ملفوظات حکیم الامت جلد 2 - یونیکوڈ |
شیطان بہکاتا ہے مگر شیطان کو کس نے بہکایا تھا ظاہر ہے کہ شیطان کو اس کے نفس نے بہکایا تھا تو اصل کون ہوا نفس ہی تو ہوا البتہ بعد میں حق میں دخل دونوں کو ہے ۔ جب یہ معلوم ہو گیا تو شیطان کا مقابلہ لاحول اور ذکر سے کرو اور نفس کا مقابلہ ہمت سے کرو ، آج کل گڈمڈ معاملہ ہے سب کو ایک ہی لکڑی سے ہانکنا چاہتے ہیں جس کا نتیجہ ناکامی ہے اسی لیے کسی کامل کی صحبت کی ضرورت ہے ۔ ایسے علوم اسی کی صحبت سے حاصل ہوتے ہیں اسی وجہ سے فرمایا گیا ہے کہ ایک فقیہ شیطان پر ہزار عابد سے بھی زیادہ بھاری ہے کیونکہ وہ خود بھی اس کے مکروفریب سے بچتا ہے اور دوسروں کو بھی حقائق بتلا کر بچاتا ہے ۔ کبھی کرنا کبھی نہ کرنا ایک قسم کا دوام ہے ( ملفوظ 336 ) ایک خط کے جواب میں تحریر فرمایا کہ کچھ نہ کچھ کرتے رہنا چاہیے اسی سے سب کچھ ہو جائے گا ۔ دوست دارد دوست ایں آشفتگی کوشش بیہودہ بہ از خفتگی ایک شخص نے حضرت مولانا محمد یعقوب صاحب سے شکایت کی کہ حضرت اعمال پر دوام نہیں ہوتا ، حضرت نے جواب میں فرمایا کہ اس مجموعہ پر ہی دوام کر لو کہ کبھی ہو گیا کبھی نہ ہوا ، یہ بھی ایک قسم کا دوام ہے یہ حضرت کا فرمانا ان کے حکیم ہونے پر دال ہے اس میں راز یہ ہے کہ گویہ دوام مطلوب نہیں مگر اس کو دوام میں داخل کر دینے سے طالب علم کا دل بڑھے گا اس سے دوام مطلوب نصیب ہو جائے گا ۔ غرض یہ جواب تحقیقی نہیں علاج ہے اسی سلسلہ میں فرمایا کہ اگر تہجد کے لیے ہمت نہ ہو اٹھنے کی تو اتنا ضرور کر لے جس کو فرماتے ہیں : تتجافی جنوبھم عن المضاجع " جب لیٹے سے اٹھ کر بیٹھ گئے ۔ تتجافی تو صادق آ گیا پھر اٹھ کر زیادہ ذکر کی توفیق نہ ہو ، کوئی چھوٹی سی دعا ہی کر لو ، دو تین بار لا الہ الا اللہ ہی پڑھ لو ، انشاء اللہ تعالی اگلے روز اٹھنا آسان ہو جائے گا ۔ یہ سب تدابیر ہیں جو آئندہ کام کرنے کی ہمیت میں معین بن جاتی ہیں ۔ استفتاء کے جواب میں حکیمانہ تدابیر ( ملفوظ 337 ) فرمایا کہ ایک خط آیا لکھا ہے کہ ایک عورت ہے اس سے زنا تو نہیں کیا