ملفوظات حکیم الامت جلد 11 - یونیکوڈ |
شب قدرست طے شد نامہ ہجر سلام فیہ حتی مطلع الفجر ( ف کا زیر پڑھا ) اسی ریزیڈنٹ نے ایک مرتبہ کہا کہ گلستان میں جو ہے ۔ شاید کہ پلنگ خفتہ باشد یہ خفتہ نہیں بلکہ خفیہ ہے ان شاء اللہ نے کہا کہ درست ہے چنانچہ اوپر کے شعر سے بھی اس کی تائید ہوتی ہے تا مرد سخن نگفیہ باشد عیب و ہنرش نہفیہ باشد ہر بیشہ گماں مبر کہ خالی ست شاید کہ پلنگ خفیہ باشد ریزیڈنٹ چپ ہی تو ہو گیا ۔ ایک بخیل شخص کی حکایت فرمایا کہ ایک امیر شخص نے ایک باورچی کو خشک تنخواہ پر رکھا ۔ باورچی سمجھا کہ کچھ تو بچا ہی کرے گا ۔ مگر صاحب کھانے کے بعد دیگچی منگا کر پونچھ لیتے اور فرماتے لاؤ مکہ میں بھی جھاڑو دیدوں ۔ ایک دفعہ باورچی جل گیا اور منہ پر ہانڈی مار کر کہا کہ لو حجر اسود کو بھی بوسہ دے لو ( کیونکہ ہانڈی کالی ہوتی ہے ) ایک بیوقوف کی حکایت ایک صاحب نے ایک قصباتی سے جہاں کے احمق مشہور ہیں کہا کہ فلاں قصبہ میں سنا ہے گدھیاں زیادہ ہوتی ہیں کہنے لگے کہ کون کہتا ہے وہاں تو سب گدھے ہی گدھے ہیں اس نے کہا آپ درست فرماتے ہیں میں غلطی پر ہوں ۔ شاہ بو علی قلندر اور شیخ شمس الدین کے لطیف سوال و جواب فرمایا کہ شیخ شمس الدین ترکی کو حضرت صابر نے پانی پت کی خدمت سپرد کی اس زمانہ میں حضرت شاہ بو علی قلندر رحمۃ اللہ علیہ زندہ تھے انہوں نے اپنا ایک پیالہ جو پانی سے بالکل لبریز تھا شاہ شمس الدین رحمۃ اللہ علیہ کی خدمت میں روانہ کیا آپ نے اس پر ایک پھول رکھ کر واپس فرما دیا شاہ قلندر رحمۃ اللہ علیہ کا یہ مقصود تھا کہ جیسے کہ یہ کٹورا پانی