ملفوظات حکیم الامت جلد 22 - یونیکوڈ |
مناسبت و موافقت کا پورا اطمینان نہیں کرلیا جاتا کسی کو بیٹا نہیں بنایا کیونکہ عمر کے لئے تعلق پیدا کرنا ہوتا ہے البتہ مٹھائی بانٹنے میں اس کی تحقیق نہیں ہوتی کہ بیٹوں ہی کو یاد جائے بلکہ سب لڑکوں ہی کو دیجاتی ہے ۔ اسی طرح میرے یہاں تعلیم تو عام ہے لیکن بیعت مقید ہے ۔ فرمایا کہ سلسلہ تعلیم و تلقین میں قلوب کے اندر ادنیٰ حجاب ہونا بھی حاجب عن المقصود ہوجاتا ہے اس لئے اختلاف مسئلک کی صورت میں بیعت مناسبت نہیں ۔ حضرت والا کسی گمراہ معتقد فیہ کے متعلق بلا ضرورت شرعیہ ایک حرف بھی زبان پر نہیں لاتے اور بلا وجہ کسی کی دل آزاری کو نہایت ناپسندیدہ اور نازیبا حرکت سمجھتے ہیں ۔ بزگوں کے ساتھ سوء ظن سے احتمال سوء خاتمہ کا ہے فرمایا کہ بزرگوں کے ساتھ سوء ظن بعض اوقات سوء خاتمہ کا سبب ہوجاتا ہے ورنہ برکات سے محرومی تو ضرور ہوجاتی ہے ۔ شیخ کا سب سے پہلا کام فرمایا کہ شیخ کا سب سے پہلا کام یہ ہے کہ سالک کو طریق کی حقیقت بتائے اور صحیح راستہ پر ڈال دے تاکہ پھر صرف چلنا رہ جائے ۔ اور بلا ادھر ادھر بھٹکے چلتا رہے اور بسہولت منزل مقصود تک پہنچ جائے ۔ فرمایا کہ پیر اور مرید کا تعلق بالکل اور مرض کاسا ہے کیونکہ یہ مثال اس تعلق کا سینکڑوں جزئیات پر منطبق ہوتی ہے ۔ وصولی الی اللہ کا طریق اصلاح اعمال ہے فرمایا کہ طالب کے اندر اصلاح اعمال کا اہتمام پیدا کردینے کے قبل اس کو اذکار واشغال میں مشغول کردینا اکثر مضر ثابت ہوتا ہے کیونکہ پھر وہ اپنے کو بزرگ سمجھنے لگتا ہے ۔ خاص کر اکر کہیں اتفاقا اذکار واشغال سے یکسوئی ہوکر اس پر کیفیات کا بھی ورود ہونے لگا تب تو گویا اس کے نزدیک بزرگی کی رجسٹری ہوگئی ۔ حالانکہ اس قسم کی کیفیات کا بزرگی سے کیا تعلق ۔ ایسی کیفیات تو بعض ریاضات اور مشق سے فساق وفجار بلکہ کفار کو حاصل ہوجاتی ہے اور جب وہ ان کیفیات ہی کو بزرگی سمجھ لیتا ہے تو پھر اصلاح