ملفوظات حکیم الامت جلد 22 - یونیکوڈ |
بڑے ہونے کا معیار سینوں اور شیعوں میں بڑا مسئلہ یہی زیر بحث ہے کہ صحابہ میں حضرت علی بڑے ہیں یاشیخین اس کا بہت سہل ایک فیصلہ ہے کہ اس وقت کے لوگ کس کو بڑا سمجھتے تھے وہی بڑا ہے جو بڑا ہوگا بالا ضطرار اس کے ساتھ بڑوں کا سابر تاؤ ہوگا خواہ مخواہ لوگ زوائد میں پڑکر اوقات ضائع کرتے ہیں ، روایات فضیلت کو دیکھنے کی بھی ضرورت نہیں ، اصل چیز یہ ہے اس کو دیکھو ۔ دبنا اور چیز ہے اور رعایت اور چیز ہے جو ضابطہ سے اپنا متبوع نہ ہو اس سے دینا بے غیرتی ہے مثلا استاد ہوکر شاگرد سے دبے دبے بے غیرت ہے پیر ہوکر مرید سے دبے دبے بے غیرت ہے ۔ بادشاہ ہوکر رعایا سے دبے دبے بے غیرت ہے ۔ خاوند ہوکر بیوی سے دبے دبے بے غیرت ہے ہاں رعایت اور چیز ہے وہ دبنا نہیں ہے اس کو محبت وشفقت کہیں گے ۔ تحقیق : ہمیشہ اپنے دوستوں کو مشورہ دیا کرتا ہوں کہ تم کبھی کسی الجھن میں مت پڑو ، جہاں الجھن دیکھو ایک دم اس کام کو چھوڑ کر الگ ہوجاؤ ۔ انسان ہے نفس ہے نفسیانیت آہی جاتی ہے ۔ یکسوئی قابل قدر چیز ہے ان قصوں اور جھگڑوں سے ایک بہت بڑی چیز برباد ہوجاتی ہے جس کی ہمیشہ اہل اللہ وخاصان حق سلف صالحین نے حفاظت کی ہے وہ یکسوئی ہے ، اگریہ یکسوئی اپنے پاس ہے تو پھر چاہیئے اپنے اس کی سوئی بھی ہو مگر اس کی یہ حالت ہوگی اے دل آں بہ کہ خراب ازے گلکوں باشی بے زرو گنج بصد حشمت قاروں باشی ہر کام میں مقصود رضاء حق وقرب حق ہو تحقیق : مقصود تو ان لوگوں کا کچھ اور ہی ہوتا ہے کہ جھگڑا ہوگا فتنہ ہوگا ذرا تصادم میں مزہ آئے گا ۔ اللہ کا شکر ہے ۔ اپنے بزرگوں کی دعا کی برکت سے خصوصی حضرت حاجی صاحب رحمتہ اللہ علیہ کی عنایتوں سے پاک صاف ہی کردیا ۔ اور کنج وکاوش کی الجھن میں پڑنے کی ضرورت ہی