ملفوظات حکیم الامت جلد 2 - یونیکوڈ |
لصاحب المعراج ہے اس میں چھوٹی چھوٹی عبارتوں میں بڑے بڑے اشکال کا حل کر دیا گیا ہے ۔ طالب علموں کے نہایت کام کی چیز ہے مگر مشکل یہ ہے کہ آج کل لوگ ان مضامین کو پسند کرتے ہیں کہ جن میں نئے طرز کے الفاظ ہوں اور ناول کا سا طرز اور رنگ ہو ۔ غیر اہل فن کا قیل و قال ( ملفوظ 352 ) ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ میں غیر اہل فن سے قیل و قال کو پسند نہیں کرتا ۔ غیر اہل فن کے دخل دینے سے تکدر ہوتا ہے ۔ اہل فن کے سامنے غیر اہل فن کا قیل و قال کرنا دوسرے کا وقت ضائع کرنا ہے ۔ مفرحات مقرحات نہ بن جائیں ( ملفوظ 353 ) ایک صاحب کے سوال کے جواب میں فرمایا کہ اگر آپ طبیب ہوتے تو آپ کے قول پر عمل کر لیتا اور اگر اب بدون طبیب کے مشورہ کے مفرحات استعمال کروں تو وہ مقرحات ہو جائیں ۔ بڑی راحت اسی میں ہے کہ اپنے سے زیادہ جاننے والے سے حالت بیان کر دی اور جو اس نے تدبیر بتلا دی اس پر عمل کر لیا ، آگے سب گڑبڑ ہے ۔ یہ تو فرض ہے مرید کا باقی شیخ میں بھی تین چیزوں کی ضرورت ہے ۔ دین انبیاء کا سا ہو تدبیر طبیب کی سی ہو ، سیاست ملوک کی سی ۔ کذا فی رسالۃ الشیخ محی الدین ابن العربی قلب کو فضولیات سے خالی رکھنے کا اہتمام ( ملفوظ 354 ) ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ میں تو اس کا خاص اہتمام رکھتا ہوں کہ قلب فضولیات سے خالی رہے کیونکہ فقیر کو تو برتن خالی رکھنا چاہیے نہ معلوم کس وقت کسی سخی کی نظر عنایت ہو جائے ۔ ایسے ہی قلب کو خالی رکھنے کی ضرورت ہے نہ معلوم کس وقت نظر رحمت ہو جائے ۔ اسی کو فرماتے ہیں : یک چشم زدن غافل ازاں شاہ نباشی شاید کہ نگاہے کند آگاہ نباشی ( ایک پل بھر کو اس شاہ کی طرف سے غافل نہ ہو ممکن ہے کہ کسی وقت نظر عنایت ہو اور بوجہ غفلت کے تم کو خبر بھی نہ ہو تو محروم رہ جاؤ )