Deobandi Books

ملفوظات حکیم الامت جلد 22 - یونیکوڈ

1 - 289
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2434 بسم اللہ الرحمن الرحیم 6 2435
2435 انفاس عیسی حصہ دوم 6 1
2436 عیوب و مفاسد و خبائث نفس پر مطلع ہونے کی تدبیر 6 2435
2437 بیعت کب کرنا چاہئے 6 2436
2438 اتفاقی استماع کا اختیاری وغیراختیاری درجہ 6 2436
2439 شیخ کی نظر میں محمود وممدوح ہونے کی کوشش 6 2436
2440 علامت رسوخ 7 2436
2441 نسبت ومقام کی تعریف 7 2436
2442 مراقبہ برائے دفع وساوس 7 2436
2443 مجاہدہ اضطرار یہ کا نفع وادب 7 2436
2444 عدم زوال پریشانی و مصیبت کا علاج 8 2436
2445 نمازوں میں حرکت فکریہ کے قطع کرنے کی تدبیر 8 2436
2446 جماعت کی حالت میں اور بالخصوص سر 8 2436
2447 واحد اور جمع دونوں صیغوں سے دعائیں منقول ہونی کی مصلحت 8 2436
2448 طبعی تسلی و قرار کی کوئی صورت نہ ہونے کا علاج 8 2436
2449 بناء قبول ہدیہ 9 2436
2450 سیاست کے باب میں علم و عمل کی تحقیق 9 2436
2451 ناکامیوں پر عدم سکون کا علاج 9 2436
2452 رد قبول من جانب اللہ ہے 10 2436
2453 کوئی عمل پاس نہ ہونیکا خیال 10 2436
2454 عقلی تفویض وذہنی تجویز کا جمع ہونا 10 2436
2455 قدرت حقیقی پر نظر ہر عمل میں ہمت دلانے کیلئے کافی ہے 10 2436
2456 ایک درجہ اجمال فی الطلب کا ہے 10 2436
2457 انتظار مسبب الاسباب سے مستقل مطلوب ہے 11 2436
2458 دعا کی حقیقت 11 2435
2459 قبض وہیبت کا علاج 11 2458
2460 ایسا کام جس سے لوگ بڑا سمجھنے لگیں 11 2458
2461 تعدیل خشیت 11 2458
2462 وحشت عن الخلق مطلوب کے شرائط 11 2458
2463 سددوا وقار بوا ولن تحصوا کی توضیح 12 2458
2464 کلفت وساوس کا ایک علاج 12 2458
2465 حدیث نفس میں کاوش کا علاج 12 2458
2466 تغیرات غیر اختیاری یہ کا علاج 12 2458
2467 حقیقت تصوف 12 2458
2468 حدود فرض منصبی شیخ 13 2458
2469 سالک کیلئے غذا ودوا کا اہتمام 13 2458
2470 سالک کیلئے ادائیگی حقوق کا اہتمام 13 2458
2471 اولاد نا بالغ کے حقوق کی کمی کی تلافی 13 2458
2472 فلم کمپنی کا آلہ لہو ولعب ہونا ظاہر ہے 14 2458
2473 ناز کرنا اپنے کسی کمال پر بڑی ہی بری بلا ہے 14 2458
2474 علامت محرومیت نیاز پیدا کرنا 14 2458
2475 مشورہ کی مصلحت 14 2458
2476 شیخ کی ناراضی و تکدر 14 2458
2477 الہام کی مخالفت سے دنیوی ضرر ہوتا ہے 15 2458
2478 الغناء رقبتہ الزنا 15 2458
2479 سماع جائز بھی فقہا کے نزدیک بدعت ہے ۔ 15 2458
2480 بدعتی کی کرامت 15 2435
2481 بزرگوں کی پیروی دین ودنیا کی راحت ہے 15 2480
2482 امام عادتا اگر کوئی لفظ غلط پڑھتا ہے تو مقتدیوں کی نماز ہوجائیگی 16 2480
2483 شان کمال بزرگ 16 2480
2484 مربی کی تعریف 16 2480
2485 اعمال کا ترک کسی وقت مناسب نہیں 16 2480
2486 گزشتہ عبادت سب بیکار ہے ۔ 17 2480
2487 تدبیر و دعا ہر حال میں محمود ہے 17 2480
2488 خشوع وعجز ہی اس طریق میں معتبر ہے 17 2480
2490 اجرت طے کرکے تراویح پڑھانا 18 2480
2491 قلق طبعی و معمولات کی کمی 19 2480
2492 کبر کا علاج 19 2480
2493 حفظ عفت کیلئے ریل سے کود پڑبا خود کشی نہیں 19 2480
2494 الہیئیہ فی حدالبیعۃ 20 2480
2495 افراط ، تفریط سے بچنا ہی اعتدال ہے 21 2480
2496 انگریزی تعلیم 21 2480
2497 بڑے ہونے کا معیار 22 2480
2498 دبنا اور چیز ہے اور رعایت اور چیز ہے 22 2480
2499 یکسوئی قابل قدر چیز ہے 22 2480
2500 ہر کام میں مقصود رضاء حق وقرب حق ہو 22 2480
2501 کام کرنے کا سہل طریقہ 23 2480
2502 معصیت کے نتائج 23 2435
2503 قبولیت توبہ کی علامت 24 2502
2504 حوادث کے بعد سب قبضے قبض طبعی کے سبب بن جاتے ہیں 24 2502
2505 پریشانی کا علاج رضائے خالق کی سعی ہے 24 2502
2506 روپیہ کی ذات سے حظ ہونا مرض ہے 24 2502
2507 ذہانت کب نعمت ہے ؛ 25 2502
2508 سکون کا بہترین اور سہل طریقہ 25 2502
2509 علم میں خیرو برکت سلب ہوجانیکی وجہ 26 2502
2510 بڑی دولت امتی کے واسطے دین کی محبت اور عظمت ہے 26 2502
2511 استاد صاحب محبت ہونا چاہیے 26 2502
2512 کبر کا منشا ہمیشہ حمق ہے 26 2502
2513 کسی مسلمان کو اللہ کی رحمت مایوس نہ کرنا چاہیے 26 2502
2514 پردہ قید نہیں بلکہ بہ نظر حقیقت آزادی ہے 27 2502
2515 صدق و خلوص کامیابی کا مدار ہے 27 2502
2516 اپنے معتقد بنا نیکی تدبیر کرنا غیرت کی بات ہے 27 2502
2517 دنیا کو مقدم اور دین کو تابع بنانا گمراہی ہے 28 2502
2518 بیعت میں عدم تعجیل کی حد 28 2502
2519 وظائف کے ذریعہ حضور ﷺ کی زیارت 28 2502
2520 ہمارے اعمال کی جزا محض عطا انعام ہیں 28 2502
2521 اپنے بزرگوں کا طرز 29 2502
2522 نقشبندی وچشتی بزرگان کے طرز کا تفاوت 29 2502
2523 کسی کے برا بھلا کہنے سے برا ماننا طرز عشق کے خلاف ہے 29 2502
2524 بیعت کی حقیقت 30 2435
2525 مرض مزمن کا علاج 30 2524
2526 مدرس کی مدرسہ کے کام کے وقت باتیں کرنا خیانت ہے 30 2524
2527 عورتوں کے زیادت عقیدت کی وجہ 31 2524
2528 عذر میں استحضار مایمکن ہی کامل ہے 31 2524
2529 جلال کے مراقبہ سے جمال کا مراقبہ انفع ہے 31 2524
2530 غیر اختیاری عارض سے عمل کا ثواب کم نہیں کیا جاتا 31 2524
2531 شیخ سے مناسبت پیدا کرنے کا طریقہ 31 2524
2532 بے محل جان دے دینا شجاعت نہیں 31 2524
2533 شجاعت اور تدبیر میں منافات نہیں 32 2524
2534 مشغولی بغیر حق نہ ہو 32 2524
2535 تحصیل قناعت کا طریقہ 32 2524
2536 غیر مقلد کے متبع سنت ہونے کی تحقیق 32 2524
2537 شیخ کے حقوق کی رعایت کا اہتمام 33 2524
2538 مناسبت شیخ کی علامت 33 2524
2539 اصول صحیحہ کا اتباع شیخ ومرید دونوں کو چاہیئے 33 2524
2540 وحدت مطلب کی تاکید 34 2524
2541 سختی کی حقیقت مع مثال 34 2524
2542 اپنی طرف سے کسی پر کسی طرح کا دباؤ نہ ڈالا جائے 35 2524
2543 قلب کے اندر عدل کا ہونا بھی بڑی نعمت وراحت ہے 35 2524
