ملفوظات حکیم الامت جلد 8 - یونیکوڈ |
کہ اسی خط میں یہ تدبیر نہ لکھ دیجئے گا یہ سب تدابیر اذیت سے بچنے کےلئے کرتا ہوں اور میں ان تدابیر سے ان کے بے اصول خطاب سے بچتا ہوں جیسے وہ میرے خطاب باعتاب سے بچتے ہیں ۔ مجھ کو بے تکی اور بے اصول باتوں سے تنگی ہوتی ہے ۔ (89) سالک کا اصل مقصود ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ کام کرنے والوں کی تو حالت ہی اور ہوتی ہے وہ ثمرات متعارفہ کے طالب کہاں ہوتے ہیں اور نہ کام کرنے پر ان ثمرات کا مرتب ہونا ضروری ہے اصل تو کام ہی مقصود ہے ہمارے حضرت حاجی صاحب رحمۃ اللہ علیہ سے جب کوئی شکایت کرتا کہ کچھ نفع نہیں ہوا فرماتے کہ کیا تھوڑا نفع ہے کہ تم کو کام میں لگا لیا گیا اور عمل کی توفیق فرما دی اور اس موقع پر حضرت یہ شعر پڑھا کرتے تھے ۔ یا بم اور ایا نیا بم جستجوئے می کنم حاصل ایدیا نیاید ارزوئے می کنم (90) حق تعالی شانہ کا فضل و کرم ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ ایک صاحب مجھ سے کہنے لگے کہ کیا تمہارے بزرگوں نے تمہارے ساتھ بھی ایسا ہی برتاؤ کیا ہے جیسا تم دوسروں کے ساتھ کرتے ہو ۔ میں نے کہا یہ بھی تو پوچھا ہوتا کہ میں نے بھی اپنے بزرگوں کے ساتھ ایسا برتاؤ کیا ہے جیسا یہ لوگ میرے ساتھ کرتے ہیں بس ختم آگے کچھ نہیں بولے ۔ ہر ضرورت کے جواب کو اللہ تعالی دل میں پیدا فرما دیتے ہیں ۔ یہ ان کا فضل اور احسان ہے کہیں گاڑی نہیں اٹکتی ۔ وہی دستگیری فرماتے ہیں ۔ (91) کسی کے پاس جانے کے حقوق ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ ایک مرتبہ حضرت مولانا فضل الرحمن صاحب گنج مراد آبادی کی خدمت میں حاضر ہوا ۔ مولانا حالانکہ میرے نہ استاد تھے نہ پیر تھے اور پہلی ہی حاضری تھی اور پہنچتے ہی بے حد مجھ پر ڈانٹ پڑی چونکہ میں اعتقاد کے ساتھ گیا تھا بزرگ سمجھ کر گیا تھا اس ڈانٹ ڈپٹ کے وقت میں اپنے نفس کو ٹٹولتا تھا سوذرہ برابر گرانی نہ پاتا تھا ۔ میں اس نعمت پر اور بھی محظوظ اور مسرور تھا کہ نفس میں ناگواری نہیں ہوئی اور اس وقت چاہیے بھی یہی کہ جب