ملفوظات حکیم الامت جلد 11 - یونیکوڈ |
چکے پھر خیال آیا کہ سب اعضاء تو دھل گئے لاؤ مسح بھی کر لوں وضو کا تمام ہونا تھا کہ خارش آدھی رہ گئی پھر جی میں آیا کہ لاؤ نماز بھی پڑھ لوں کوئی یہ شرط تھوڑی ہی تھی کہ بالکل ہی نہ پڑھوں گا نماز کا شروع کرنا تھا اور خارش کا ندارد ہونا پھر جب اگلی نماز کا وقت آیا وہی خارش پھر شروع ہوئی اور نماز اسی طرح شروع کرتے ہی جاتی رہی اب سمجھے کہ بڑے میاں نے ( یعنی حضرت حاجی صاحب قدس سرہ العزیز نے ) پہرہ بٹھایا ہے نمازی ہو گئے ۔ پھر خیال آیا کہ جب تو نماز پڑھتا ہے اور پانچ وقت خدا کے دربار میں حاضری دیتا ہے تو ناچ میں کیا منہ لے کے جاتا ہے وہ بھی چھوٹ گیا خدا کے فضل سے اس وقت ان کی بہت اچھی حالت ہے نماز تہجد و اشراق وغیرہ سب کچھ پڑھتے ہیں ۔ حضرت حاجی صاحب کی برکت سے ایک شخص کی غیر مقلدی ختم ہو گئی فرمایا کہ بعض لوگوں کا یہ خیال ہے کہ بزرگ امر بالمعروف و نہی عن المنکر نہیں کرتے یہ بالکل غلط ہے یہ لوگ بڑے قاعدے اور ترکیب سے نصیحت کرتے ہیں ایک غیر مقلد جو کہ پیر زادہ تھا حضرت حاجی صاحب قدس سرہ کی خدمت شریف میں آیا حضرت نے فرمایا کہ حزب البحر تمہارے بزرگوں کا معمول ہے تم اسے کیوں نہیں پڑھتے انہوں نے کہا کہ اس میں جو اشارات ہیں وہ بدعت ہیں حضرت نے فرمایا کہ اشارات کو چھوڑ دو وہ تو تمہارے گھر کی چیز ہے ، برکت کی چیز ہے انہوں نے شروع کیا تھوڑے دنوں میں ان کی غیر مقلدی سب دور ہو گئی ۔ حضرت حاجی صاحب کا رنگ بے رنگ سب سے جدا تھا فرمایا کہ ایک مولوی صاحب جو کہ بھوپال سے حج کو گئے تھے بیان کرتے تھے کہ میرے ہمراہ بھوپال کے ایک غیر مقلد بھی گئے انہوں نے حضرت سے بیعت کی خواہش ظاہر کی اور یہ بھی کہا کہ میں غیر مقلدی نہ چھوڑوں گا حضرت نے فرمایا کیا مضائقہ ہے وہاں ایسی باتوں کو پوچھتے ہی نہ تھے فرماتے تھے کہ بھائی اللہ کے نام میں برکت ہے سب اصلاح ہو جائے گی ( اس پر حضرت مرشدی حکیم الامت مولانا رحمۃ اللہ علیہ نے فرمایا کہ جہاں ایسی برکت ہو وہاں شرائط وغیرہ کی ضرورت نہیں ) مگر ایک شرط ہماری ہے کہ کسی غیر مقلد سے کوئی مسئلہ نہ پوچھنا بلکہ مولوی محمد ایوب صاحب سے پوچھنا جو حنفی تھے اس