ملفوظات حکیم الامت جلد 8 - یونیکوڈ |
رہی ہے فرمایا کہ جی ہاں جو سوجھتی ہے نئی سوجھتی ہے ۔ بڑے نا عاقبت اندیش لوگ ہیں علاوہ احکام کے غیرت بھی تو کوئی چیز ہے ان بد دینوں میں دین تو ہے ہی نہیں مگر حیاء اور غیرت بھی رخصت ہو گئی بڑا ہی افسوس ہوتا ہے یہ سب نیچریت کے کرشمے ہیں ۔ ایک شخص مجھ سے کہتے تھے کہ سلف میں اس قدر پردہ کے بارے میں سختی نہ تھی ۔ میں نے کہا کہ اس قدر ضرورت بھی نہ تھی ۔ اب شرور اور فتن کا زمانہ ہے نفسانیت کا غلبہ ہے ۔ فقہا فقہاء نے اس راز کو سمجھا انہوں نے عورتوں کو مساجد میں آنے سے منع کردیا ۔ یہ سب کچھ ان بد دین لیڈروں کی بدولت احکام کی گت بن رہی ہے اور کتر بونت وتحریف ہو رہی ہے نہ معلوم دوسرے مسلمانوں کو کیا ہوا کہ آنکھیں بند کر کے انکے پیچھے دوڑے چلے جارہے ہیں کچھ خبر نہیں کہ یہ جاہل کنوئیں میں لیکر گریں گے یا کسی گڑھے میں لیجا کر پڑیں گے ۔ باوجود تجربہ اور مشاہدہ کے پھر آنکھیں نہیں کھلتیں ۔ پچاس برس سے زائد ہو گئے قوم کی ترقی کا گیت گاتے ہوئے ۔ نتیجہ جو کچھ ہے اظہر من الشمس ہے کہ روز بروز تنزل ہی ہے دن بدن ابتری ہی پھیلتی جاتی ہے اگر اس کا نام ترقی ہے خسر الدنيا والاخرة تو يه ترقي وواقعي مسلمانوں كو ان كي سعی وکوشش اور جد وجہد سے نصیب ہوگئی میں بقسم عرض کرتا ہوں کہ مسلمانوں کی ترقی اور فلاح وبہود صرف اللہ اور رسول کے احکام کے اتباع ہی میں ہے اور اتباع نہ ہونے سے یہ حالت ہو رہی ہے ۔ ہر کسے روز بہی می طلبد از ایام مشکل ایں است کہ ہر روز بترمی بینم (393) خر دماغ کا علاج اسپ دماغ کر سکتا ہے ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ میں تو پیٹ بھر کر بد نام ہوں ان آنے والوں ہی کی بدولت یہ بد نامی ہے اپنی حرکات کو تو مخفی رکھتے ہیں اور میری ڈانٹ ڈپٹ کو ظاہر کرتے ہیں ۔ ایک مولوی صاحب یہاں پر آئے تھے ۔ وہ ایک رئیس صاحب کا نام لے کر روایت کرتے تھے کہ آپ کے متعلق ان کی یہ رائے ہے کہ متکبر ہیں ۔ میں نے کہا کہ میں تو اس سے بھی برا ہوں ۔ مگر یہ سن کر مجھ کو از حد درجہ خوشی ہوئی ۔ کہنے لگے اس میں خوش ہونے کی کونسی بات ہے ۔ میں نے کہا تملق کی بد نامی سے تکبر بد نامی لذیذ ہے ۔ ان خر دماغوں کو یہ تو معلوم ہوگا کہ ہم ہی خر دماغ نہیں بلکہ ملانے بھی اسپ دماغ ہیں ۔