ملفوظات حکیم الامت جلد 2 - یونیکوڈ |
جیسے یہاں آئے تھے یہاں ہی عمر ختم کر دیتے یہاں تک اس کی نوبت نہ آتی ۔ انتظام کی برکت ( ملفوظ 631 ) ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ انتظام بڑی برکت کی چیز ہے ہر کام میں انتظام کی ضرورت ہے اگر میں یہ خاص قواعد اور اصول منضبط نہ کرتا تو اس قدر کام نہ ہو سکتا بہت وقت فضول ہی بے کار جاتا یہ سب انتظام کی برکت ہے اور یہ سب اسلام ہی کی تعلیم ہے مسلمانوں نے اس کو چھوڑ دیا غیر قوموں نے اختیار کر لیا اس لئے راحت میں ہیں ۔ ذہانت بھی عجیب چیز ہے ( ملفوظ 632 ) ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ ذہانت بھی عجیب چیز ہے بڑی دولت ہے مگر اس میں برکت جب ہی ہوتی ہے کہ یہ سمجھے کہ میں ذہین نہیں ہوں ورنہ برکت نہ ہو گی پھر ذہانت کا یہ قصہ نقل کیا گیا کہ ایک تبرائی شیعی کو جس وقت وہ علانیہ تبرا کر رہا تھا ایک سنی نے قتل کر دیا مقدمہ دائر ہوا تو حاکم کے سامنے شیعی وکیل نے کہا کہ ہمارے یہاں یہ مذہبی عبادت ہے مذہب میں سب کے لئے آزادی ہونا چاہئے اس لئے قاتل معذور نہیں ، سنی وکیل نے حاکم سے کہا کہ ان کے یہاں یہ عبادت ہے اور ہمارے یہاں ایسے کا قتل کر دینا عبادت ہے یہ اپنی عبادت کریں اور ہم اپنی عبادت کریں دونوں آزاد ہیں آپ مقدمہ خارج کر دیں ہم میں خود فیصلہ ہو رہے گا ۔ وساوس سے متعلق حضرت حاجی صاحب کی عجیب تعلیم ( ملفوظ 633 ) ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ جو چیزیں غیر اختیاری ہیں ان پر کوئی مواخذہ نہیں اس لئے کہ انسان غیر اختیاری کا مکلف نہیں مثلا نماز میں موضع سجود کے سوا دوسری چیزوں کے دیکھنے کی ممانعت ہے مگر ماحول میں جو چیزیں ہیں وہ بلا اختیار نظر آتی ہیں وہ محل خشوع نہیں گو ان کا انکشاف ضرور ہوتا ہے مگر بلا قصد ہوتا ہے اس لئے مضر نہیں یہی حکم ہے وساوس غیر اختیاری کا اگر دفع نہ ہو قلق نہ کرے پھر دفع کی تدبیروں کے متعلق تقریر کی اس میں حضرت حاجی صاحب کا ارشاد نقل کیا فرماتے تھے کہ اگر وساوس کا ہجوم ہو اور کسی طرح بند ہی نہ ہوں اس وقت یہ مراقبہ کرے کہ حق تعالی کی کیا قدرت ہے کہ دل میں کیسی