ملفوظات حکیم الامت جلد 11 - یونیکوڈ |
ملفوظات یعنی حصہ اول جدید ملفوظات ملقب بہ اشرف التنبیہ فی کمالات بعض ورثۃ الشفیع النبیہ بعد الحمد و الصلوۃ ۔ عجالہ ہذا کی وجہ تالیف میں عرض ہے کہ رسالہ امیر الروایات کے زمانہ اشاعت میں ( جو اپنے اکابر قریبہ کے مقامات و مقالات میں مدون کیا گیا ہے ) بعض احباب ( المراد بہ المولوی محمد زکریا الکاندھلوی رحمۃ اللہ علیہ ) نے تحریک کی کہ ان حضرات کی اس قسم کی اور حکایات بھی جو یاد آ جائیں اگر منضبط ہو جائیں تو موجب نفع ہیں مگر اس وقت تک اس تحریک پر عمل نہ ہو سکا جس کا زیادہ سبب یہ تھا کہ مجھ کو تحریر کا وقت نہ ملتا تھا اور تقریر کا کوئی ضبط کرنے والا میسر نہ ہوا مگر خیال اس کا برابر رہا چنانچہ میرے رسالہ تحسین دارالعلوم ( جو کہ القاسم محرم 1347 ھ میں چھپا ہے ) کے ایک حاشیہ میں اس خیال کی طرف اشارہ بھی کیا گیا ہے بقولی اشارۃ الی احتمال ضبط ما یتفق احیانا من سود بعض من حکایات ھولاء الاکابر من غیرھم الخ اتفاق سے اس زمانہ میں کہ 1348 ھ کا آغاز ہے بعض احباب ( المراد بہ المولوی محمد نبیہ التاندوی رحمۃ اللہ علیہ ) ضبط کے لئے بھی آمادہ ہو گئے وہ لکھ کر مجھے دکھلا دیتے تھے اور میں اس میں مناسب ترمیم کر دیتا تھا جس سے وہ صورت حاصل ہوئی جو آپ کے سامنے ہے گویا اس کو امیر الروایات کا ضمیمہ کہنا چاہیئے اتنا فرق ہے کہ اس میں متون کے ساتھ اکثر اسانید بھی ہیں اور اب مجھ کو رجال یاد نہیں رہے لیکن کسی حکم شرعی کا مدار نہ ہونے کے سبب سے یہ مضر بھی نہیں ۔ فالان اقول و بہ اصول و اجول ۔ کتبہ اشرف علی ۔