ملفوظات حکیم الامت جلد 8 - یونیکوڈ |
44)) لوگوں کی مہمل تاویلات ایک صاحب کی غلطی پر مواخذہ فرماتے ہوئے فرمایا کہ آتے ہی پوری بات کیوں نہیں کہہ دی آخر کس بات کا انتظار تھا جو اب دریافت کرنے پر کہی اور وہ بھی ادھوری ۔ عرض کیا کہ حضرت لکھ رہے تھے فرمایا کہ کیا تمہاری وجہ سے لکھنا بند کر دیتا ۔ کوئی مجھ کو علم غیب ہے کہ جو بدون کہے یا بتلائے ہوئے یہ معلوم ہو جائے کہ فلاں صاحب آئے ہیں وہ یہ بات کہیں گے لکھنا بند کر دینا چاہئے ۔ اچھا اب کیوں کہا ۔ اب بھی تو لکھ ہی رہا تھا تم لوگ مہمل تاویلات کر کے کیوں خود پریشان ہوتے ہو اور کیوں دوسرے کو پریشان کرتے ہو سیدھی بات اور سیدھا جواب اب بھی نہ دیا وہ الجھی ہوئی بات اب بھی کی سو میرا کون سا حرج ہے دیکھو اب میں سلجھاتا ہوں تمہاری نبضیں میں ہی پہنچاتا ہوں ۔ جب تم لوگوں کی یہ حالت ہے کہ اپنی کوتاہیوں اور غلطیوں کو بلی کے گوہ کی طرح دباتے اور چھپاتے ہو تو پھر اصلاح کی صورت کیا ہو ۔ یہ جو اپنی کمزوریاں چھپاتے ہو آخر اس کا منشا کیا ہے ۔ میں سب سمجھتا ہوں ۔ ایک زمانہ اسی کام کو کرتے ہوئے گزر گیا ۔ اب تم کو بتلاؤں گا دیکھوں کہاں تک چلتے ہو ۔ عرض کیا اب تو حضرت والا معاف فرمائیں آئندہ اس کی احتیاط رکھی جاوے گی واقعی مجھ سے غلطی ہوئی ۔ فرمایا کہ معاف ہے مگر جو مرض تمہارے اندر ہے وہ اس معافی سے تھوڑا ہی جا سکتا ہے وہ مرض ہے جاہ کا جس کی وجہ سے تم اپنے عیوب کو چھپاتے پھرتے ہو اس کا علاج کرو ورنہ یاد رکھنا کہ سب کیا کرایا جاتا رہے گا ۔ میں تو چاہتا ہوں کہ بسہولت امراض کا علاج ہو جائے مگر تم لوگ خود سختی میں پڑتے ہو اس کا میرے پاس کوئی علاج نہیں ۔ (45) اہل محبت اور عوام الناس کے غم و حزن میں فرق ایک صاحب کے سوال کے جواب میں فرمایا کہ جو حوادث غم اور حزن کی ہیں ان سے غم اور حزن سب کو ہوتا ہے ۔ فرق یہ ہے کہ جو لوگ محبت سے کورے اور خالی ہیں ان کے یہاں حدود سے نکل کی جزع فزع بھی ہوتا ہے اور جن حضرات کے قلوب محبت سے پر ہیں وہاں جزح اورفزع نہیں ہوتا یہ فرق دونوں کے اندر ۔