ملفوظات حکیم الامت جلد 2 - یونیکوڈ |
سے بلا مشقت تمام ملک مدرسہ ہو جائے گا سو وہ تو سارے ملک کو مدرسہ بنانا چاہتے تھے اور آج کل بقول مولانا رشید احمد مولویوں میں یہ کمی ہو گئی ہے کہ پڑھ کر یا تو دنیا میں مشغول ہو جاتے ہیں یا ذکر و شغل میں درس و تدریس چھوڑ بیٹھتے ہیں تو وہ اپنے مقام کو بھی مدرسہ نہیں بناتے ۔ صحابہ کرام کا ہنسنا اور اور ہنسنے کی دو قسمیں ( ملفوظ 403 ) ایک صاحب کے سوال کے جواب میں فرمایا کہ صحابہ رضی اللہ عنہ کے متعلق کسی نے ایک بزرگ سے پوچھا کہ کیا صحابہ رضی اللہ عنہم ہنستے بھی تھے ؟ انہوں نے کہا کہ اس قدر کہ ایک کے اوپر ایک گرتا تھا مگر ایک ہنسنا ہوتا ہے غفلت کا اور ایک ہنسنا ہوتا ہے خوش خلقی اور محبت کا جو کہ دوستوں کا حق ہے جیسے کہ حضور صلی اللہ علیہ و سلم کے باوجود کمال عشق و محبت الہی کے جس کو ہر ایمان والا سمجھ سکتا ہے یہ حالت تھی کہ خالق اور مخلوق دونوں کا حق ادا فرماتے تھے ۔ صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کے نزدیک دنیا کی حقیقت ( ملفوظ 404 ) ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کے قلب میں تو بسی ہوئی تھی آخرت اور دنیا ان کی نظر میں اس سے زیادہ وقعت نہ رکھتی تھی جیسے پیشاب پاخانہ کا معاملہ بضرورت کرنا پڑتا ہے اور آج کل اس کے عکس معاملہ ہے کہ آخرت کی طرف تو بقدر ضرورت بھی توجہ نہیں اور دنیا میں انہماک ہے ۔ قلبی کیفیت کے اثرات ( ملفوظ 405 ) ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ قلبی کیفیت کی حقیقت سے عشاق ہی کچھ آشنا ہوتے ہیں اور آخر وہ کیا چیز تھی جس سے حضور صلی اللہ علیہ و سلم پہاڑی پر چڑھ کر جان دینے کو تیار تھے ، آخر کوئی تو چیز تھی اور اس کیفیت میں شعور ہوتا ہے اختیار نہیں ہوتا ۔ اسلام میں عظمت باری تعالی کی تعلیم ( ملفوظ 406 ) ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ اسلام میں حق تعالی کی عظمت کی تعلیم اس قدر کی گئی ہے کہ دوسرے مذاہب میں نہیں پائی جاتی ۔ یہ بات ہر شخص کی سمجھ میں ابتداء نہیں آتی