ملفوظات حکیم الامت جلد 22 - یونیکوڈ |
تشویشات کا علاج وظیفہ نہیں فرمایا کہ تشویشات کا علاج وظیفہ پڑھنا نہیں بلکہ تدابیر میں اور ہر تشویش کی تدابیر جدا ہے جب کوئی خاص تشویش آئے اس کے متعلق دریافت کیا جائے ۔ کسی پر کسی قسم کا بار ڈالنا پسند نہیں چونکہ حضرت والا اس امر کا انتہا درجہ کا لحاظ رکھتے ہیں کہ کسی پر ایسا بار نہ ڈالا جائے جو اس کے ذمہ نہ ہو اس لئے خود بھی کسی کا بیجا طور پر ڈالا ہوا بار اٹھانا حضرت کا معمول نہیں دلائل الخیرات پر درود ماثور کی فضلیت بعضوں کو جن کا معمول دلائل الخیرات کی منزلیں تھیں یہ تجویز فرمایا کہ ایک منزل پڑھ کر یہ دیکھا جائے کہ اس میں کتنا وقت صرف ہوتا ہے بس روزانہ اتنی ہی دیر کوئی ماثور درود شریف پڑھنا زیادہ افضل ہے ۔ جھگڑنے کے معاملہ میں جوابی رجسٹری کو واپس کر دینا اگر کوئی جوابی رجسٹری بھیجتا ہے تو اس کے متعلق حضرت ولا کا یہ معمول ہے کہ اگر قرائن سے معلوم ہو کہ کوئی جھگڑے کامعاملہ ہے اور بیجھنے والا اس لئے رسید طلب کرتا ہے کہ مرسل الیہ خط پانے سے انکار نہ کرسکے تو واپس فرمادیتے ہیں ۔ فرمایا کسی مسلمان پر بلا دلیل شرعی کا ذب ہونے کا احتمال معصیت ہے ۔ عریضہ بدیر بھیجنے پر معذرت کرنے کا جواب اگر کوئی طالب اپنے عریضہ میں اس کی معافی طلب کرتا ہے کہ بہت دن سے حضرت والا کی خدمت میں عریضہ نہیں لکھا تو اس کو تحریر فرمادیتے ہیں کہ مین کسی کے خط کا منتظر نہیں رہا کرتا ۔ معافی چاہنے کی ضرورت نہیں ۔ اور ایسے مواقع پر حاضرین سے یہ بھی فریاد یا کرتے ہیں کہ اگر کوئی خط نہ لکھے گا تو میرا کیا نقصان کرے گا خود اپنا نقصان کرے گا مجھ سے معافی مانگنے کی کیا ضرورت ۔ فرمایا کہ قرآن خود پڑھنے میں ثواب زیادہ ہے اور دوسرے سے سننے میں لطف اور اثر زیادہ ہے