ملفوظات حکیم الامت جلد 8 - یونیکوڈ |
اور انسانیت نہیں پیدا ہوتی چاہے اور سب کچھ ہو جائے ۔ مولوی ظفر احمد حضرت مولانا خلیل احمد صاحب رحمۃ اللہ علیہ بیعت ہیں ایک مرتبہ انہوں نے حضرت حاجی صاحب رحمتہ اللہ علیہ کو خواب میں دیکھا حضرت سے عرض کیا کہ حضرت دعاء فرماویں کہ میں صاحب نسبت ہو جاؤں ۔ فرمایا کہ تم صاحب نسبت تو ہو مگر اصلاح کی ضرورت ہے اور وہ اپنے ماموں سے کراؤ ۔ یہ میری طرف اشارہ تھا تب مولوی ظفر احمد نے مجھ سے رجوع کیا ۔ تو صاحب نسبت ہو جانا جدا چیز ہے اصلاح جدا جیز ہے یہ دونوں چیزیں الگ الگ ہیں جن میں آج کل خلط کر رکھا ہے یہ سب طریق سے بے خبری کی باتیں ہیں اللہ کا شکر ہے مدتوں کے بعد فن کی تجدید ہوئی ۔ اور طریق روز روشن کی طرح صاف اور بے غبار ہو گیا ہر چیز اپنے درجہ پر نظر آنے لگی ۔ بڑی ہی گڑ بڑ مچا رکھی تھی حقیقت طریق کی مستور ہو چکی تھی اسی مستور ہونے کی وجہ سے بعض کو درجہ غلوکا ہو گیا تھا اور بعض کو نفرت کا اور یہ افراط تفریط محض دوکاندار جاہل صوفیوں اور پیروں کی بدولت ہوا تھا جو بفضلہ تعالی اب اعتدال و تحقیق سے مبدل ہو گیا ۔ اور یہ سب حضرت حاجی صاحب رحمۃ اللہ علیہ کے فیوض و برکات ہیں ۔ ان کی ہی دعاؤں کی برکت ہے ورنہ میں کیا اور میری ہستی ہی کیا اپنے پاس نہ علم و عمل ہے نہ زہد اور عبادت ۔ اگر اپنے پاس کچھ ہے محض اپنے بزرگوں کی دعائیں اور حق تعالی کا فضل ہے ان ہی دو چیزوں پر تکیہ ہے ۔ یہاں پر بھی اور آگے آخرت میں بھی ان شاء اللہ تعالی ۔ (130) حضرت حاجی صاحب اور حضرت حافظ ضامن صاحب کی شان ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ حضرت حاجی صاحب رحمۃ اللہ علیہ کے یہاں مرید کرنے کے متعلق اتنی کاوش نہ تھی جتنی حافظ محمد ضامن صاحب رحمۃ اللہ علیہ کے یہاں تھی جس کا نتیجہ یہ ہوا کہ ساری عمر میں حافظ صاحب کے آٹھ یا سات مرید ہوئے یہ بات نہ تھی کہ لوگ مرید ہونا نہ چاہتے تھے بہت لوگ آتے تھے لیکن حافظ صاحب مرید نہ کرتے تھے ۔ ایک مرتبہ حضرت گنگوہی رحمۃ اللہ علیہ حافظ محمد ضامن صاحب رحمۃ اللہ علیہ کے فضائل اور مناقب