2544 ناز کا انجام ہلاکت ہے ہر وقت نیاز کی ضرورت ہے 35 2524
2545 مربی کے ساتھ تحقیر یا عرفی تعظیم کا برتاؤ 36 2524
2546 ذکر وشغل کا درجہ صرف اعانت ہے 36 2524
2547 ہدیہ کا ایک ادب 36 2435
2548 رزق کا معاملہ مشیت پر ہے نہ کہ وائش پر 36 2547
2549 حب مال وجاہ سخت بری چیز ہے 36 2547
2550 ذلت کی حقیقت 37 2547
2551 اخبار کی ضرورت کی دلیل 37 2547
2552 تعلیم حسن ظن اور حسن تربیت 37 2547
2553 مواقع مشتبہ میں حق وباطل کا معیار 37 2547
2554 دعاء کا ایک ادب اظہار عجز ونیاز ہے 38 2547
2555 عجز ونیاز عجیب چیز ہے 38 2547
2556 اکبر کا کلام ایک کا مدرا کلام ہے 38 2547
2557 ادب کی ترغیب 38 2547
2558 شفائے غیظ کیلئے سزا دینا بھی جائز ہے 38 2547
2559 ایک مسئلہ کفر کی تحقیق 39 2547
2560 عدم تکبر امریکہ کی بھی منتہائے تہزیب ہے 39 2547
2561 عقیدے میں اپنے فہم کے موافق مکلف ہونا 39 2547
2562 دوشقوں میں غیبت کا عدم تحقیق 39 2547
2563 مبادی سلوک ضروریہ 40 2547
2564 اقوال معرفت 40 2547
2565 حرارت ، برودت کیفیات وجدیہ 40 2547
2566 کیفیات روحانیہ مقصود کیفیات نفسیانیہ غیر مقصود 40 2547
2567 تجارت میں صدق کی اہمیت 41 2547
2568 اس طریق میں قیل وقال سخت مضر ہے 41 2435
2569 امور طبعیہ فطریہ کا ازالہ نہ چاہیے بلکہ امالہ چاہیے 41 2568
2570 موتیٰ کے زندوں کے فعل کی اطلاع 42 2568
2571 افعال کے منشاء پر نظر کر کے مواخذہ چاہئے 42 2568
2572 عوام اور علمائے عرب کا غلو 42 2568
2573 جبہ شریف کی زیارت کا حکم 42 2568
2574 وہمیات کا علاج 42 2568
2575 کتابوں کی رجسڑی کا حکم 43 2568
2576 پڑوسی کی رعایت کا حکم 43 2568
2577 پڑوسی کے مکان کی طرف روشندان بنانا 43 2568
2578 خواص اشیا کے علم کی وسعت 43 2568
2579 بدعت کی حقیقت 44 2568
2580 تقریری امتحان کی وجوہ ترجیح تحریری امتحان پر 44 2568
2581 حضرت والا کی سرپرستی کے معنی 45 2568
2582 بغرض اصلاح مکاتیب کے اخراجات طاعت ہے 45 2568
2583 بدنظری کا سبب اور اس کا علاج 45 2568
2584 تعویز ، تعبیر مشورہ سے حضرت والا کو مناسبت نہیں 45 2568
2585 تصوف فقہ الفقہ ہے 46 2568
2586 تعلق مشائخ کی ضرورت عوام کیلئے 46 2568
2587 قرآت کا پسندیدہ طریقہ 47 2568
2588 بیعت کی ایک بڑی شرط 47 2568
2589 عمل بالسنت کی تحریص 47 2568
2590 تعویز مستعملہ دوسرے کو بھی نافع ہے 47 2435
2591 عقل کا امتیاز اور اس کی شرط مقبول 47 2590
2592 حرم کی خاصیت رحم کی سی ہے 48 2590
2593 شاہی خاندان کو ڈاڑھی کی قدر 48 2590
2594 بلاؤں کے نزول کے وجوہ اور ان وجوہ کے شناخت کا طریقہ 48 2590
2595 شیطان کو ضمائر کی خبر نہیں وہ عالم الغیب نہیں 49 2590
2596 شیطان کو بھی دھوکہ ہوتا ہے 49 2590
2597 مرتے وقت وسوسوں سے مطلق خوف نہ کرنا چاہئے 49 2590
2598 محبوب کی عنایات پر عاشق کا ہیجان 50 2590
2599 خلاصہ طریق 50 2590
2600 سفر میں سنتوں کا حکم 50 2590
2601 طریق باطن میں اعتراض 50 2590
2602 ایک گر قابل عمل مسنون 51 2590
2603 مسلمانوں کو اپاہج بن کر نہ بیٹھنا چاہیے 51 2590
2604 بدگمانی پر عمل کرنے کی سزا و علاج 51 2590
2605 طاعات میں نفس کو لذت 51 2590
2606 سفارشوں سے کوفت 51 2590
2607 حضرت والا کا مسلک 51 2590
2608 شیخ کے ساتھ گستاخی کی بے برکتی 52 2590
2609 کسی کے درپے ہونا مناسب نہیں 52 2590
2610 آدمی کو چاہیے کہ خدا سے صحیح تعلق پیدا کرے 52 2590
2611 الہام کی مخالفت کا حکم 52 2590
2612 تکبر کی حقیقت اور اس کا علاج 52 2590
2613 زیادہ عمل کی توفیق سے غوائل عجب کا اندیشہ ہے 53 2590
2614 ارادہ اور نیت پر بھی اجر ملتا ہے 53 2435
2615 دوسرے شیخ سے رجوع کرنے کی حد 54 2614
2616 خشوع مطلوب کی حد 54 2614
2617 شوق ومحبت ورقت قلب زائد عن المقصود ہیں 54 2614
2618 علم عظیم 54 2614
2619 خطرہ کی حقیقت 55 2614
2620 واقعہ حزن سے حزن طبعی ہونا 56 2614
2621 واقعہ غم کے تذکرہ کا اعتدال اور اس کی تائید بالنص 56 2614
2622 ہمدرد کی حد معتدل 57 2614
2623 واردات قلب منجانب اللہ ہیں 57 2614
2624 صاحب مقام کی حیثیت 57 2614
2625 قبض شدید معین مقام عبدیت ہے 58 2614
2626 چند واقعات عبدیت حضرت والا 59 2614
2627 حالت اس سے بھی بدتر ہوجائے ۔ 60 2614
2628 عارف کا اپنے کمالات کی نفی کرنا 61 2614
2629 شفقت علی المریض 62 2614
2630 مبتلاہے قبض وہیبت 62 2614
2631 حکم حالت قبض وہیبت 62 2614
2632 خطرات پر مغموم ہونا 63 2614
2633 دفع خطرات کا نہایت قوی الاثر مراقبہ 64 2614
2634 خطرات کے اندر خوض کرنا ہی عضب ہے 64 2614
2635 خطرات کے اسباب 64 2614
2636 ملکات رذیلہ 65 2435
2637 رذائل نفس 65 2636
2638 مراقبہ حق تعالٰی کے حاکم وحکیم ہونے کا 65 2636
2639 قبض بسط سے ارفع ہے 66 2636
2640 حالت قبض کا دستور العمل 66 2636
2641 قبض پیش خیمہ عبدیت ہے 66 2636
2642 قبض کی ایک بڑی مصلحت 67 2636
2643 ہیبت وحزن کا دستورالعمل مسنون 67 2636
2644 غلبہ قبض کا علاج 68 2636
2645 شوق کا فقدان سالک کو مضر نہیں 68 2636
2646 قبض کا ایک سبب امتحان ہے 68 2636
2647 غیر اختیاری امور کا علاج تفویض ہے 68 2636
2648 وساوس سے پریشانی کا علاج 68 2636
2649 تخیلات فاسد کا علاج 69 2636
2650 امور تربیت میں شیخ سے مزاحمت 70 2636
2651 بیعت بحالت سفر 70 2636
2652 انتظار کیفیات طبعیہ حسنہ 70 2636
2653 اقتضائے عقلی وصد ور اعمال 71 2636
2654 شیخ سے عدم منابست کی ایک علامت 71 2636
2655 شیخ کی مجلس میں توجہ کس طرح رکھے 71 2636
2656 مذاق طبعی حضرت والا 71 2636
2657 حضرت والا کا تصوف 71 2636
2658 توجہ کا ماثور طریق 72 2435
2659 شیخ کے قوی النسبت اورصاحب برکت ہونے کی علامت 72 2658
2660 انسان کا کمال 72 2658
2661 پرانے معمولات کو چھڑانا نہ چاہیے 72 2658
2662 شیخ کی حقیقی کرامت 73 2658
2663 صاحب اجازت کیلئے ظاہری وجاہت کی شرط 73 2658
