ملفوظات حکیم الامت جلد 11 - یونیکوڈ |
مانگا اور کام حسن و خوبی کے ساتھ انجام کو پہنچ گیا ہمارے حضرت نے فرمایا کہ مولانا کے اندر شان انتظام بڑی تھی کسی کے کہنے کی پرواہ نہ کرتے تھے اسی وجہ سے اکثر لوگ متشدد کہتے تھے ہنس کر فرمایا اور الحمد للہ اب یہ میراث مجھے ملی ہے ۔ حضرت مولانا محمد یعقوب صاحب کے شریعت و طریقت کو جمع کرنے کا ایک واقعہ فرمایا کہ میرٹھ مطبع مجتبائی میں ایک مقام پر مولانا محمد یعقوب اور مولانا محمد قاسم ایک جگہ ہی ٹھہرے ہوئے تھے مگر مولانا نانوتوی تو نیچے کے درجہ میں تھے اور مولانا محمد یعقوب اوپر کے درجہ میں تھے کہ ایک رنڈی اپنی چھوکری کو جو سیانی تھی اپنے ہمراہ لائی اور مولانا محمد قاسم سے ( چونکہ مولانا محمد قاسم بہت مشہور تھے اور مولانا محمد یعقوب اس قدر مشہور نہ تھے کسی نے ان ہی کا پتہ دیدیا ) عرض کیا کہ یہ میری چھوکری ہے اور مدت سے بیمار چلی جا رہی ہے میری اوقات بسر اسی پر ہے آپ اسے تعویذ یا دعا کر دیجئے ( مولانا محمد قاسم نے یوں چاہا کہ نہ تو میری وضع میں فرق آئے نہ اس کی دل شکنی ہو ) اس سے فرمایا کہ اوپر ایک بزرگ ہیں ۔ تم ان کے پاس لے جاؤ یہ اوپر پہنچی ۔ مولانا محمد یعقوب صاحب نے پوچھا کیا ہے اس نے عرض کیا کہ میری یہ لڑکی ہے اس کو مرض ہے اور میری اسی پر کمائی ہے آپ دعا یا تعویذ کر دیجئے مولانا محمد یعقوب صاحب نے نہ معلوم دعا کی یا تعویذ دیا اور اسے رخصت کر کے نیچے تشریف لائے اور پوچھا کہ اسے کس نے بھیجا ہے مولانا محمد قاسم خاموش ہو گئے تو فرمانے لگے کہ بڑے متقی نکلے اپنے تقوی کی اس قدر حفاظت اور میرے پاس خلوت میں بازاری عورت کو بھیج دیا اپنے نفس پر کس کو اعتماد ہے خدا کے فضل سے اس کی چھوکری کو آرام ہو گیا تو مٹھائی لائی اور سیدھی اوپر مولانا کے پاس پہنچی اور ہاتھ جوڑ کر کہا کہ حضرت آپ کی دعا سے میری لڑکی کو صحت ہو گئی یہ مٹھائی شکریہ میں لائی ہوں ۔ مولانا نے فرمایا رکھ دو چنانچہ وہ رکھ کر چلی گئی ۔ مولانا نیچے تشریف لائے اور فرمایا کہ حرام کمائی کی ہے اس کا کھانا حرام ہے مساکین کا حق ہے اغنیاء کا حق نہیں ہے جس کا دل چاہے لے لے ۔ ( ہمارے حضرت نے فرمایا دیکھئے شریعت طریقت سب جمع کر دی ۔ )