں نے ملامت کی تو اس نے کہا کہ جن بھی کتے کی شکل اختیار کرلیتے ہیں سو ممکن ہے یہ جن ہو اور جنہوں میں بھی جنوں کا بادشاہ ہو اور ممکن ہے کہ مجھ سے راضی ہوکر مجھے کچھ دیدے ۔ دیکھئے اس نے کتنے بعید احتملات اور امکانات نکالے ۔ 16 ۔ والی کابل عبدالرحمن خاں کا عدل فرمایا کہ میرے پیر بھائی محمد خاں صاحب خورجہ والے ایک واقعہ امیر عبدالرحمن خاں والی کا بل کا بیان کرتے تھے کہ ان کی بیوی کے ہاتھ سے ایک قتل ہوگیا ماما کو پستول سے مار ڈالا ۔ امیر عبدالرحمن خاں سے ماما کے ورثہ نے فریاد کی ۔ حکم فرمایا کہ قاضی شرع کی عدالت میں دعوٰٰی دائر کردیا جائے اور بعد تحقیق شرعی کے جو حکم ہو اس پر عمل کیا جائے ۔ چنانچہ وہاں دعوٰی دائر ہوا قاضی نے کہلایا بھیجا کہ مجرم کی حراست کی ضرورت ہے مگر شاہی محل کا معاملہ ہے وہاں تک رسائی کیسے ہوسکتی ہے فورا فوج کو حکم دیا کہ قاضی صاحب کے ماتحت کام کریں باضابطہ محل سے گرفتاری ہوئی اور بیانات لئے گئے مقدمہ شروع ہوگیا امیر صاحب کے صاحبزادے امیر صاحب کی خدمت میں حاضر ہوئے ۔ عرض کیا کہ والدہ کے متعلق کیا ہوگا فرمایا کہ بیٹا میں اس میں مجبور ہوں جو حکم شرعی ہوگا وہ ہوگا ۔ اور یہ بھی فرمایا کہ تمہاری تو ماں ہے اس