2664 علامت محبوبیت عنداللہ حضرت والا 73 2658
2665 اعزاء کی تربیت باطنی سے عذر مناسب ہے 73 2658
2666 امن باطنی کے لئے سیاست بدرجہ اولٰی ضروری ہے 74 2658
2667 غصہ کی بات پر غصہ نہ آنا اورمعافی چاہنے پر عفونہ کرنا مذموم ہے 74 2658
2668 شدت بمصلحت اصلاح محمود ہے 74 2658
2669 اصول صحیحہ اصل میں مسائل شرعیہ ہیں 75 2658
2670 سختی و مضبوطی کا فرق 75 2658
2671 اصول صحیحہ کو مقتضائے طبعی بنانے کی ترغیب 75 2658
2672 محکومین کا بھی احترام چاہئے 76 2658
2673 ملازمین کی سہولت وتو قیر کا لحاظ 76 2658
2674 اہل خصوصیت کو بھی جوابی خط لکھنا 76 2658
2675 مہمان کو ٹھہرانے میں اصرار نہ کرنا 77 2658
2676 بڑوں کے حق عظمت کو ادا کرنا 77 2658
2677 حتی الوسع اپنا کام اپنے ہاتھ سے کرنا سنت ہے 77 2658
2678 حدیث میں ہے الحدۃ تعتری خیار امتی 77 2658
2679 شیخ وطالب میں توافق طائع کا ہونا شرط نفع ہے 78 2658
2680 علامت مناسبت شیخ ومرید اور تر ددو خطرہ کا فرق 78 2658
2681 عدم مناسبت کے وقت کا دستور العمل 79 2658
2682 جسے کسی مناسبت نہ ہو اس کا طریقہ نجات 79 2658
2683 قوت فکریہ 79 1
2684 استاد کی عظمت ہونی چاہیے 80 2683
2685 سالک مبتلائے قلت فکر واعجاب نفس سے خطاب 80 2684
2686 خلاصہ تقریر پر تاثیر 80 2684
2687 مراقبہ نافع برائے دفع قلت فکر و اعجاب نفس 81 2684
2688 نتیجہ تقریر 82 2684
2689 مرض بد نظری کا ایک علاج 84 2684
2690 صفت سیاست کی تائید 85 2684
2691 اپنے نفس کے ساتھ سوء ظن رکھنا 86 2684
2692 بے ادبی شیخ کی زیادہ مضر ہے معصیت سے 86 2684
2693 شیخ کے قلب کا تکدر طالب کے قلب کو تیرہ ومکدر کر دیتا ہے 87 2684
2694 تکدر شیخ طالب کے داعیہ عمل کا مفوت اور دینوی وبال کا لانے والا ہے 87 2684
2695 حکم بالا معتقد فیہ میں ہے 87 2684
2696 عرفی اخلاق مانع خدمات دینیہ ہیں 88 2684
2697 رخصت کے وقت حضرت والا کی بشاش وسیاست 88 2684
2698 سفر میں شیخ کی معصیت 88 2684
2699 بقائے فیض کی شرط بعد تکمیل 89 2684
2700 تعلق مع اللہ سرمایہ تسلی ہے 89 2684
2701 حضرت خواجہ صاحب کا شعر ہے 89 2684
2702 معمولات کی پابندی بڑی رحمت ہے 89 2684
2703 غلبہ ذکر مزیل خیالات فاسدہ ہے 89 2684
2704 محبت اقرب طریق وصول ہے 90 2684
2705 جس کے سر پر اللہ ہو اس کا کوئی کیا بگاڑ سکتا ہے 90 2684
2706 کار خود کن کار بیگانہ مکن 90 2683
2707 مکتوب ملقب بہ تسہیل الطریق 91 2706
2708 تمنا اور شوق کا فرق 92 2706
2709 کشش اور میلان الی المعاصی کا حتمی وتحقیقی علاج 92 2706
2710 شوق وانس کے آثار کا تفاوت 93 2706
2711 ایک مجاہد کی تسلی 93 2706
2712 مراقبہ حق تعالٰی کے حاکم وحکیم ہونے کا 93 2706
2713 علاج الخیال 94 2706
2714 سب مریدوں کیساتھ یکساں برتاؤ کی ضرورت نہیں 94 2706
2715 تصور شیخ کب مناسب ہے 94 2706
2716 متوسطہ اور منتہی کی عجیب مثال 95 2706
2717 مواجیہ واحوال عبدی محضہ کے خلاف ہیں 95 2706
2718 ذکر کے وقت ثمرات منتظر نہ رہے 95 2706
2719 رخصت پر عمل 96 2706
2720 زہد کی حقیقت 96 2706
2721 بد نظری کا علاج 98 2706
2722 موت سے وحشیت ہونا ۔ 98 2706
2723 بدعتی سے نفرت 98 2706
2724 سلف کی مخالفت نہ کرے 99 2706
2725 حصول نسبت کے آثار غیر متخلفہ 99 2706
2726 جھوٹ بولنے کا علاج 100 2706
2727 کتب تصوف کا مطالعھ 100 2706
2728 بعض طالبین کے احوال 101 2706
2729 مواظبت کسی عذر سے ہو ۔ 104 2706
2730 نماز میں یکسوئی کی تدبیر 105 2706
2731 علاج کبر 105 2683
2732 غصہ کا علاج 105 2731
2733 روح الطریق 106 2731
2734 فتوح الطریق 107 2731
2735 وضوح الطریق 107 2731
2736 تسہیل الطریق 107 2731
2737 الیم فی السم 108 2731
2738 الطم فی السم 108 2731
2739 توکل وتفویض کا فرق 108 2731
2740 اصلی مطلوب دعا 108 2731
2741 کبر کی حقیقت اور ماتحتوں کیساتھ وقوع کبر کا علاج 109 2731
2742 تعلق غالب کی تعریف 110 2731
2743 علاج حب جاہ 110 2731
2744 علاج ترفع 110 2731
2745 نسبت کی حقیقت 111 2731
2746 مکتوب مفرح القلوب 111 2731
2747 چند حکایات 112 2731
2748 1 ۔ تواضع سے عزت ہوتی ہے نہ کہ ذلت 112 2731
2749 2 ۔ تقوٰی کلابی 112 2731
2750 3۔ دل میں جو بسا ہوتا ہے ہر موقع پر وہی یاد آتا ہے : 112 2731
2751 4، شیخ کے ساتھ عقیدت کی ضرورت ہے 113 2731
2752 مقبول بندہ کا احترام بھی جاذب رحمت الہی ہے 113 2731
2753 شماتت سے کسی کے فعل پر نکیر کرنا 114 2683
2754 7 ۔ اختیاری کوتاہی کا علاج باعث مغفرت 114 2753
2755 8 ۔ حضرت علی کی خوش طبعی 115 2753
2756 9 ، صحابہ خوش مزاج تھے 115 2753
2757 10 حکومت بڑی ذمہ داری کی چیز ہے 115 2753
2758 11 ۔ سلف اور ہم میں فرق 116 2753
2759 12۔ رات بھر جاگنا 116 2753
2760 13 بزرگوں کا سوال و جواب بھی لطیف ہوتا ہے 116 2753
2761 14 ۔ اللہ تعالیٰ اپنی مخلوق کی عجیب عجیب طرح حفاظت کرتا ہے 116 2753
2762 15 ۔ طمع بری بلا ہے 117 2753
2763 16 ۔ والی کابل عبدالرحمن خاں کا عدل 117 2753
2764 17 ۔ والی کابل عبدالرحمن کی فراست 118 2753
2765 18 ۔ اودھ کا تکلف 119 2753
2766 19 انگریزوں میں ظاہری تہذیب بہت ہے 119 2753
2767 20 ۔ مہمانی کا ادب 120 2753
2768 21۔ ترغیب احتیاط 120 2753
2769 22۔ حسب ونسب کی بعض خاصیتیں فطری ہیں 121 2753
2770 23 ۔ فیضی اور ایک شاعر 121 2753
2771 محبت حق پیدا کرنے کی ترکیب 122 2753
2772 اصلاح کا طریق موئثر 122 2753
2773 کام کرنے سے ہی اس طریق میں کام چلے گا 122 2753
2774 عمل اور محبت لازم طریق ہیں 123 2753
2775 طریق تفہیم موثر 123 2753
2776 ملفوظات متعلق بیعت 123 2683
2777 صرف بیعت کافی نہیں 123 2776
2778 صورت بیعت کا درجہ 123 2776
2779 بیعت کی صورت وحقیقت 123 2776
2780 بیعت کا لطف کب ہے 124 2776
2781 تاخیر بیعت کی ایک مصلحت 124 2776
2782 جہاں ضرورت ہو وہاں انتظام ہی مناسب ہے 125 2776
