ملفوظات حکیم الامت جلد 8 - یونیکوڈ |
نرمی کا برتاؤ کرنا چاہئے ۔ اب یہ شخص آیا ہے کہتا ہے کہ ہمارے یہاں بیاہ شادی میں برہمن تاریخ مقرر کیا کرتے ہیں مگر میرے لئے تم کر دو اب اگر اس کے مطابق تاریخ مقرر کر دوں تو نرمی تو یہی کہلائے گی مگر حاصل اس کا یہ ہو گا کہ بجائے برہمن کے مولوی ہو لیکن تاریخ کا مقرر ہونا ضروری ہے ۔ ایسے جاہلوں کے مقابلہ میں میں نے یہ فیصلہ کیا ہے کہ معنوں تو حضرت شہید صاحب رحمتہ اللہ علیہ کا ہو یعنی صاف اور عنوان حضرت شاہ عبدالعزیز صاحب رحمتہ اللہ علیہ کا ہو یعنی نرم اور سہل بقول مولانا رومی نرم گو لیکن مگو غیر صواب وسوسہ مفروش درلین الخطاب سو کوشش تو یہی کرتا ہوں لیکن پھر بشر ہوں کبھی اگر مخاطب جہالت کی بات کرے تو عنوان بھی سخت ہو جاتا ہے ۔ (197) تصوف میں سب سے زیادہ آسان علم ہے ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ علوم میں تصوف سب سے زیادہ آسان علم ہے مگر تعجب ہے فلاں مولوی صاحب سے کہ عالم فاضل ہو کر انہوں نے تصوف کو سب سے زیادہ مشکل بتلایا ۔ مجھ سے ان کی خط و کتابت ہوئی اس سے مجھ کو یہ اندازہ ہوا کہ وہ چاہتے تھے کہ توجہ باطنی سے میرے نفس کا تزکیہ ہو جائے ۔ علم و عمل کی حاجت نہ ہو ۔ میں نے اس مکاتبت میں ساری عمر کی تحقیق ان کے سامنے رکھ دی تھی وہ یہ کہ طریق میں افعال مقصود ہیں انفعالات مقصود نہیں ۔ علمی اصطلاح میں میں نے سارا فن دو جملوں میں ان کے سامنے رکھ دیا تھا ۔ میں سمجھا تھا کہ عالم ہیں قدر کریں گے انہوں نے یہ قدر کی کہ اس کے جواب میں یہ لکھا کہ معلوم ہوا تصوف سب سے مشکل چیز ہے ۔ ساری عمر ان مولوی صاحب کی غیر مقصود کاموں میں گزری اگر تھوڑی سی کسی کامل کی صحبت اٹھائی ہوتی اس وقت قدر کرتے ۔ (198) رعایت اور چیز ہے غلامی اور چیز ایک سلسلہ گفتگو میں فرمایا کہ یہاں کے متعلق ایک مولوی صاحب نے ایک بات کہی اور اس سے میں بھی متفق ہوں ۔ وہ یہ کہ جذبات کی جس قدر یہاں پر رعایت ہے اتنی کہیں نہیں ۔ اور یہ واقعہ ہے کہ جس قدر میں رعایت کرتا ہوں دوسرا کر نہیں سکتا ۔ ہاں غلامی نہیں کرتا۔