ملفوظات حکیم الامت جلد 2 - یونیکوڈ |
آج کل کی چنانچہ ایک صاحب نے اذا الصحف نشرت کی تفسیر میں لکھا ہے کہ قیامت کے قریب اخبار بہت جاری ہو جائیں گے ایک اور شخص نے کہا تھا کہ تحقیق جدید سے ثابت ہے کہ منی میں کیڑے ہوتے ہیں اور یہ قرآن سے ثابت ہے : خلق الانسان من علق ایک اور شخص نے کہا تھا کہ آج کل سائنس سے ثابت ہو گیا ہے کہ تخم میں گھٹلی میں دو حصے ہوتے ہیں ان میں نر و مادہ کے خواص ہیں اس کے بعد کہتے ہیں کہ سورہ یسین میں " سبحان الذی خلق الازواج کلھا مما تنبت الارض " سے یہ مسئلہ ثابت ہوتا ہے کہ نباتات میں بھی میاں بیوی ہوتے ہیں ان چیزوں کو قرآن میں ٹھونسنے کا نتیجہ یہ ہو گا کہ پچاس برس کے بعد اگر کوئی ان تحقیقات کا نافی پیدا ہو گیا اور تم نے ان تحقیقات کو قرآن کا جزو تسلیم کر لیا تھا تو وہ بہت آسانی سے قرآن کی تکذیب کر سکے گا ۔ مولویوں میں نئے نئے القاب آورد ( ملفوظ 413 ) ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ مولویوں میں نئے نئے لقب کہاں سے گھس آئے ، ہمارے اکابر اتنے اتنے بڑے گزرے ہیں کسی کا کوئی لقب نہ تھا نہ امام الہند نہ شیخ الہند نہ شیخ الحدیث نہ شیخ التفسیر نہ ابوالکلام نہ امیر الکلام محض سادگی تھی ۔ ہم کو تو وہی طرز پسند ہے ایک صاحب نے عرض کیا کہ دیوبند میں حضرت مولانا محمد قاسم صاحب رحمۃ اللہ علیہ کے مزار پر جو کتبہ ہے اس پر حضرت کے نام کے ساتھ شیخ الاسلام لکھا ہے ، فرمایا کہ یہ آج ہی آپ کی زبانی سنا ہے مگر خیر یہ لقب پھر پرانا ہے نئے القاب کی سی اس میں ظلمت نہیں ، ہمارے بزرگوں کی سادگی کی تو یہ حالت تھی ایک مرتبہ حضرت مولانا گنگوہی رحمۃ اللہ علیہ پاؤں دبوا رہے تھے ایک گنوار آیا اس نے نہایت بے باکی سے کہا کہ مولوی صاحب بڑا جی خوش ہو رہا ہو گا کہ ہم ایسے ہیں کہ لوگ ہمارے پاؤں دبا رہے ہیں ، حضرت نے فرمایا کہ ہاں بھائی راحت سے تو جی خوش ہوتا ہی ہے اس نے کہا کیا یہ جی میں نہیں آتا کہ میں بڑا ہوں ، فرمایا الحمد للہ بڑے ہونے کا تو قلب میں وسوسہ تک بھی نہیں آتا اس نے کہا کہ مولوی جی تو پھر تم کو پاؤں دبوانا جائز ہے ۔ اس واقعہ سے حضرت کی بے نفسی اور سادگی اور اس شخص