2783 اصلاح کیلئے مناسب شیخ کی ضرورت ہے 125 2776
2784 حد مقرر کرنیکی ضرورت اور طرز سیاست 125 2776
2785 اصلاح کن کن امور کی شیخ کے ذمہ ہے 125 2776
2786 غیر مقلد کی حد غنیمت 126 2776
2787 تربیت کی ذمہ داری کب لینی چاہیے 126 2776
2788 طریقہ برتاؤ حضرت والا کا امرء کے ساتھ 126 2776
2789 اذیت مالی و بدنی سے سخت تحرز 126 2776
2790 عورتوں کے ساتھ بیعت کا طرز 127 2776
2791 سارے طریق کا خلاصہ ادب ہے 127 2776
2792 بیعت نام کی نہیں بلکہ کام کی ہونی چاہیے 127 2776
2793 بزگوں کے ساتھ سوء ظن سے احتمال سوء خاتمہ کا ہے 128 2776
2794 شیخ کا سب سے پہلا کام 128 2776
2795 وصولی الی اللہ کا طریق اصلاح اعمال ہے 128 2776
2796 اصلاح کیلئے کن چیزوں کی ضرورت ہے 129 2776
2797 حضرت والا کا طرز ابتدائی طالب کے ساتھ 129 2776
2798 طریق میں اصل چیز اصلاح اعمال ہے 129 2683
2799 ادنٰی بے تمیزی پر بھی روک ٹوک چاہیے ۔ 129 2798
2800 قصد عدم ایذا ضروری ہے عدم قصدا ایذا کافی نہیں ۔ 130 2798
2801 تدبیر تحصیل وتدبیر تسہیل 130 2798
2802 عقلی امور اور طبعی امور 130 2798
2803 اعمال مقصود ہیں احوال مقصود نہیں ۔ 130 2798
2804 انفعالات کا اعتبار نہیں 130 2798
2805 مقصود مقامات ہیں 131 2798
2806 احوال محمودہ بھی مقصود نہیں 131 2798
2807 تو غم بھی نہ کرے وہو معنی قول الرومی 131 2798
2808 ثمرات کی روح 131 2798
2809 ثمرات و کیفیات کیلئے بھی یکسوئی کی ضرورت ہے 131 2798
2810 وردود کیفیات کا سبب مع مثال 131 2798
2811 صاحب احوال وغیرہ صاحب احوال کی مثال 131 2798
2812 اصل طریق عمل ضبط ہے 132 2798
2813 امیتازی شان اور کثرت ضحک و تکلم سے تحرز کی ترغیب 132 2798
2814 مباحات میں شرط اعتدال 133 2798
2815 اشتغال بہ مباحات کا درجہ مضرت 133 2798
2816 صرف اطفال طریق کی تربیت کی جاتی ہے 133 2798
2817 رسوخ سے مقصود عمل ہے 134 2798
2818 کبھی کیفیات کا منشاء معدہ کی خرابی ہوتی ہے 134 2798
2819 حب شیخ اوتباع سنت 134 2798
2820 ذکر وطاعات میں مشغولیت 134 2798
2821 روح سلوک 134 2683
2822 شیخ کی صحبت اعمال میں مناسبت پیدا کرتی ہے 134 2821
2823 شیخ کی اطاعت واتباع کافی ہے 135 2821
2824 واسطہ شیخ کی مثال 135 2821
2825 ذکر وشغل کے متعلق 135 2821
2826 صحبت شیخ کے نفع کی شرط 135 2821
2827 مقدار ذکر کا معیار نفع 135 2821
2828 ذکر کا طرز نافع 136 2821
2829 ذکر کا صحیح طریق 136 2821
2830 قیود ذکر لطائف ستہ کی فکر موجب تشویش ہے 136 2821
2831 ذکر میں توجہ کا طریق 136 2821
2832 توجہ میں زیادہ کاوش مضر ہے معتدل توجہ کافی ہے 137 2821
2833 برکات ذکر سے محرومی کی وجہ 137 2821
2834 اعمال سے محبت حق پیدا نہ ہونے کی وجہ 137 2821
2835 ذکر میں جہرو ضرب کی حد 137 2821
2836 ذکر لسانی ضروری ہے ذکر قلبی کافی نہیں 137 2821
2837 اور اد معمول قدیمہ وازکار واشغال معمولہ 138 2821
2838 معمولات کے ناغہ میں بڑی بے برکتی ہوتی ہے 138 2821
2839 طالبعلم کو ذکر وشغل سے ممانعت 138 2821
2840 اس طریق کا اول قدم اور آخر قدم فنا ہے 139 2821
2841 سارے طریق کا حاصل فناء وعبدیت ہے 139 2821
2842 تخلیہ وتحلیہ دونوں میں بہ تکلف عمل کی ضرورت ہے 139 2821
2843 دولت یقین سے آراستہ ہونے کا طریقہ 139 2821
2844 متعلق طرز مکاتیب 140 2683
2845 ایک بے تہزیبی سے تعرض 141 2844
2846 معتقد فیہ کی عظمت کا حق ادا کرنا ضروری ہے 141 2844
2847 ڈاک کا اہتمام 141 2844
2848 حضرت والا کی طیع مبارک کا اصول 141 2844
2849 خلاف احتیاط کام کرنا خلاف شریعت بھی ہے 141 2844
2850 مشورہ کے جواز کی مصلحت 141 2844
2851 مشورہ کے متعلق غلوفی الاعتقاد 142 2844
2852 مشورہ میں طرز حضرت والا 142 2844
2853 عملیات کے ناپسندیدگی کے وجوہ 142 2844
2854 وسعت رزق کا وظیفہ 142 2844
2855 تشویشات کا علاج وظیفہ نہیں 143 2844
2856 کسی پر کسی قسم کا بار ڈالنا پسند نہیں 143 2844
2857 دلائل الخیرات پر درود ماثور کی فضلیت 143 2844
2858 جھگڑنے کے معاملہ میں جوابی رجسٹری کو واپس کر دینا 143 2844
2859 عریضہ بدیر بھیجنے پر معذرت کرنے کا جواب 143 2844
2860 صحبت شیخ کے فوائد 144 2844
2861 اصلاح کی نیت سے شیخ کے پاس جانا 144 2844
2862 بیعت یا تعویذ و دعا کیلئے سفر مناسب نہیں 144 2844
2863 انتظامات کو دوسروں کے سپرد کرنا 144 2844
2864 دوسروں پر اعتماد کرنا 144 2844
2865 مہمانوں کے ساتھ برتاؤ 145 2844
2866 مددو اعانت میں حضرت والا کی نظر کسی پر نہیں 145 2844
2867 ابتدائی ملاقات کا طریقہ 146 2683
2868 حضرت والا کی ایک خاص امتیازی صفت 146 2867
2869 صفت استغنائے حضرت والا 146 2867
2870 حریت حضرت والا 147 2867
2871 وظیفہ میں خلل اندازی سے احتیاط 147 2867
2872 شیخ کے سامنے تسبیح لے کر بیٹھنا 147 2867
2873 شیخ کی مجلس میں باتیں کرنا خلاف ادب ہے 147 2867
2874 آداب تخاطب 147 2867
2875 پست کی جانب سے خطاب 148 2867
2876 اخلاص کی زیادتی بھی مانع قبول ہدیہ ہے 148 2867
2877 شیخ کی عزت دین کی عزت سے ہے 149 2867
2878 ہدیہ کے آداب 149 2867
2879 بزرگوں کے اصل برکات کیا ہیں 149 2867
2880 برکات حاصل کرنے کا طریقہ 149 2867
2881 نوزائیدہ بچوں کیلئے تبرک کا طریقہ 150 2867
2882 عقیدت سے زیادہ مجھے محبت پسند ہے 150 2867
2883 اصلاح اعمال ذکر وشغل پر مقدم ہے 150 2867
2884 تہذیب اخلاق و دیانت مقدم ہے تعلیم ظاہری پر 150 2867
2885 تجسس سے حضرت والا کی نفرت 150 2867
2886 اسلام میں انتظام 151 2867
2887 انتظام کی ترغیب 151 2683
2888 آنے والی چیز آتی ہے چاہے اس کو لاکھ واپس کیا جائے 151 2887
2889 بدگمانی کا علاج استفسارات سے 151 2887
2890 کسی کو مسلسل دیکھنا 151 2887
2891 سچائی وصفائی وحریت حضرت والا 152 2887
2892 النظام فی الکلام 152 2887
2893 اعمال باطنہ اور سالک 152 2887
