ملفوظات حکیم الامت جلد 22 - یونیکوڈ |
تعلق غالب کی تعریف فرمایا کہ تعلق مغلوب مذموم نہیں بلکہ ایسا تعلق مذموم ہے کہ محل تعلق کے یا اس کے فوت سے قلب پر ایسا اثر ہو کہ قلب کو ایسا بے چین کردے کہ اسی کے تصور وحسرت میں اشتعال ہوجائے اور اس اشتعال سے طاعات میں قلت وضعف آجائے ۔ اگریہ نوبت نہ پہنچے تو محض حزن کا اثر مانع نہیں ہے کیا حضرت یعقوب علیہ السلام کے حزن شدید کا کوئی انکار کرسکتا ہے اور کیا ان کی حالت کو کوئی انکار کرسکتا ہے اور کیا ان کی حالت کو کوئی مانع عن الحق کہہ سکتا ہے ۔ علاج حب جاہ ایک طالب نے لکھا کہ میرے اندر حب جاہ ہے جی چاہتا ہے کہ لوگ میری تعریفیں اور ثنائیں بیان کریں اور تعریف سے ایک فرحت اور خوشی ہوتی ہے اگر کوئی تعریف یا مذمت سے خاموش رہے تو یہ نفس پر نہایت نا گوار گزرتا ہے الخ اس کا جواب تحریر فرمایا کہ ہر علاج میں مجاہدہ کی ضرورت ہے یعنی داعیہ نفس کا استحضار اور داعیہ کی عملی مخالفت ۔۔ اس مرض کا علاج بھی مرکب ہے ان ہی دو جز سے اول اس رذیلہ کی جو مذمتیں اور وعیدیں وارد ہیں ان کا ذہن مین حاضر کرنا بلکہ زبان سے بھی انکار تکرار بلکہ ان مضامین سے اپنے نفس کو زبان سے خطاب کرنا کہ تجھ کو ایسا عقاب ہونے کا اندیشہ ہے ۔ اسی طرح سے عیوب کا استحضار اور نفس کو خطاب کہ ار لوگوں کو ان رذائل کی اطلاع ہوجائے تو کتنا ذلیل وحقیر سمجھیں تو یہی غنیمت سمجھ کہ لوگ نفرت وتحقیر نہیں کرتے نہ کہ ان سے توقع تعظیم ومدح کی رکھی جائے ۔ اور عملی جزویہ ہے کہ مداح کو زبان سے منع کیا جائے اور اس میں ذرا اہتمام سے کام لیا جائے سرسری لہجہ سے کہنا کافی نہیں ۔ اور اس کے ساتھ ہی لوگ ذلیل شمار کئے جاتے ہیں ان کی تعظیم کی جائے گو نفس کو گراں ہو اس پر عمل کر کے ایک ہفتہ کے بعد پھر اطلاع دی جائے ۔ علاج ترفع اول میں یہ اعتقاد رکھیں کہ میں سب سے کم تر ہوں ۔ اور اس اعتقاد کیلئے اپنے معائب کا استحضار معین ہوگا ۔ اور جن کی بے وقعتی ذہن میں آیئے ان کی خوب تکریم کی جائے ۔ اور تکلف سے ان سے سلام کیجئے گو نفس کو ناگواری غیر اختیاری ہے اس پر مواخذہ نہیں ہے لیکن معاملہ اختیاری ہے اس میں