ملفوظات حکیم الامت جلد 2 - یونیکوڈ |
قابل اصلاح مرض ( ملفوظ 345 ) ایک صاحب نے عرض کیا کہ حضرت جن امراض کی اصلاح کی ضرورت ہے ان سب کا مجموعہ ہو جائے ، فرمایا کہ ایسے خطوط کو ایک ایک کر کے جمع کر لو ، اسی طرح مجموعہ جمع ہو جائے گا ۔ جیسے ایک عورت سے دوسری عورت نے پوچھا تھا کہ فوج کسے کہتے ہیں اس نے جواب دیا کہ میرا میاں اور تیرا میاں سب مل کر فوج ہو گئی تو یہی جو حالات پیش آتے رہتے ہیں وقتا فوقتا ان ہی کے جمع ہونے سے مجموعہ بن جائے گا اور اس کے لیے کسی خاص اہتمام کی ضرورت نہیں دور سے پاس کرنا ( ملفوظ 346 ) ایک صاحب نے اپنے بعض امراض لکھ کر لکھا تھا کہ فلاں مرض کا علاج میں اس طرح کر رہا ہوں ، اگر آپ پاس فرما دیں ، جواب لکھا گیا میں دور ہی سے پاس کرتا ہوں ۔ مزاج مقدس کیسا ہے ؟ ( ملفوظ 347 ) فرمایا کہ ایک صاحب نے خط میں لکھا ہے کہ مزاج مقدس کیسا ہے ؟ میں نے جواب میں لکھ دیا کہ مقدس تو معدوم مگر غیر مقدس اچھا ہے ۔ اخلاق کی درستی درشتی پر موقوف ہے ( ملفوظ 348 ) ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ اخلاق کی درستی درشتی پر موقوف ہے مصلح بدون تھوڑی سی سختی کے دوسرے کی اصلاح نہیں کر سکتا ۔ مامون رشید کے پاس قاضی یحیی بن اکثم امام بخاری کے شیخ قیام فرمائے ہوئے تھے ، شب کو کسی ضرورت سے مامون رشید نے پکارا یا غلام یا غلام یا غلام اول تو غلام بولا نہیں اور جب بولا تو بہت ہی بگڑا کہ غلاموں کو زہر دے دو ، تلوار سے سر قلم کر دو ، دن بھر تو راحت ملتی نہیں شب کی بھی چین نہ رہی یا غلام یا غلام یہی ہر وقت رہتا ہے ۔ باوجود اس قدر گستاخی کے مامون رشید غلام پر برہم نہیں ہوا ۔ قاضی صاحب نے کہا کہ یہ بہت گستاخ ہو گئے ہیں ان کی اصلاح ہونا چاہیے ۔ مامون رشید نے کہا کہ پہلے میں اپنے اخلاق خراب کروں جب ان کے اخلاق درست ہوں اور ان کی اصلاح ہو سو میری جوتی کو کیا غرض پڑی