ملفوظات حکیم الامت جلد 2 - یونیکوڈ |
لئے نہیں جیسے کتابیں طب کی طبیب کے لئے ہیں مریض کے لئے نہیں بس اسی طرح تصوف کی کتابیں شیوخ کے لئے ہیں عوام الناس کے لئے نہیں آخر قرآن پاک میں حق تعالی فرماتے ہیں : ھل یستوی الذین یعلمون و الذین لا یعلمون سو دونوں ہر معاملہ میں مساوی کیسے ہو سکتے ہیں ایک جاہل غیر مقلد ایک حدیث کی کتاب دیکھ رہے تھے وہ کتاب اردو میں تھی آج کل اردو میں ترجمے ہو گئے ہیں اس میں وہ حدیث تھی : من ام منکم فلیخفف اور اس کا ترجمہ تھا کہ امام کو چاہئے کہ ہلکی نماز پڑھے آپ نے ہلکی کو ہل کے پڑھا جس کے معنی جنبش کے ہیں پس آپ نے یہ شروع کیا کہ جب امامت کرتا تو خوب ہلا کرتا اسی طرح ایک شخص نے مسائل کی کتاب میں دیکھا کہ دو رکعت بھری اور دو خالی پڑھے تو آپ نے سنتوں میں بھی دو خالی اور دو بھری پڑھنا شروع کر دیا اور سالہا سال تک اسی طرح پڑھی ۔ بڑی چیز دین ہے ( ملفوظ 740 ) ایک صاحب کے سوال کے جواب میں فرمایا کہ دین میں دنیوی مصالح سے متاثر ہونا سب کمزوری کی باتیں ہیں بڑی چیز دین ہے یہ محفوظ رہے خواہ تمام مصالح بلکہ سارا عالم فنا ہو جائے کچھ پرواہ نہیں ۔ مجاہدات و ریاضات کا فائدہ ( ملفوظ 641 ) ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ مجاہدات ریاضات سے رزائل دب جاتے ہیں مضمحل ہو جاتے ہیں زائل نہیں ہوتے واقع میں موجود رہتے ہیں مگر مجاہدات سے مقاومت سہل ہو جاتی ہے اور ان پر عمر بھر کے لئے قابو ہو جاتا ہے باقی یہ شبہ کہ جب مقاومت کی سہولت سے افعال کا صدور بے تکلف ہونے لگے اور اجر کامل موقوف ہے مشقت پر تو چاہئے کہ مجاہدہ کے بعد اجر کامل نہ ملے اس کا جواب پہلے گزر چکا ہے جہاں یہ مثال ہے کہ مشی فعل اختیاری اور مسبوق بالقصد ہے مگر پھر بھی ہر قدم پر ارادہ کرنا نہیں پڑتا بس شروع میں ایک مرتبہ کا ارادہ کافی ہو جاتا ہے اور اگر اس ارادہ کا امتداد حکمی کسی کی سمجھ میں نہ آئے تو وہ دوسرا سمجھ لے کر کبھی بلا قصد بھی تو اجر مل جاتا ہے چنانچہ حدیث میں ہے کہ کوئی شخص کھیتی کرے یا باغ لگائے اور کوئی آدمی یا جانور اس میں سے کھا