ملفوظات حکیم الامت جلد 8 - یونیکوڈ |
اعتراض یہ تھا ۔ اس کی حقیقت مولانا کے جواب سے واضح ہو گئی ایسے ہی کل اعتراضات کی حالت ہے مگر یہ جتنے اہل باطل ہیں وہ حسد میں اندھے ہو جاتے ہیں ۔ 22 رجب المرجب 1351 ھ مجلس خاص بوقت صبح یوم شہ شنبہ (272) ایک مجذوب کے قول کی شرح ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ کسی کے ستانے پر مظلوم اگر ظالم کو کچھ کہہ سن لے تو اس پر سے انتقام کم ہو جاتا ہے ۔ حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا کی کسی نے چوری کی آپ نے بد دعاء کی حضور نے فرمایا کہ تمہاری اس بد دعا سے اس کے انتقام میں تخفیف ہو رہی ہے ۔ ایک مجذوب کا قول ایک بزرگ نے نقل کیا کہ جو تمہیں ستاوے نہ بدلہ لو اور نہ صبر کرو ۔ شرح اس کی یہ ہے کہ نہ پورا بدلہ لو اور نہ بالکل در گذر کرو ۔ مطلب یہ کہ کچھ تھوڑا سا بدلہ لے لو کچھ برا بھلا کہہ لو ۔ اس کا مبنی بھی شفقت ہے کہ صبر سے وبال پڑے گا اور پورا بدلہ لینے سے تکلیف ہو گی ۔ اور اصلی مذاق تو حضور صلی اللہ علیہ وسلم کا یہ تھا کہ کفار کے لئے بد دعاء کرنے کو عرض کیا گیا تو آپ نے فرمایا کہ میں بد دعاء نہیں کروں گا مجھ کو حق تعالی نے رحمت بنا کر بھیجا ہے ۔ اور جہاں اس کے خلاف ہے وہاں کسی خاص حکمت پر مبنی ہے ۔ (273) شجرہ اور ثمرہ ایک صاحب کے سوال کے جواب میں فرمایا کہ میرے یہاں تو شجرہ کی رسم ہے نہیں ایک مرتبہ فلاں مولوی صاحب نے بہت سے شجرے چھپوا کر بھیج دیے میں نے واپس کر دیے کہ میں کہاں حفاظت کروں گا ۔ ایک شخص نے منجملہ اور باتوں کے یہ بھی لکھا تھا کہ ایک شجرہ بھیج دو ۔ میں نے لکھ دیا تھا کہ گو کوئی ثمرہ نہ ہو ۔ (274) خان صاحب بریلوی کے متعلق کبھی انتقام کو نہ سوچا ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ فلاں خان صاحب نے ہمیشہ مجھ کو گالیاں دیں مگر کبھی قلب میں وسوسہ بھی انتقام کا نہیں آیا البتہ ان کے متعلق میں یہ شعر ضرور پڑھا کرتا ہوں ۔ ناوک نے تیرے صید نہ چھوڑا زمانہ میں تڑپے ہے مرغ قبلہ آشیانہ میں