ملفوظات حکیم الامت جلد 22 - یونیکوڈ |
لوگوں نے یہ کہدیا ہے الصوفی لا مذھب لہ یعنی صوفی کا کوئی مذہب نہیں ہوتا ۔ مگر تصوف میں ایسا نہیں ۔ صوفیائے کرام کامل متبع کتاب سنت ہوتے ہیں ۔ مگر ان کی دعوت و تبلیغ کا وہ طریقہ نہیں ہے جو دوسروں کا ہے اس لئے صوفیہ کا فیض مسلمانوں تک ہی محودو نہیں رہتا ۔ کفار بھی ان کے معتقد ہوتے ہیں اور ان سے محبت کرتے ہیں جس سے بعض دفعہ ان کو اسلام کی طرف ہدایت ہوجاتی ہے ۔ صوفیہ اطباء روحانی ہیں پس جس طرح اطبائے جسمانی کی طرف ہر فرقے اور ہر جماعت کو میلان ہوتا ہے اس پر کوئی اعتراض نہیں کرتا ، اسی طرح صوفیہ سے ہر فرقہ اور ہر جماعت کو میلان ہوتا ہے ۔ اس پر بھی کسی کو اعتراض کا حق نہیں بشرطیکہ وہ کتاب و سنت پوری طرح عامل ہوں اگر میلان کا منشاء مداہنت فی الدین ہو تو ایسا شخص صوفیہ میں شمار نہیں ہوسکتا ۔ مدارت اور شئی ہے مداہنت اور ، دونوں میں فرق نہ کرنا جہل عظیم ہے ۔ (16) ابن منصور کا تواضع ابن منصور کا قول ہے کہ میں بڑۓ بڑے شدائد کا تحمل کرلیتا ہوں اس میں میرا کچھ کمال نہیں کیونکہ طبیعت انسانیہ ہر حالت میں عادی ہوجاتی ہے اور عادت کے بعد تحمل آسان ہوجاتا ہے مقصود تواضع ہے کہ میرا کوئی کمال نہیں ، یہ تحمل شداید ہے ۔ (17) اللہ تعالٰی کی محبت کا طریقہ ابن منصور نے فرمایا کہ واجبات اور فرائض کو ادا کرتے رہو اسی سے اللہ تعالٰی کی محبت تم کو حاصل ہوگی ۔ (18) نفس کی نگہداشت کا طریقہ ابن منصور نے فرمایا کہ اپنے نفس کی نگہداشت رکھو ۔ اگر تم اسے حق کی یاد اور اطاعت میں نہ لگاؤ کے تو وہ اپنے شغل میں لگائے گا یعنی شہوت میں پھنسا دے گا ۔ (19) حسین ابن منصور نے فرمایا کہ اولین و آخرین کے علوم کا خلاصہ چار باتیں ہیں (1) رب جلیل کی محبت (2) متاع قلیل یعنی دنیا سے نفرت (3) کتاب منزل کا اتباع) (4) تغیرات حال کا خوف ۔