ملفوظات حکیم الامت جلد 8 - یونیکوڈ |
صاحب نے عرض کیا کہ فلاں صاحب کا ( جن کا نام طفل کی تصغیر ہے ) یہ فتوی ہے ۔ بطور لطیفہ کے فرمایا کہ لڑکوں کی بات کا کیا اعتبار اس تصغیر کے معنی چھوٹے بچے کے ہیں ۔ (261) سرپرستی در اصل خدمت کا نام ہے ایک صاحب کے سوال کے جواب میں فرمایا کہ ایسی سرپستی سے فائدہ ہی کیا ۔ سر پرستی کوئی عہدہ تھوڑا ہی ہے ایک خدمت ہے جب وہ لوگ خدمت لینا نہیں چاہتے تو پھر میں کیوں خادم بنوں مجھ کو تو اور ہی مشاغل سے فرصت نہیں ۔ (262) ضیاع وقت پر اظہار افسوس ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ کام کی اس قدر کثرت ہے کہ مجھ کو لوگوں سے لڑنا پڑتا ہے کیونکہ وہ آکر فضول وقت خراب کرنا چاہتے ہیں مجھ کو ناگوار ہوتا ہے ۔ ان ہی کاموں میں ایک کام یہ ہے جو وعظ چھپتے ہیں ان کو دیکھتا ہوں ان پر نظر ثانی کرتا ہوں اس میں بڑا وقت صرف ہوتا ہے ۔ ایک ڈاک کا کام ہے وہ بہت بڑا کام ہے ۔ غرض باوجود تصنیفات کی کمی کے دوسرے کام پھر بھی ایسے ہی ہیں کمی کچھ نہیں (263) روک ٹوک کا اصل مقصد ایک نو وارد صاحب حاضر ہوئے حضرت والا نے دریافت فرمایا کہ کہاں سے آئے ۔ عرض کیا فلاں مقام سے پوچھا کتنے روز قیام ہوگا ۔ عرض کیا دو روز فرمایا کہ اگر پہلے مجھ کو معلوم ہو جاتا اورخط میں آپ لکھ دیتے کہ دو روز قیام ہوگا تو میں یہ مشورہ دیتا کہ آنے کی تکلیف نہ کی جاوے محض دو روز کے لئے اتنی بڑی رقم اتنا بڑا سفر اور اس قدر وقت صرف کیا ۔ میں سچ عرض کرتا ہوں کہ صرف آپ لوگوں کا ہوتا ہے اور دل میرا کڑھتا ہے ۔ اگر خط میں اس کا بھی مشورہ کرلیتے تو زیادہ بہتر ہوتا آپ کے کان میں مشورہ تو پڑ جاتا اس کے بعد آپ کو اختیار ہوتا ۔ یہ آپ کی ہی مصلحت سے کہہ رہا ہوں میرا کوئی نقصان نہیں ہوا ۔ مجھ کو لوگ سخت بد نام کرتے ہیں ۔ میں بقسم عرض کرتا ہوں کہ مسلمانوں کی ادنی تکلیف سے میرا دل دکھتا ہے ۔ ہاں بے اصول باتوں پر روک ٹوک ضرور کرتا ہوں اس میں بھی میری کوئی مصلحت نہیں ۔ انہیں کی مصلحت ہے ۔ چنانچہ