2894 معیار درویش 153 2887
2895 دوام اطاعت اور کثرت ذکر کی عادت 153 2887
2896 بدنظری کا علاج 153 2887
2897 عشق کی لذت وکلفت کی مثال 154 2887
2898 تعلق مع اللہ کے بعد طریق کی دشواریوں کا خاتمہ 154 2887
2899 حضرت والا کا سلوک تو شاہی سلوک ہے 155 2887
2900 اتنا کیا ہے آپ نے آساں طریق کو کہہ سکتے ہیں کہ راہ کو منزل بنادیا 155 2887
2901 جو آسان سمجھو تو ہے عشق آساں جو دشوار کرلو تو دشواریاں ہیں 155 2887
2902 عیوب نفس کے اصلاح کا طریقہ 156 2887
2903 تکرار عمل سے عمل میں سہولت 156 2887
2904 ہمت ہی سے کامیابی ممکن ہے 156 2887
2905 کم ہمتی سے عمل میں کوتاہی 156 2887
2906 ذکر کے تعین کا طریقہ اور ناغہ سے ضرر 156 2887
2907 دوام ذکر کی ترغیب 157 2887
2908 قلت کلام کی تدبیر 157 2887
2909 سالک کو بلا ضرورت میل جول بڑھانا نہ چاہیے 157 2887
2910 محبت الہی پیدا کرنے کا طریقہ 157 1
2911 خود رائی خدد بینی مانع طریق ہے 158 2910
2912 اپنی رائے و تجویز کو فنا کردینا چاہیے 158 2911
2913 فنا اس طریق کا اول قدم ہے اور آخر قدم بھی 158 2911
2914 حقوق العباد کی نگہداشت 159 2911
2915 طریقہ اصلاح عیوب 159 2911
2916 حضرت والا کا سلوک جو تمتہ ہے نمبر 2کا 159 2911
2917 منساسبت شیخ پیدا کرنا 160 2911
2918 انسداد سوء ظن وغلودر حسن ظن 160 2911
2919 اجازت کا مطلب 160 2911
2920 حضرت والا کی اجازت کا طریقہ 161 2911
2921 بعد اجازت بھی شیخ سے استغنانہ چاہیے 161 2911
2922 امور دینیہ میں مشورہ ضروری ہے 161 2911
2923 معمولات 162 2911
2924 مشورہ کی حقیقت 162 2911
2925 غیر ماہر کا علاج جائز نہیں 162 2911
2926 بلا ضرورت مشقت 162 2911
2927 زائد حاجت چیزوں سے وحشت ہوتی ہے 162 2911
2928 اصول صحیحہ کی پابندی کی ترغیب 162 2911
2929 تعویذ دینے کا طریقہ 163 2911
2930 آمدنی کا چوتھائی حصہ صدقات نافلہ ہیں 163 2911
2931 کسی پر بیجا بار ڈالنا یا عہدے کے اثر سے کام لینا 163 2911
2932 سائل کو دینے کا طرز 163 2911
2933 مالی اعانت کا طرز 163 2910
2934 دین کا عقل پر غلبہ 164 2933
2935 مصارف خیر 164 2933
2936 مدارس دیوبند و سہارنپور 164 2933
2937 استعداد عملی پیدا کرنا 164 2933
2938 نظافت کا طرز اہتمام 165 2933
2939 تناسب اور ترتیب کا اہتمام 165 2933
2940 کھانے پینے کا طرز 165 2933
2941 کسی کے معمولات کی تفشیش کا عبث ہونا 165 2933
2942 حضرت والا کی زیادہ نظر اصلاح ملکات پر ہے 166 2933
2943 حضرت والا کی نصیحت کا منشاء 166 2933
2944 خاتمہ بالخیر 166 2933
2945 ازواج محترمات کے متعلق عدل 166 2933
2946 ازواج کے ساتھ برتاؤ کا طریق 166 2933
2947 حسن معاشرت 166 2933
2948 تواضع 167 2933
2949 حسن معاشرت وبے تعلقی 167 2933
2950 ہر محل کا پورا پوا حق ادا کرنا 167 2933
2951 اہل کے ساتھ حسن معاشرت کی تاکید 167 2933
2952 اہل کے راحت وعافیت کا بے حد خیال 168 2933
2953 ادائے حقوق اہل وحفظ حدود 168 2933
2954 بیویوں کی آسائش کی فکر 168 2933
2955 حفظ حقوق ، صفائی معاملات امانات کا تحفظ 169 2933
2956 تعلیم دین کی وصیت 169 2910
2957 طلبا کو وصیت خدمت واہل اللہ کی صحبت 169 2956
2958 وصایا عامہ 169 2956
2959 ترک فضول کا معیار 170 2956
2960 تفریح طبع کیلئے کلام کرنا فضولیات میں داخل ہے 171 2956
2961 زوائد تصوف کی التفات نہ ہو 171 2956
2962 ارادہ غیبت کے وقت کف لسان مطلقا احسن ہے 171 2956
2963 غائبین کی غیبت کا تدارک 171 2956
2964 یکسوئی کی تحصیل میں دو غلطیاں 172 2956
2965 عارف کبھی دعا کی اجابت سے نا امید نہیں ہوتا 172 2956
2966 دعا کا طریقہ 172 2956
2967 محبوب کا خطاب 173 2956
2968 عارف طالب دنیا نہیں ہوتا 173 2956
2969 دین میں ایجاد کی دو قسمیں ہیں 173 2956
2970 غلو الادب جانبین کا ایذادہ ہے 173 2956
2971 صحبت کامل اکسیر اعظم ہے 173 2956
2972 حضور آئینہ بھی ہیں ۔ 174 2956
2973 حضور کی زیارت خاتمہ بالخیر کی علامت ہے 174 2956
2974 قرآن مجید ایک بڑے حاکم کا کلام ہے 174 2956
2975 اہل اللہ کے احوال 174 2956
2976 اتباع سنت بھی دین ہے 175 2956
2977 ہر نعمت کی قدر کرنا چاہیے 175 2956
2978 گھر علیحدہ بنا لینا مناسب ہے 175 2956
2979 دروزخ مومن کے لئے موجب تطہیر ہوگی 176 2910
2980 جنت میں داخلہ 177 2979
2981 کالجوں کے مدرسین 177 2979
2982 خدا کی نعمتیں 177 2979
2983 فرح شکر وفرح بطر کا تفاوت 177 2979
2984 فرح بطر کو فرح شکر بنانے کا طریقہ 177 2979
2985 بے نتیجہ خیالات طریق میں رہزن ہیں 177 2979
2986 تعویذ میں عقیدہ کی خرابی 178 2979
2987 اونی کپڑے کی ناپسندیدگی کی وجہ 178 2979
2988 ہدیہ لینے دینے کے آداب 178 2979
2989 بے تکلفی اور دل کا ملنا شرط اعظم ہے 179 2979
2990 ہدیہ کامنشا خلوص ومحبت ہونا چاہیے 179 2979
2991 زینت مردوں کے لئے زیبا نہیں 179 2979
2992 کھانے کی رغبت 179 2979
2993 اصول اسلام راحت بخش ہیں 179 2979
2994 صفائی روح کی مطلوبیت کی دلیل 179 2979
2995 مہمان کو بے تکلف کرنے کی تدبیر 180 2979
2996 اسلام تمام اخلاق حمیدہ کی جڑ ہے 180 2979
2997 ہدیہ تطہیر قلب کا ذریعہ ہے 180 2979
2998 مولانا قاسم صاحب کا قبولیت ہدیہ 180 2979
2999 مولانا فضل الرحمن صاحب کا قبولیت ہدیہ 181 2979
3000 مولانا گنگوہی کا قبولیت ہدیہ 181 2979
3001 خاصاں حق کی صحبت 181 2910
3002 باطنی تعلقات کے نفع کامدار بشاشت پر ہے 181 3001
3003 انگریزی دوا کا استعمال 181 3001
3004 طریق کی حیقیقت و مقصود 182 3001
3005 حصول نسبت کا موقوف علیہ 182 3001
3006 وقت رحلت کا استحضار 182 3001
3007 فلاح کی صورت 182 3001
3008 تصدیق کے درجے 182 3001
3009 ذکر دوا سمجھ کر کرنا چاہیے 183 3001
3010 طاعات میں اعتبار دوا اور اعتبار غذا 183 3001
3011 شیطانی وسوسہ سے بچنے کی تدبیر 184 3001
3012 خدا پر بھروسہ رکھنا 184 3001
