ملفوظات حکیم الامت جلد 22 - یونیکوڈ |
تحقیق ۔۔ عفیف بیبیوں کو اس وقت حیا ووفت کا اکثر اتنا غلبہ ہوتا ہے کہ وقوع ہلاکت یابتقدیر وقوع ذم ہلاکت کی طرف التفات بھی نہیں ہوتا اس لئے ایسی حرکت بطریق اضطرار کے ہوتی ہے ۔ نیز ہلاکت یقینی بھی نہیں ہوتی بہت لوگ اس طرح کود کر بچ بھی گئے ہیں ۔ البتہ چوٹ ضرور لگی ہے ۔ سو ایسے غلبہ کے وقت حق تعالٰی کی رحمت سے امید ہے کہ معذور ہونگی اس لئے اس کو خود کشی نہ کہا جائیگا ۔ وقریبانی ھذا اجاب استاذی مولانا محمد یعقوب حین سئل عن النسوۃ اللانی القین انفسھن فی البیر حین خفن علٰی عفتھن فی الزمان المعروف بالغدر لکن اذ افات الشرط فات المشروط یعنی شعور واختیار کے رہتے ہوئے بقدر قدرت مدافعت ومقاومت کرے ۔ الہیئیہ فی حدالبیعۃ حال ۔ جولوگ کہ پیری مرید کو فرض عین بتاتے ہیں اور آیۃ وابتغو آالیھ الوسیلۃ پیش کرتے ہیں آیا پیری مریدی کی اصل کیا ہے ۔ فرض عین ہے کہ واجب ہے یا کہ سنت مؤکدہ ہے یا کہ مستحب ہے اور جو لوگ آیۃ مذکورہ کوپیش کر کے فرض عین یا واجب بتاتے ہیں اس پر شرعا کیا حکم ہے ؟ تحقیق ۔ بیعت وصورت اور اس کا درجہ ۔ بیعت کی ایک حقیقت ہے ایک صورت ۔ حقیقت اس کی ایک عقد ہے درمیان مرشد ومسترشد کے ۔ مرشد کے طرف سے تعلیم کا اور مسترشد کی طرف سے اتباع کا پھر اگر مرشد اوع مسترشد کے درمیان نبی اور امتی کا تعلق ہے تو نبی کی طرف سے تبلیغ اور امتی کی طرف سے ایمان جس میں سب احکام کا التزام ہے اس حقیقت کی تحقیق کیلئے کافی ہے اور یہی محمل ہے اس قول کا اگر ثابت ہو من لاشیخ لھ فشیخھ الشیطن مگر کوئی مسلمان اس کا مصداق نہیں ۔ اور یہ بیعت فرض ہے ۔ اور اس کے بعد بھی اگر کسی خاص حکم کا یا احکام کا عہد لیا جائے وہ اس عہد مذکور کی تجدید ہے ۔ کمافی حدیث عبادۃ بن الصامت قال قال رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم وحولھ عصابۃ من اصحابۃ بایعونی الی قولھ فبا یعنا علی ذالک متفق علیہ ( مشکوۃ کتاب الایمان ) اور مرشد اور مستر شد دونوں امتی ہیں جیسا بعد عہد نبوت کے یہی وہ وہی بیعت ہے جس کا لقب اس وقت پیری مریدی ہے تو وہ بھی مثل صورت ثانیہ کے تقویت ہے ۔ عہد اسلامی کی اور یہ اتباع ہے اس سنت کا جس کو اوپر تجدید عہد کہا گیا ہے اور چونکہ اس کا فرض یا واجب یا سنت موکدہ ہونے کی کوئی