ملفوظات حکیم الامت جلد 8 - یونیکوڈ |
(361) خاموش بیٹھنے سے نفع ایک صاحب کے سوال کے جواب میں فرمایا کہ نئے آدمی کے لئے مجلس میں خاموش بیٹھے رہنے سے بڑے نفع کی امید ہے ۔ تجربہ سے یہ تجویز بیحد نافع ثابت ہوئی ۔ اس قید کے ساتھ جو لوگ یہاں پر رہ گئے انہوں نے لکھا ہے کہ دس برس کے مجاہدہ سے بھی ہم کو یہ بات نصیب نہ ہوتی جو دس روز کے خاموش مجلس میں بیٹھنے سے نصیب ہوئی ۔ (362) کیا برہمن اور چمار کے ساتھ بیٹھ کر کھانا جائز ہے ایک صاحب نے عرض کیا کہ حضرت مسئلہ شرعی کے اعتبار سے برہمن اور چمار ایک ہیں پھر ایک کے ہاتھ سے کھاپی لیتے ہیں اور ایک کے ہاتھ سے نہیں ۔ فرمایا کہ اس میں حکم کے دو درجے ہیں ایک فی نفسہ ۔ اور ایک للعارض ۔ تو فی نفسہ تو جائز ہے مگر عوارض کی وجہ سے ناجائز ہے ۔ وہ عوارض یہ ہیں ۔ مثلا بد نامی چرچا عرض کیا کہ رواج کی بناء پر ۔ فرمایا کہ میں نے جو الفاظ کہے ہیں وہ شرعی الفاظ ہیں ۔ ان کو ترجمہ رواج سے نہیں ہو سکتا ۔ اور یہ جواب آپ کو یہیں ملا ہے دوسری جگہ سے ایسا جواب نہ ملتا ۔ اس پر فرمایا کہ بد نامی اور چرچا پر ایک بزرگ کی حکایت یاد آئی ایک ظالم بادشاہ نے ایک بزرگ کو دربار میں بلایا اور سور کا گوشت ایک پلیٹ میں سامنے پیش کیا گیا کہ اس کو کھاؤ ۔ اگر نہ کھاؤ گے تو یہ تلوار ہے ۔ قتل کردیئے جاؤ گے ۔ بزرگ نے فرمایا کہ قتل ہونا منظور ہے مگر یہ نہ کھاؤں گا جب بادشاہ نے بزرگ کو اس قدر پختہ پایا تو پلیٹ سامنے سے اٹھالی گئی ۔ دوسری پلیٹ بکری کے گوشت کی پیش کی گئی کہ یہ تو کھا لیجئے ۔ فرمایا کہ اب یہ بھی نہ کھاؤں اس لئے کہ یہ مشہور ہو چکا ہے کہ سور کا گوشت کھانے کو بلایا گیا ہے اس کے کھا لینے پر یہی مشہور ہوگا کہ سور کا گوشت کھایا ہے میں کس کس سے کہتا پھروں گا کہ وہ سور کا گوشت نہ تھا بلکہ بکری کا تھا جومیں نے کھایا ہے سو بد نامی اور چرچا سے بچنا بھی حکم شرعی ہے ۔ جیسا ان بزرگ نے کیا ۔ (363) بد گمانیت تمام خرابیوں کی جڑ ہے ایک صاحب کے سوال کے جواب میں فرمایا کہ غیر مقلدوں میں ایک بات بری ہے وہ