3013 معاشرت میں حضرت والا کی تعلیم 184 3001
3014 زنا ، شراب پینے سے اشد ہے 184 3001
3015 خطا معاف کردینا اور عذر قبول کرلینا 185 3001
3016 دلسوزی ترجم وحفظ حدود حضرت والا 185 3001
3017 اہل باطل کا اثر مٹانا 186 3001
3018 حضرت حاجی صاحب کا مسلک 186 3001
3019 حضرت والا کا مسلک 186 3001
3020 اعتراضات کا ایک جواب 186 3001
3021 آج کل جواب دینا قاطع اعتراضات نہیں 186 3001
3022 حق تعالٰی کے حکیم اور حاکم ہونے کا مراقبہ 186 3001
3023 حضرت والا کا طبعی تاثر 187 2910
3024 تھریکات گزشتہ کے متعلق حضرت والا کی رائے 187 3023
3025 بوجہ مجاہدہ وسوسہ پر مواخزہ نہیں 187 3023
3026 ناشکری مذموم کی تعریف 188 3023
3027 خطرات کا علاج 188 3023
3028 آلہ مستلز فعل نیست 188 3023
3029 بیعت کیلئے مناسبت شرط بیعت ہے 189 3023
3030 شیخ کے خادم بننے کا شرف 189 3023
3031 دعا کے لئے داعی کی قبولیت شرط نہیں 189 3023
3032 امیر وغربا کی ملاقات کا طرز 189 3023
3033 ترک عمل وکسل وتعطل عبدیت نہیں 189 3023
3034 عمل کے وقت تحمل ، مشقت بغایت راحت بخش ہے 190 3023
3035 بعض نفساتی ملکات 190 3023
3036 جبلی صفات سب محمود ہیں 191 3023
3037 غصہ کا علاج 191 3023
3038 غصہ کے اسباب اور اس کا علاج 191 3023
3039 غصہ اور اس کے ہیجان کا علاج 191 3023
3040 قواعد شرعیہ کا مکلف ہونا 192 3023
3041 اختلافات کا اثر 192 3023
3042 توسیع دینے سے قوت عملیہ بڑھتی ہے 192 3023
3043 مرید وشیخ کے انشراح سے نفع ہوتا ہے 193 3023
3044 مخصوص بننے اور بنانے کی خرابیاں 193 3023
3045 ہمت کے لئے کامیابی لازم ہے 194 2910
3046 شریعت کی رعایت مقدم ہے 194 3045
3047 اخلاق رذیلہ کی اصلاح المکتوبات مقلب بہ عبارۃ الرحمان سے 194 3045
3048 غصہ کا علاج 194 3045
3049 حسد کا علاج 195 3045
3050 ریا کا علاج 195 3045
3051 معیار قساوت 195 3045
3052 مواظبت علی الاعمال 196 3045
3053 تعلق و محبت 196 3045
3054 ریا فعل اختیاری ہے 196 3045
3055 کبر کا علاج 196 3045
3056 بخل کا علاج 197 3045
3057 حب دنیا کا علاج ۔ 198 3045
3058 انہماک کی تعریف 198 3045
3059 عدم تو کل علی اللہ کا علاج 198 3045
3060 تحصیل خوف مامور بہ کا طریقہ اور اس کی حقیقت 199 3045
3061 تحصیل صبر کا طریق 199 3045
3062 میرے نزدیک قساوت کی تفسیر یہ ہے کہ 200 3045
3063 شکر کی حقیقت 201 3045
3064 تحصیل شکر کا طریق 201 3045
3065 طریق تحصیل مراقبہ 201 3045
3066 دعا اور توجہات 201 3045
3067 صدق واخلاق 202 3045
3068 اخلاص اور خشوع خضوع کا فرق 202 2910
3069 نیت مراقبہ 202 3068
3070 وساوس 202 3068
3071 ارادہ صلوۃ کے وقت وساوس کا آنا 202 3068
3072 قطع تحریمہ کی نوبت 203 3068
3073 نیت فعل اختیاری ہے 203 3068
3074 اخلاص وخشوع کا فرق 203 3068
3075 نماز کی حالت 203 3068
3076 خشوع اور اخلاص کا دوسرا دقیق مسئلہ 204 3068
3077 قبولیت ہدیہ میں حضرت والا کا طرز 204 3068
3078 رضا بالقضاء 205 3068
3079 توکل مستحب 205 3068
3080 تعلیم فنا 205 3068
3081 بعض امور 205 3068
3082 نمایاں وصف حضرت والا 206 3068
3083 حضرت والا کی ہر بات میں حکمت 206 3068
3084 رسمی تکلفات 206 3068
3085 مکالمہ وقف کمیٹی متعلق تجویز قانون نگرانی اوقات 207 3068
3086 وقوع طلاق اور اثر طلاق 208 3068
3087 معروضات متعلقہ تحقیق مسائل جومکالمہ کیلئے بطور اصول موضوعہ ہیں 210 3068
3088 حب جاہ کا مرض بڑا خبیث ہے 210 3068
3089 تعلیم استغناء عن الامراء 210 3068
3090 مرید کی آزمائش 211 2910
3091 وقف جگہ میں زیادہ زمین گھیرنا جائز نہیں 211 3090
3092 زندہ دلی اور مردہ دلی کی شناخت 212 3090
3093 دین حق پر چلنا گراں گذرتا ہے 212 3090
3094 ہماری نالائقی سے سلطنت پر کفار حکمراں ہیں 212 3090
3095 اتفاق کے مدار اعمال صالحہ پر ہے 212 3090
3096 زندگی میں بے لطفی اور بے مزگی کا سبب 212 3090
3097 سوئیاں پکانا کھانا عید کے روز بدعت نہیں 213 3090
3098 تلدر معلم کا نتیجہ 213 3090
3099 عقل کی ضرورت 213 3090
3100 اصل چیز یہی احکام ہیں 213 3090
3101 خلاصہ تعلیم انگریزی 213 3090
3102 اہل تشیع کی درخواست بیعت کا جواب 214 3090
3103 تقلید وبیعت کا فرق 214 3090
3104 ایک شیعہ 214 3090
3105 کسی کے قلب کی گرانی گوار نہیں 214 3090
3106 بدتمیزی کا سبب تعلیم ناقص ہے 214 3090
3107 نیچریت الحاد کا زینہ ہے 214 3090
3108 امارت میں خاصہ ہے تبعید مساکین کا 215 3090
3109 دل میں نہ کینہ ہے نہ بغض وعداوت 215 3090
3110 اللہ تعالٰی بلا زبان متکلم ہیں 215 3090
3111 بہادری کی نئی قسم 216 3090
3112 محبت صدیقیہ کے مشابہ محبت قابل شکر ہے 216 3090
3113 تکبر وخجلت کا علاج 216 2910
3114 تدارک کمیت میں تماثل ضرور نہیں 217 3113
3115 تدبیر ہے بلا ضرورت مشقت وتعب میں پڑنے کی ضرورت نہیں 217 3113
3116 خلاف طبع برداشت نہ کرنا 218 3113
3117 اللہ والوں کی شان 218 3113
3118 تلبیس وتصنیع سے نفرت 218 3113
3119 اعتقاد میں حسن ظن 218 3113
3120 مروجہ توکل ایک درجہ کی گستاخی ہے 218 3113
3121 حضرت والا کے تحریکات سے علیحدہ رہنے کی وجہ 219 3113
3122 عورتوں کے پردہ میں رہنے کا عجیب ثبوت 219 3113
3123 مناظرہ طالب علموں کا شطرنج ہے 219 3113
3124 حقائق کا نہ جاننا باعث پریشانی ہے 220 3113
3125 حضرت والا کی تین رائیں 220 3113
3126 صلوٰ ۃ اللیل وتہجد کی تعریف 220 3113
3127 چالاکی کی تعریف 220 3113
3128 معافی کے بعد دل ملنا غیر اختیاری ہے 220 3113
3129 پڑوس کی حد 221 3113
3130 اہل عقل واہل دین واہل فہم کی مشکل 221 3113
3131 محسن کشی کی وجہ بددینی ہے 221 3113
3132 ہم لوگوں کے خواب بعض پریشان خیالات ہیں 221 3113
3133 نقطہ نظر 221 3113
3134 دینوی یا دینی ضرورت 221 3113
3135 تقدیر کا مسئلہ 222 1
3136 کبھی صورت بھی سیرت تک پہنچادیتی ہے 222 3135
