ملفوظات حکیم الامت جلد 8 - یونیکوڈ |
تھے ایک شخص سے ملے تھے جو یہاں آئے گئے ہیں اور یہاں کے اصول اور قواعد سے واقف ہیں ان سے کہا تھا کہ میں کچھ لے جا رہا ہوں ۔ انہوں نے کہ میاں پہلی ملاقت ہے بے تکلفی ہے نہیں وہ ہدیہ قبول نہیں کریں گے ۔ اس پر انہوں نے کہا کہ میاں سب کہنے کی باتیں ہیں جب چیز سامنے آتی ہے سب لے لیتے ہیں ۔ دیکھو میں دے کر آؤں گا تو کہتے تھے کہ میاں وہی سچ کہتے تھے بس یہ باتیں ہیں جن پر میری لوگوں سے لڑائی ہوتی ہے ۔ لوگ دوسرے تو اپنا تابع بنانا چاہتے ہیں اور یہ مجھ سے ہوتا نہیں یہی سبب ہے لڑائی کا ۔ (310) خر دماغ کا علاج اسپ دماغ کر سکتا ہے ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ میں یہ چاہتا ہوں کہ یہ جو لوگ ملانوں کو ذلیل سمجھتے ہیں ان کے دماغوں سے یہ بات نکالی جائے ان کو یہ معلوم ہو جائے کہ ملانوں میں بھی اسپ دماغ ہیں اگر ہم خر دماغ ہیں الحمد للہ یہاں پر متکبروں کا اچھی طرح علاج ہوتا ہے ۔ خر دماغی اچھی طرح جھڑ جاتی ہے اور جگہ خاطر مدارت ہوتی ہے اس سے زیادہ دماغ خراب ہوئے ۔ (311) اسلامی لباس وصورت میں عظمت ایک صاحب نے عرض کیا کہ حضرت مولوی کے کیا معنے ہیں ۔ فرمایا کہ مولوی کے معنے مولا والا اللہ والا ۔ یہ لفظ مولانا کے لفظ سے افضل ہے کیونکہ اس میں نسبت نہیں ۔ ایک صاحب نے عرض کیا کہ آج کل ہر وکیل مولوی کہلاتا ہے ۔ اور اجلاس کے جو بڑے وکلاء اور بیرسٹر ہیں وہ قبا پہن کر اجلاس پر جاتے ہیں اور جج جس وقت پھانسی کا حکم سناتا ہے یہی لباس پہن کر سناتا ہے ۔ فرمایا کہ اگر یہ واقعہ ہے تو اس سے معلوم ہوا کہ عظمت اس ہی لباس کی ہے ۔ اور معلوم ہوا کہ بادشاہ کے لیے قانونا ڈاڑھی رکھنا لازم ہے ۔ اور بیگم کے لئے چوٹی کٹانے کی اجازت نہیں ۔ یہ قانونا جرم ہیں ۔ اس سے چابت ہوا کہ صورت بھی اور لباس بھی ثقہ ہی معظم ہے ۔ شاہی خاندان میں یہ چیزیں محترم سمجھی جاتی ہیں اگر یہ بات نہ ہوتی اور اس لباس اور اس صورت کو معظم اور محترم نہ سمجھا جاتا تو بادشاہ اور بیگم کیلئے یہ قانون نہ ہوتا اس سے یہ بھی معلوم ہو گیا کہ اس کے خلاف فوٹو میں جو صورت اور لباس دکھلایا جاتا ہے وہ پہلے کا