ملفوظات حکیم الامت جلد 8 - یونیکوڈ |
کچھ کہہ رہے ہو کیا یہ سوچ کر اور دل سے کہہ رہے ہو عرض کیا کہ جی سوچ سمجھ کر ہوش حواس سے عرض کر رہا ہوں فرمایا کہ جب ہوش درست ہیں تو اب بغور سن لو میں بغرض خیر خواہی مشورہ دیتا ہوں کہ اس طریق میں حال قال خواب الہام کیفیات لذات کوئی چیز نہیں بڑی چیز احکام ہیں ان کا اتباع کرنا چاہئے اور اس کی بہت سہل تدبیر عرض کرتا ہوں کہ کسی کو اپنا بڑا بنا کر اس کا اتباع کرو یہ مشورہ خیر خواہی کی بناء پر عرض کر رہاہوں اور تم جو خود کام کرتے ہو یہ سب اس کی خرابی اور ائندہ زیادہ خرابی کا اندیشہ ہے بدون کسی کی اتباع کرتے ہوئے اور بڑابنائے ہوئے اس راہ میں بڑ خطرے ہیں آپ کو خبر نہیں اس راہ میں اس قدر راہزن ہیں ۔ جس کی کوئی انتہاء نہیں بدون رہبر کامل اس راہ میں قدم رکھنا نا دانی ہے یہ بہت بڑا دشوار گذار راستہ ہے اسی کو مولانا فرماتے ہیں ۔ یار باید راہ راتنہا مرد بے قلاؤ زاندیریں صحرا مرد اور فرماتے ہیں ۔ قال را بگذار مرد حال شو پیش مردے کاملے پامال شو اسی طرح اس راہ میں قدم رکھنے سے پہلے اس کی سخت ضرورت ہے کہ اپنی رائے کو فناء کردے بندگی بیچارگی ہے ۔ محبوب جس حال میں رکھیں رہنا چاہئے اپنی رائے کو دخل دینا بالکل شان عبدیت کے خلاف ہے ہم کو کیا خبر کہ ہمارے لئے کس چیز میں شر ہے اور کس میں خیر وہ جو کچھ بھی کرتے ہیں اسی میں خیر ہے پھر فرمایا کہ میں جانماز قبول بھی کر لیتا مگر ایسے غلبہ کے وقت فقہاء کا فتوے ہے کہ مغلوب الحال کا اپنے مال میں بھی تصرف جائز نہیں اور آپ کی مغلوبیت کی حالت قرائن سے معلوم ہوگئی ہے تو ایسی حالت میں لینا کب جائز ہے خود جواز ہی میں شبہ ہے ۔ اگر یہ اور کہیں جاتے تو جانماز تو بے چاری کیا چیز ہے یہاں تک فکر ہوتی کہ حالت جوش اور غلبہ میں جو کچھ بھی جیب میں ہے وہ بھی نکال نذر کردیں ۔ خدا کا خوف ہونا چاہئے ہر امر مین اتباع شریعت ہونا چاہئے ۔ (429) سفارش اصول وطریق سے ہونا چاہیے ایک صاحب نے عرض کیا کہ حضرت میں اپنے لڑکے کو دندان سازی کا کام سکھانا چاہتا ہوں اگر حضرت والا ایک سفارشی چٹھی لاہور ڈاکٹر صاحب کو لکھ دیں تو امید ان کی زیادہ توجہ کی ہے ۔ فرمایا لکھنے سے مجھ کو انکار نہیں لیکن بڑی چیز استاد شاگرد میں مناسبت ہے اس لئے