3137 جوش کا نہ ہونا نقص نہیں 222 3136
3138 فضیلت کی حقیقت 222 3136
3139 صاحب استعداد ہونا 223 3136
3140 خداداد صفات 223 3136
3141 طریق مستقیم شریعت کا پل صراط ہے 223 3136
3142 صاف صاف کہنا فطری امر ہے 223 3136
3143 انسان دوستی 224 3136
3144 عقل زوال پزیر ہے 224 3136
3145 فتح ونصرت کا مدار قلب وکثرت نہیں 224 3136
3146 تنعیم اور تعیش 225 3136
3147 حضرت عمر فاروق رضی کی فراست 225 3136
3148 محبت کا مدار بے غرضی پر پے 225 3136
3149 جی کے بندہ نہ بنو اللہ کے بندے بنو 225 3136
3150 خوش آوازی کی تعریف 226 3136
3151 تبلیغ میں تشدد کا لہجہ مناسب نہیں 226 3136
3152 زور سے نہیں ترغیب سے کام چلتا ہے 226 3136
3153 ہدیہ قبول کرنے کے شرائط 227 3136
3154 بدعت 227 3136
3155 عاجزی ، انکساری کی ترغیب 227 3136
3156 دیکھنے کی چیز در حقیقت قلب ہے 227 3136
3157 بے کاری میں شیطان قلب میں تصرف کرتا ہے 228 3136
3158 ہم لوگوں کے خواب اضغاث واحلام ہیں 228 3136
3159 اللہ کا نام دنیا کے لئے نہ لو 228 3135
3160 اگر آپ فرمائیں تو ان وظائف کو چھوڑدوں 228 3159
3161 نصیحت کرنا عالم کا کام ہے 228 3159
3162 ذہانت بھی عجیب چیز ہے 229 3159
3163 بدعتی کی تعریف 229 3159
3164 اور عقیدہ میں نہ ہو 229 3159
3165 تعجیل بیعت کی حد 229 3159
3166 شیخ کا تو بس ایک کام ہے 230 3159
3167 صحبت بزرگان دین فرض عین ہے 230 3159
3168 فلاح دارین 230 3159
3169 اسلامی سلطنت کی تعریف 231 3159
3170 دعا سے بڑھ کر کوئی وظیفہ نہیں 231 3159
3171 عربی زبان میں شوکت ہے 232 3159
3172 دنیا کی ناپائیداری کی مثال 232 3159
3173 مال وجاہ کی مقدار مطلوب 233 3159
3174 حسن اجمال کا فرق 233 3159
3175 حجب نورانی اشد ہیں حجب ظلمانی سے 233 3159
3176 غلوفی الدین 234 3159
3177 جو کام کرو شرعی اصول کے ماتحت کرو 234 3159
3179 خطبہ فرمان شاہی ہے اس کا عربی میں ہونا واجب ہے 234 3159
3180 حالاکی ، مکاری سے انتقام لینا 235 3159
3181 شریعت کو طبیعت ثانیہ بنانے کی ترغیب 235 3159
3182 پردہ میں عورتیں کو رکھنا قید نہیں ۔ 236 3135
3183 بدعتی حقائق سے کورے ہوتے ہیں 236 3182
3184 معقولیوں کی سزا 236 3182
3185 تقسیم ترکہ کی ترتیب 237 3182
3186 ایصال ثواب کیلئے کھانا کھلانا 237 3182
3187 ایصال ثواب میں قرآن پڑھنے کا طریقہ 237 3182
3188 شیخ کا فن دان ہونا شرط ہے 238 3182
3189 سالک کو دستور العمل تضرع وزاری کی فضیلت 238 3182
3190 نیاز کے ساتھ تضرع وزاری 238 3182
3191 طریق کی دو غلطی 239 3182
3192 اہل باطن کا مطمح نظر 239 3182
3193 عقل سلیم کیا ہے 240 3182
3194 صراط مستقیم بس ایک ہے 240 3182
3195 ایک ادب مجلس طعام 240 3182
3196 نصف سلوک 240 3182
3197 ایک خاص حالت میں ہر چیز کو زوال ہے 240 3182
3198 مختلف بزرگوں کی خدمت میں جانا 241 3182
3199 شرط فاسد 241 3182
3200 غیر مشروع آمدنی کے پھل پھول 241 3182
3201 وبال کا سبب 242 3182
3202 نعمت کی رغبت کا احساس 242 3182
3203 غیبت کا علاج 242 3135
3204 خیال عمل کا مقدمہ ہے 242 3203
3205 مزید کا وعدہ نہیں ۔ 243 3203
3206 تبلیغ میں تشدد کا علاج 243 3203
3207 ذہول کا علاج 243 3203
3208 اعمال کی نگہداشت 244 3203
3209 تکبر وشرم 244 3203
3210 نفس کشی کی تعریف 244 3203
3211 تصوف میں کامیابی کا انحصار اتباع سنت پر ہے 245 3203
3212 توکل کا درجہ مامور بہ 246 3203
3213 افسوس کے حدود 247 3203
3214 صرف دعا پر اکتفا نہ کرنا چاہیے 247 3203
3215 ترک تعویذ کا انتظام 247 3203
3216 کثرت اساتذہ مناسب نہیں 247 3203
3217 اسراف کی مذمت 248 3203
3218 امر بالمعروف کی ادنیٰ شرط 248 3203
3219 طریق میں پریشانی ہے ہی نہیں 248 3203
3220 طلب صادق 248 3203
3221 اصرار علی البیعت کی وجہ 248 3203
3222 حق تعالٰی انفعال سے منزہ ہیں 249 3203
3223 رعایا کے مطیع بنانے کی تدبیر 249 3203
3224 سرسید کے متعلق حضرت والا کی رائے 249 3203
3225 ذہانت بھی عجیب چیز ہے 249 3203
3226 خواص مسلمان 250 3203
3227 انگریزی خوانوں کا معیار مقبولیت 250 3203
3228 مناظرہ بہت خطرناک چیز ہے 250 3203
3229 معراج کا اثبات 250 3135
3230 انگریز پڑھنا ضروری ہے یا نہیں ۔ 251 3229
3231 تقوٰی کی برکت کا اثر 251 3229
3232 مقصود طریق رضائے حق ہے 251 3229
3233 جائے بزرگاں بجائے بزرگاں سے مراد برکت ہے 252 3229
3234 مشورہ حضرت والا برائے مدرسہ دیوبند 252 3229
3235 اصول صحیحہ 252 3229
3236 خادمان دین کے لئے چند تجربہ کی باتیں 253 3229
3237 سلوۃ الکیب بخلوۃ الحبیب 253 3229
3238 ضمیمہ 256 1
3239 ( 1) وحدۃ الوجود کی حقیقت 256 3238
3240 بدون اجازت مشائخ شیخ نہ بنے 256 3239
3241 ( 3 ) کثرت ریاضت اور شدت مجاہدات 257 3239
3242 ( 4 ) قصدا دھوپ میں ذکر وشغل خلاف سنت ہے 257 3239
3243 ( 6 ) عارف کی تعریف بقول امام قشیری 257 3239
3244 ( 9 ) عین الجمع اور جمع کی تحقیق 258 3239
3245 ( 10 ) غیر مقبول سے حسن ظن مضر نہیں 258 3239
3246 (15) الصوفی لا مذھب لہ کا مطلب 261 3239
3247 (16) ابن منصور کا تواضع 262 3238
3248 (17) اللہ تعالٰی کی محبت کا طریقہ 262 3247
3249 (18) نفس کی نگہداشت کا طریقہ 262 3247
3250 (20) حضرت مولانا رشید احمد صاحب قدسرہ ، کا فتویٰ 263 3247
3251 (21) حضرت اقدس حکیم الامت کا فتوٰی 263 3247
3252 (22) وحدۃ الوجود کی اجمالی حقیقت یہ ہے ۔ 263 3247
3253 (23) احوال وکیفیات کے آثار 263 3247
3254 (29) اپنے اعمال پر نظر نہ کرو ۔ 264 3247
3255 (30) عارف ہر وقت مشاہدہ حق میں رہتا ہے 264 3247
3256 (33) مشہور ہے کہ ابن منصور شیر پر سوار ہوجاتے اور سانپ کا تازیانہ بنالیتے ۔ 265 3348
3257 (35) وحدۃ الوجود کا غلبہ کب ہوتا ہے 265 3348
3258 (36) احسان کی تعریف اور اس کے تحصیل کا طریق 266 3348
