ملفوظات حکیم الامت جلد 11 - یونیکوڈ |
مجھ سے پیہم سرکشی ہوتی رہی ۔ تجھ سے بندہ پروری ہوتی رہی جامع ) کہ ان کی صورت میں شفاء کی دعا کرے تاکہ ان کے مرید سن کر ان سے کہیں فرشتہ نے ان کی ہی زبان میں آ کر دعا کی مرید نے سن کر حضرت سمنون ہی سے کہا کہ رات حضرت دعا کر رہے تھے فرمایا نہیں پھر سمجھے کہ ان کی ہی مرضی ہے کہ اب دعا کرو چنانچہ مکتبوں میں پہنچے اور بچوں سے کہا کہ ادعوا لعمکم کذاب کیا دلفریب طریقہ اختیار کیا پھر اللہ کا فضل ہو گیا اور پیشاب کھل گیا میں ظاہر پرستوں سے کہا کرتا ہوں کہ تم ان حضرات کے بارے میں دخل نہ دیا کرو ۔ در نیا بدحال پختہ ہیچ خام پس سخن کوتاہ باید والسلام الہام کی شرعی حیثیت اور ایک واقعہ فرمایا کہ ایک بزرگ نے کسی درویش کی آمد کی خبر سنی انہوں نے ارادہ کیا کہ جا کر ان سے ملیں گے مگر فورا ان پر وارد ہوا کہ نہ جاؤ انہوں نے کچھ التفات نہ کیا ۔ پھر وارد ہوا ۔ اسی طرح چند مرتبہ ہوا اور اس وارد کی کوئی بھی وجہ سمجھ میں نہ آئی آخر اٹھ کھڑے ہوئے ۔ تھوڑی دور چلے تھے کہ اتفاق سے گرے اور ٹانگ ٹوٹ گئی معلوم ہوا کہ الہام کی مخالفت سے واقعہ پیش آیا کیونکہ الہام کی مخالفت پر بھی مواخذہ ہوتا ہے مگر صرف دنیا میں ہوتا ہے مثلا کسی بلا یا مرض میں مبتلا ہو جائے ۔ ( جیسا کہ یہاں ہوا ) اور آخرت میں نہیں ہوتا ۔ کیونکہ الہام حجت شرعیہ نہیں جس کی مخالفت پر عقوبت ہو ۔ بعد میں معلوم ہوا کہ وہ درویش بدعتی تھا ۔ ان کے ملنے کی وجہ سے عوام بگڑ جاتے لیکن ان کو معلوم نہ تھا ۔ مگر اجمالا الہام سے مطلع کیا گیا اور اگر معلوم ہوتا تو پھر آخرت میں بھی مواخذہ ہوتا ( کیونکہ جس مقتداء کے کسی فعل سے عوام کے بگڑنے کا اندیشہ ہو ۔ تو اس کو اس فعل کا ترک واجب ہے ۔ گو وہ مستحب ہی ہو 12 جامع ) چھوٹے قد پر ایک ظریفانہ حکایت فرمایا کہ لکھنؤ میں ایک شخص بہت چھوٹے قد کے تھے ۔ ان کو نواب کی طرف