ملفوظات حکیم الامت جلد 8 - یونیکوڈ |
اس پر وہ شخص خاموش ہو گیا ۔ فرمایا کہ اب گونگا ہو کر بیٹھ گیا ارے پوری بات کیوں نہیں کہتا ۔ کیا گھر سے قسم کھا کر چلا تھا کہ جا کر دق کروں گا ۔ عرض کیا اور کس طرح کہوں ۔ فرمایا باہر جا اور کسی سے پوچھ کر کہ آ کہ میں نے اس طرح کہا تھا ۔ آیا یہ ادھوری بات ہے یا پوری وہ پوچھ کر آیا اور عرض کیا کہ جی میری ادھوری بات تھی ۔ اوپرے اثر کا تعویذ دیدو ۔ فرمایا کہ یہ دیہاتی بازار میں جا کر سودا خریدنے کے وقت اور اسٹیشن پر جا کر ٹکٹ خریدنے کے وقت تو عالم بن جاتے ہیں اور یہاں آ کر جاہل ۔ بازار میں جا کر کبھی یہ نہ کہا کہ سودا دیدو اور اس سودے کا نام نہ لیا ہو ۔ یا اسٹیشن پر جا کر یہ کہا ہو کہ ٹکٹ دیدو اور اس جگہ کا نام نہ لیا ہو یہ سارا جہل یہاں ہی کے حصہ میں رہ گیا ۔ جس کو اوپری اثر ہو رہا ہے ایک تعویذ تو اس کو لکھوں اور تیرا اوپری اثر مجھ پر ہو رہا ہے تو مجھ کو ستا رہا ہے ایک تعویذ اپنے واسطے کروں کیا پوری بات آ کر کہنا تو لوگوں کے لئے موت ہے عرض کیا اجی ہم گاؤں کے ہیں ۔ ہماری سمجھ بوجھ ایسی ہی ہے ۔ فرمایا کہ تم لوگ بڑے ہوشیار ہو اچھا تمہاری سمجھ بوجھ گاؤں کے رہنے کی وجہ سے ایسی ہے جو اس وقت ظاہر ہوئی اور ہم قصبہ کے رہنے والے ہیں ہماری سمجھ بوجھ ایسی ہے جواب ظاہر ہو رہی ہے کہ ایک گھنٹے کے بعد آ کر تعویذ لینا اور آ کر پوری بات کہہ دینا کبھی اس وقت کی بات کے بھروسہ رہے مجھے کچھ یاد نہ رہے گا وہ شخص چلا گیا ایک گھنٹے کے بعد آیا اور پوری بات کہہ کر تعویذ لے کر چلا گیا اس پر فرمایا کہ اب کبھی اس بات کو نہ بھولے گا پوری بات آ کر کہے گا اگر اور جگہ بھی جائے گا وہاں بھی پوری بات کرے گا اگر اس طرح نہ کرے تو جہل سے کیسے نجات ہو ۔ (103) حضرت حکیم الامت رحمہ اللہ کی اپنے متعلقین پر شفقت ایک صاحب نے ایک اور صاحب کے حالات بیان کرتے ہوئے حضرت والا سے عرض کیا کہ قلت تنخواہ کے سبب اکثر پریشان رہتے ہیں ۔ ہر چند یہاں کی حاضری کی کوشش کرتے ہیں مگر مجبور ہیں ۔ فرمایا کہ مجھ کو تو ان کا حال معلوم نہیں ہوا میں نے تو اپنے دوستوں سے کہہ رکھا ہے کہ جب ایسا موقع ہوا کرے بے تکلف مجھ کو لکھ دیا کریں میں بھی بے تکلف اگر کچھ سامان ہو گیا بھیج دوں گا اگر نہ ہو گا عذر کر دوں گا ۔ پھر فرمایا کہ ایک روز اسی قسم کی گفتگو ہو رہی تھی ایک