ملفوظات حکیم الامت جلد 2 - یونیکوڈ |
پیر کو سب سے افضل سمجھنے کا فائدہ ( ملفوظ 271 ) ایک صاحب کے سوال کے جواب میں فرمایا کہ پیر کی افضلیت بمعنی انفعیت کا عقیدہ ہونے میں یہ راز ہے کہ منافع باطنیہ کا مدار جمعیت قلب پر ہے تو اس عقیدہ اور خیال کی بدولت جمعیت قلب میسر ہو جاتی ہے اور اس کے خلاف جمعیت قلب نہیں ہو سکتی اس لیے قلب مشوش رہے گا ۔ اصول کی پابندی اور بیعت کی شرائط ( ملفوظ 272 ) ایک نووارد صاحب نے حضرت والا سے بیعت کی درخواست کی ۔ حضرت والا نے فرمایا کہ بیعت کوئی ضروری چیز نہیں ، اصل چیز تعلیم ہے اور یہ خیال کہ بدون بیعت ہوئے نفع نہیں ہو سکتا ، یہ خیال جہالت کا ہے بیعت الگ چیز ہے اس کی بھی ایک خاص برکت ہے مگر اس کو درجہ کا دخل نہیں کہ اس کے وجود عدم پر نفع اور ضرر کا مدار ہو اس پر ان صاحب نے عرض کیا کہ جو حضرت حکم فرمائیں میں تعمیل کے لیے حاضر ہوں ، فرمایا اس میں حکم کی کون سی بات ہے اور میں جو فائدہ بیان کرتا ہوں مجھے تنگ کرنا مقصود نہیں ۔ مطلب میرا یہ ہوتا ہے کہ طالب حقیقت سمجھ لے اور معاملہ صاف ہو اور بدون اس کے محض باتیں بنانے سے کام نہیں چلتا ، کام تو کرنے سے چلتا ہے اور کام بھی طریقہ اور اصول سے ہو ان اصول پر عمل کر کے تو دیکھے جو پھر کبھی بھی تنگی یا دشواری پیش آئے اور ناواقف لوگ اسی سے گھبراتے ہیں اگر میرے یہاں پر اصول نہ ہوتے خواہ وصول کر لیا کرتا مگر عوام خوش رہتے مگر میں نے اپنا دنیوی خسارہ گوارہ کر لیا محض اس واسطے کہ یہ لوگ راستہ پر پڑ جائیں اس لیے یہ اصول اختیار کیے اس لیے نہ معتقد بنانے کی کوشش کرتا ہوں نہ غیر معتقد بنانے کی کوشش کرتا ہوں صحیح اصول پیش کر دیتا ہوں اس پر چاہے کوئی معتقد رہے یا غیر معتقد نہ اس کی خوشی کہ کوئی معتقد ہو نہ اس کا رنج کہ کوئی غیر معتقد ہو ، الحمد للہ سب برابر ہیں کسی کو بلانے نہیں جاتا ، کوئی اشتہار نہیں دیا ، کیا میرے دماغ میں جنون ہے مالیخولیا ہے کہ میں یہ چاہوں کہ لوگ مجھ سے غیر معتقد ہوں ۔ ایک صاحب نے عرض کیا کہ حضرت والا کے رسائل اور