ملفوظات حکیم الامت جلد 11 - یونیکوڈ |
تھا میں نے کہا کہ آپ سے بے تکلفی نہیں ہے اس لئے یہاں بیٹھنا مناسب نہیں آپ ظہر کے بعد آئیے ۔ پھر ظہر کے بعد تو آئے نہیں عصر کے بعد آئے میں نے کہا کہ تم ظہر کے بعد کیوں نہیں آئے یہ وقت مجلس کا نہیں کہنے لگے کہ درویش کو ایسا نہ ہونا چاہئے ۔ میں نے کہا کہ میں درویش نہیں ہوں ۔ میں تو ایک طالب علم ہوں اس پر انہوں نے کہا کہ نہیں ہو تو ضرور بھلا اس حماقت کا کیا علاج ہر شخص نے اخلاق کا ایک نظام الگ بنا رکھا ہے مگر صاحب بات یہ ہے کہ پچاس تو ایک کے تابع ہو سکتے ہیں اور ایک پچاس کے تابع نہیں ہو سکتا اور درویش تو نہایت لطیف المزاج ہوتے ہیں مگر وہ لوگ تحمل کرتے ہیں جسے یہ لوگ بے حس سمجھتے ہیں ۔ منہ پر مارنے کی وجہ فرمایا کہ حدیث میں منہ پر مارنے کی ممانعت آئی ہے چونکہ منہ سامنے ہوتا ہے اکثر لوگ اسی پر مارتے ہیں اور حدیث میں ممانعت بھی اسی لئے آئی ہے کہ اس کا وقوع زیادہ ہے اور عضو محترم ہے اور ممانعت بھی انہیں چیزوں کی ہے جن میں احتمال وقوع زیادہ ہے شراب کی ممانعت آئی ہے کیونکہ اس کی طرف میلان ہونے سے اس کا وقوع زیادہ ہے لیکن پیشاب کی کہیں بھی ممانعت نہیں کیونکہ اسے کون پئے گا ۔ ایک غلط فہمی کا ازالہ فرمایا کہ یہ غلط مشہور ہے کہ پیغمبروں کا ملبوس نہیں جلتا ۔ حدیث میں ہے کہ آپ مصلے پر تشریف فرما تھے کہ ایک چوہا جلتی بتی لئے ہوئے آیا مصلے شریف جل گیا ۔ حضرت گنگوہی رحمۃ اللہ علیہ کے انتظام اور دور اندیشی کا واقعہ فرمایا کہ سب سے منتظم اور دور اندیش ہمارے مجمع میں حضرت گنگوہی تھے ایک مرتبہ میں نے آپ کو لکھا کہ جلال آباد کے جبہ شریف کی زیارت کو جی چاہتا ہے کیا حکم ہے مولانا کا جواب آیا کہ ہر گز دریغ نہ کریں ۔ اگر تنہائی میں بدون منکرات کے موقع ملے ضرور زیارت کریں ۔ یہ قید انتظام ہی کی بات ہے ۔