ملفوظات حکیم الامت جلد 11 - یونیکوڈ |
دریافت کیا کہ مولوی صادق الیقین اور ان کے والد کے معاملات کی کیا حالت ہے مولانا نے فرمایا کہ اب ان میں اتفاق ہے اور یہ سب ان ( حضرت مرشدی مدظلہم ) کی برکت ہے ۔ ہمارے حضرت نے فرمایا کہ مولود کی ممانعت یہ مولانا کی شان انتظامی تھی اور تعلیمی شان یہ ہے کہ جائز ہے بشرط عدم منکرات اور ناجائز ہے بشرط منکرات چونکہ لوگ حدود کے اندر نہیں رہتے اس لئے منتظمین مطلقا منع کرتے ہیں ۔ حضرت حاجی صاحب کا حسن ظن بے مثال تھا فرمایا کہ حضرت حاجی صاحب کے اندر اس قدر حسن ظن تھا کہ اتنا کسی کے اندر نہیں دیکھا جن لوگوں کو ہم کافر سمجھتے تھے حضرت ان کو صاحب حال فرماتے ۔ حاجی ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ کو فرماتے تھے کہ صاحب باطن ہے مگر غلطی ہو گئی ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ کی بابت فرماتے تھے کچھ غلطی ہو گئی ہے ۔ ہمارے حضرت نے فرمایا کہ جس قدر نظر وسیع ہوتی جاتی ہے اسی قدر اعتراض کم ہوتا جاتا ہے ۔ عبدالوہاب شعرانی نے زمخشری کی بابت لکھا ہے کہ کیا تم یہ گمان کرتے ہو کہ اللہ تعالی زمخشری کو عذاب کریں گے اور یہ جو اس کا خلق افعال کا عقیدہ ہے اس کا منشاء صرف تنزیہ باری تعالی ہے گو غلطی ہو گئی ۔ حضرت مولانا گنگوہی کی شان انتظام کا واقعہ فرمایا کہ مولانا محمد یعقوب کے قطب الدین ایک صاحبزادہ تھے ان کی شادی لکھنؤ ہوئی تھی اور ولیمہ نانوتہ میں ہوا تھا ۔ مولانا نے بڑی خوشی میں ولیمہ کیا تھا اور اس میں پلاؤ زردہ بہت اچھا پکوایا تھا کھانے میں ذرا دیر ہو گئی تھی جمعہ کا دن تھا گاؤں والے بھی جمعہ میں آئے تھے تو مولانا نے فرمایا کہ پہلے ان گاؤں کے آدمیوں کو کھلا دو کیونکہ ان کو دور جانا ہے گھر کے آدمی پھر کھا لیں گے جب ان کو کھانے بٹھایا تو چاروں طرف سے زردہ کی مانگ ہونے لگی مولانا پریشان ہوئے کیونکہ زردہ بہ نسبت پلاؤ کے تھوڑا پکتا ہے مولانا رشید احمد صاحب گنگوہی کو بھی اس کی خبر ہوئی تو مولانا فورا تشریف لائے اور مجمع میں آ کر فرمانے لگے کہ یہ پلاؤ بھی کھانے ہی کے واسطے پکا ہے اور زردہ اندازہ سے پکا ہے اور کھلانے والوں کو حکم دیا کہ اب پلاؤ دو زردہ نہ دو بس سب دم بخود ہو گئے پھر کسی نے نہ