3259 ( 1) کام میں لگا رہنا چاہیئے اگرچہ ساری عمر کامیابی نہ ہو 266 3238
3260 ( 2) شاغل ذکر کیا کرے جب کوئی کام یاد آجائے 266 3259
3261 (5) عقیدت کی تعریف 267 3259
3262 (6) بدگمانی کی صورت میں احتیاط کاملہ کرنا جائز ہے 267 3259
3263 (7) بدگمانی کا علاج اور احتیاط 267 3259
3264 (17) طریق ووسائل میں تحمل تعب نہ مجاہدہ ہے نہ موجب اجر 269 3303
3265 (18) حضرت والا کی رائے متعلق احکام جمعہ 269 3303
3266 (22) قرآن کو تدبیر کے ساتھ پڑھنا چاہیے 270 3303
3267 (24) ہرعلم کا معلوم جدا ہوتا ہے 271 3303
3268 (26) عزم کی تعریف 272 3303
3269 (28 ) فرمایا کہ نیکی کرتے رہو کسی کو ستاؤ مت یہی دین ہے 272 3303
3270 (30) مستحبات بھی قابل احترام ہیں 272 3303
3271 (32) صحابہ کو مجاہدات کی حاجت نہ تھی 273 3320
3272 (33) ثمرہ آجلہ وثمرہ عاجلہ کی حقیقت ومثال 273 3320
3273 (34) ہیبت کا اول و دوم وسوم درجہ 274 3320
3274 (36) طریق میں اصل چیز اعمال ہیں 274 3320
3275 (38) مرید کو شیخ سے نفع باطن حاصل ہونا 275 3320
3276 (39) بزرگوں کے ساتھ اعتقاد 276 3320
3277 (41) شیخ کی اتباع ضروری ہے 276 3320
3278 ( 43 ) ایک دہر یہ کے خط کا جواب 277 3320
3279 ( 45 ) صحبت بڑی چیز ہے 277 3320
3280 ( 46 ) عشق سے علاج کرنا مناسب نہیں 278 3238
3281 ( 47 ) بوڑھوں کے فسق وفجور میں مبتلا ہوجانے کا راز 278 3280
3282 ( 48 ) ان شھوہ المقی اشد کا راز 279 3280
3283 ( 49 ) تازہ وغم میں وعظ ونصیحت مفید نہیں 279 3280
3284 ( 52 ) دیوانگی ( یعنی کمال محبت الہی ) علاج ہے ہموم وغموم کا 280 3280
3285 ( 53 ) حضرت والا کے اکابر کے خصوصیات 281 3280
3286 ( 54 ) دست بوسی رسما کبر اور ریا کا مقدمہ ہے 281 3280
3287 ( 56 ) استخارہ سے مقصود محض طلب خیر ہے 281 3280
3288 (57) بے پروائی مفاسد کی جڑ ہے 281 3280
3289 (58) عورتوں سے کبھی مناظرہ مناسب نہیں 281 3280
3290 (59) سفارش کے شرائط 282 3280
3291 (62) فعل کی نسبت عقلا علت قریبہ کی طرف کی جاتی ہے 282 3331
3292 (64) کیفیات کا فقدان قابل قلق نہیں 282 3331
3293 (65) مامور بہ محبت عقلیہ ہے نہ کہ محبت طبعیہ 282 3331
3294 (67) درود شریف کا ورد 283 3331
3295 (68) بدفالی کی ممانعت اور نیک فالی کی اجازت کی وجہ 283 3331
3296 (69) قوت حفظیہ کا وظیفہ 283 3331
3297 (70) سلام کے جواب کا شرعی طریقہ 283 3331
3298 (71) میت کا بھی ادب زندہ کا سا ہے 284 3331
3299 (72) برکت کی نیت سے ہدیہ مناسب نہیں 284 3331
3300 (73) ادب کا مدار عرف ہے 284 3331
3301 (76) اشراف وسوال نا جائز ہے 285 3331
3302 ختم شد 289 3331
3303 (16) ذکر میں راحج کیا ہے ۔ 269 3238
3304 (15) انفعالات غیر اختیاری ہوتے ہیں 269 3259
3305 (14) غیر اختیاری خیالات چونکہ مضر نہیں ہیں 268 3259
3306 (13) فرمایا کہ دوسروں کے قول سے ایسی بے تعلقی 268 3259
3307 (12) فرمایا کہ تمام احیاء واموات کے لئے دعا کرنی چاہیے 268 3259
3308 (11) جو واقعہ اور حادثہ بلا اختیار عبد پیش آئے 268 3259
3309 (10) فرمایا کہ یقینا جو بعد جسمانی قرب روحانی کا سبب بن جائے 268 3259
3310 (9) شیخ کی رعایت وترجیح اعلیٰ درجہ کی حالت 268 3259
3311 (8) تجربہ سے معلوم ہوا کہ شیخ کی بعض تدابیر 268 3259
3313 (19) فرمایا کہ جو کہا جاتا ہے کہ بلا مجاہدہ تصرف کے ذریعہ 270 3303
3314 (20) فرمایا کہ ایسا کوئی نہیں جس کو بلا مجاہدہ حصول کمال ہوا ہو 270 3303
3315 (21) فرمایا کہ دیکھئے کہ ایک ہی بات ہوتی ہے 270 3303
3316 (23) ہمارے اعمال من کل الوجوہ ہمارے قدرت میں نہیں 270 3303
3317 (25) جو چیزیں مفید ہو ان کے سیکھنے کی اجازت ہے 271 3303
3318 (27) فرمایا کہ انتفاع بالقرآن کی دو شرطیں ہیں 272 3303
3319 (29) فرمایا کہ دین کا کوئی جز بھی زائد نہیں 272 3303
3320 (31) فرمایا کہ عاشق کو جو تکلیف محبوب کی طرف سے پہنچے 273 3238
3321 (35) فرمایا کہ اس طریق باطن میں مقصود اعمال ہیں 274 3320
3322 (37) فرمایا کہ قبرمیں جس چیز سے رونق حاصل ہو 274 3320
3323 (40) فرمایا کہ تربیت کی حقیقت تحقیق نہیں 276 3320
3324 ( 42 ) فرمایا کہ جذبات پر موخذاہ نہ ہوگا 277 3320
3325 ( 44 ) فرمایا کہ مختلف مزاہب کو دیکھنا 277 3320
3326 ( 50 ) فرمایا کہ شدت غم کے وقت نہ تو یہ مناسب ہے 279 3280
3327 (77) یہ ہرگز زیبا نہیں کہ آدمی اپنی حالت پر ناز کرے 285 3331
3328 (74) فرمایا کہ جمیعت اور انشراح سے سالک کی باطنی ترقی ہوتی ہے 284 3331
3329 (66) فرمایا کہ استغرق میں ترقی نہیں ہوتی 283 3331
3330 (60) فرمایا کہ بحمداللہ تعالٰی کسی وقت موقعہ پر 282 3280
3331 (61) فرمایا کہ مضمون میں زیادہ اختصار بھی روکھا پن ہے ۔ 282 3238
3332 (63) فرمایا کہ اس مراقبہ سے زیادہ آسان 282 3331
3333 ( 51 ) ایک ہی مقصد کے کامیاب وناکام 280 3280
3334 ( 55 ) فرمایا کہ جان کا بدلہ جان 281 3280
3335 ( 5) سب سے بڑی کرامت ولی کی یہ ہے 257 3239
3336 ( 7 ) چونکہ صوفیائے کرام اخلاق الہیہ سے 258 3239
3337 ( 8 ) حسین بن منصور حلاج فرماتے ہیں 258 3239
3338 ( 11 ) سوء ظن کے لئے دلیل قوی کی ضرورت ہے 258 3239
3339 ( 12) ابن خفیف جیل خانہ میں 259 3239
3340 (13) سب سے بڑی کرامت ولی کی یہ ہے 259 3239
3341 (14) فرمایا امور مبحوث عنہافی التصوف حسب ذیل ہیں ۔ 259 3239
3342 (19) حسین ابن منصور نے فرمایا 262 3247
3343 (24) ابن منصور سے غلبہ حال کے وقت 263 3247
3344 (25) فرمایا کہ اولیاء فانی صفت ہوتے ہیں 263 3247
3345 (26) ترک تقلید 264 3247
3346 (27) توکل متعارف کا حال عدم اہتمام غذا ہے 264 3247
3347 (28) فرمایا کہ فانی فی التوحید ہوجاؤ 264 3247
3348 (31) فرمایا کہ محبوب کے عتاب سے بھاگنا 264 3238
3350 (32) ابن منصور جب سولی پر چڑھا دیے گئے 265 3348
3351 (34) تصوف کی حقیقت 265 3348
Flag Counter