ملفوظات حکیم الامت جلد 2 - یونیکوڈ |
عجیب چیز ہے ایک ایک پائی کا اہتمام کرنا ہے اور بد دین تو سینکڑوں کی بھی پرواہ نہیں کرتا ۔ زنانہ سکول سخت خطرناک ہے ( ملفوظ 450 ) ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ آئے دن ایک نیا فتنہ ملک میں ان مدعیان عقل کی بدولت کھڑا ہوتا ہے آج کل زنانہ سکولوں کی طرف عقلاء کی توجہ مبذول ہو رہی ہے وہی قصہ ہو رہا ہے کہ اونٹ رہے اونٹ تیری کونسی کل سیدھی سر سے پیر تک ٹیڑھی ٹیڑھی ہے زنانہ سکولوں میں بڑی خرابی ہے ایسی عورتیں کہاں ہیں جن پر اعتماد ہو کہ وہ نگرانی کریں گی ، مردوں سے واسطہ ہوتا ہی ہے اس لیے جو عورتیں نگراں ہیں ان کا تعلق غیر مردوں سے ہوتا ہے ان کے واسطے سے لڑکیوں کا بھی تعلق ہوتا ہے یہ بھی سخت خطرناک ہے ۔ انگوٹھے کا نشان دلیل شرعی نہیں ( ملفوظ 451 ) ایک صاحب نے عرض کیا کہ حضرت آج کل جو کاغذ پر انگوٹھا لیا جاتا ہے کیا اس کی شریعت میں کچھ اصل ہے ؟ فرمایا کہ شریعت کی یہی خوبی ہے کہ اس میں ان چیزوں کا کوئی اعتبار نہیں ۔ زمانہ غدر میں بعض بزرگوں کا واقعہ ( ملفوظ 452 ) ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ ان حضرات عارفین کی شان ہی جدا ہوتی ہے ۔ زمانہ غدر میں جب بعض بزرگوں پر بغاوت کا الزام لگایا گیا تو ایک بزرگ گرفتار کر لیے گئے اور اجلاس پر ان حضرات کا بیان لیا گیا ، حاکم نے دریافت کیا کہ آپ لڑے ، فرمایا کہ میرے تو کبھی باپ دادا بھی نہیں لڑے ۔ دریافت کیا کہ آپ نے گورنمنٹ کے خلاف ہتھیار اٹھائے ، حضرت نے تسبیح دکھلا دی کہ ہمارا ہتھیار تو یہ ہے دریافت کیا کہ تم نے فساد کیا ، فرمایا کہ مسلمان فساد نہیں کر سکتا ، ان حضرت کو جیل میں رکھا گیا تھا ، ان کی برکت سے جیل خانہ خانقاہ ہو گیا تھا ، یہ جہاں بیٹھ جائیں گے وہی رنگ پھیلائیں گے ۔ ایک اور بزرگ تین دن تک چھپے رہے پھر ظاہر ہو گئے کسی نے تحدید کی وجہ پوچھی ، فرمایا کہ یہ حضور صلی اللہ علیہ و سلم کی سنت تھی ، حضور صلی اللہ علیہ و سلم تین دن غار ثور میں رہے ۔